رائلٹی فنڈز ماسٹرپلان کو عملی جامہ پہنانے میں استعمال ہونگے : محمود خان

رائلٹی فنڈز ماسٹرپلان کو عملی جامہ پہنانے میں استعمال ہونگے : محمود خان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور(سٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کوہاٹ ڈویژن میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے ماسٹر پلان وضع کرنے اور اس مقصد کیلئے ترجیحی بنیادوں پر ڈویژن کے ہر ضلع کی ضروریات کا اندازہ لگانے کی ہدایت کی ہے ، محمود خان نے کہا ہے کہ اگلے مالی سال کے دوران رائلٹی کے فنڈز سیاسی مفاد کی چھوٹی سکیموں پر خرچ کرنے کی بجائے وسیع تر عوامی مفاد میں ماسٹر پلان کو عملی جامہ پہنانے کیلئے استعمال میں لائے جائیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے کوہاٹ ڈویژن کی انتظامیہ کی کارکردگی کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کر تے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اتبدائی و ثانوی تعلیم ضیاءاﷲ بنگش، پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ شہاب علی شاہ، کمشنر کوہاٹ اور دیگر اعلیٰ افسران و حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ پاکستان سٹیزن پورٹل کے ذریعے مجموعی طور پر 26665 شہریوں کا اندراج کیا گیا ہے , جن میں ضلع کوہاٹ سے12871 ، ضلع کرک سے 10000 ، ضلع ہنگو سے 2968 ، ضلع کرم سے 608 اور ضلع اورکزئی سے 218 شہریوں کا اندراج کیا گیا ہے ۔ کوہاٹ ریجن سے مجموعی طور پر 2357 شکایات موصول کی گئی ہیں جن میں سے 2161 حل کی گئی ہیںاور196 شکایات پر عمل درآمد جاری ہے، شکایات کے حل کی شرح 91.68 فیصد ہے ۔ اسی طرح صوبے میں تجاوزات کے خلاف مہم کے تحت صرف ضلع کوہاٹ سے جنگلات ، زراعت اور ٹی ایم اے کی 22080 کنال اراضی واگزار کی گئی ہے۔ ضلع کرک سے صرف مارچ اور اپریل کے مہینے میں 24 کنال اراضی ، ضلع ہنگوسے 98 کنال جبکہ ضلع کرم سے ساڑھے چار کنال اراضی مارچ او راپریل کے مہینے کے دوران واگزار کی گئی ہے ۔ ضلع کوہاٹ میں قیمتوں کے معائنے کے سلسلے میں 107 دورے / معائنے عمل میں لائے گئے ہیں ۔7 لاکھ 57 ہزار 450 روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے ۔ حلال فوڈ اتھارٹی کے ذریعے 60 لٹر ملاوٹ شدہ دودھ تلف کیا گیا ہے ۔ اسی طرح ضلع کرک میں 16034 دکانوں کا معائنہ کیا گیا ہے۔2 لاکھ 3 ہزار 200 روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے ، 173 افراد کا چالان کیا گیا جبکہ آٹھ کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ۔ مارچ اور اپریل کے مہینے کے دوران ضلع ہنگو میں 2875 دکانوں ، ہوٹلز ، سٹورز وغیرہ کا معائنہ کیا گیا۔ 3 لاکھ 52 ہزار ایک سو روپیہ جرمانہ عائد کیا گیا۔ 184 افراد کے خلاف چالان جبکہ 10 کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ۔ اسی طرز پر دیگر اضلاع میں بھی کاروائی کی گئی ۔ اجلاس کو ریونیو کولیکشن کے حوالے سے بھی بریفینگ دی گئی اور آگاہ کیا گیا کہ ضلع کوہاٹ میں لینڈ ٹیکس ، لوکل ریٹ اور عشر کے ذریعے1588594 روپے کا ہد ف تھا جس میں سے 1545831 روپے جمع کئے گئے ہیں ۔ ضلع کرک میںلینڈ ٹیکس اور لوکل ریٹ کے ذریعے 675633 روپے جمع کرنے کا ہدف رکھا گیا تھا جس کے تعاقب میں 673505 روپے جمع کر لئے گئے ہیں۔ اسی طرح ضلع ہنگو میں لینڈ ٹیکس، عشر اور لوکل ریٹ کے ذریعے394141 روپے جمع کرنے کا ہدف تھا ، جبکہ 397926 روپے جمع کئے جا چکے ہیں،جو اصل ہدف سے زیادہ ہے ۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ وزیراعلیٰ کی ہدایات کے مطابق پچھلے دو ماہ کے دوران مختلف عوامی مقامات کا معائنہ کیا گیا ہے اور سہولیات کا جائزہ لیا گیا ہے ۔ پچھلے دوہ ماہ مارچ اور اپریل 2019 کے دوران کوہاٹ ریجن میں197 صحت کی سہولیات ،368 تعلیم کی سہولیات ، 154 پٹوار خانوں اور78 ترقیاتی سکیموںاور 101 آبنوشی کی سہولیات کا معائنہ کیا گیا ہے ۔ صاف اور سبز پاکستان اقدام کے تحت ضلع کوہاٹ میں 80000 پودے محکمہ جنگلات کے ذریعے لگائے گئے جبکہ 15760 مقامی کمیونٹی میں تقسیم کئے گئے ۔ اسی طرح ضلع کرک میں 3770 ، ضلع ہنگو میں308185 ، ضلع کرم میں 803680 اور اورکزئی میں 216950 پودے لگائے گئے ۔ مارچ اپریل2019 میںضلع کوہاٹ میں 2 خصوصی صفائی مہمات کا انعقاد کیا گیا ہے اور 120 عمومی مہمات چلائی گئیں۔ ضلع کرک میں 120 عمومی اور چھ خصوصی، ضلع ہنگو میں 104 عمومی اور پانچ خصوصی مہمات ، ضلع کرم میں 104 عمومی اور تین خصوصی مہمات چلائی گئی ہیں ،۔اسی طرح کی مہمات کا اہتمام ضلع اورکزئی کے مختلف حصوں میں بھی کیا گیا ہے ۔ صاف اور سرسبز پاکستان پروگرام کے تحت کوہاٹ ریجن میں پٹرول اور سی این جی سٹیشنوں پر بھی صفائی مہمات کا اجراءکیا گیا ہے ۔ مجموعی طور پر 96 سٹیشنز کا معائنہ کیا گیا اور 27000 روپے جرمانہ عائد کیا گیا جبکہ 32 کو اظہار وجوہ کا نوٹس دیا گیا ۔ اجلاس کو آگا ہ کیا گیا کہ پولی تھین بیگز کے استعمال کے خلاف بھی اسی طرح کے ااقدامات کئے ہیں پو لی تھین بیگز بنانے والے کارخانوں اور دستیاب سٹاکس کو بند کیا گیا ہے ۔ علاوہ ازیں بجلی چوری کے خلاف مجموعی طور پر 100 چھاپے مارے گئے ہیں،296 ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں اور افراد کو گرفتار کیا گیا اور20821944 روپے ریکور کئے گئے ہیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان نے کہا کہ صوبے کے تمام کمشنرز کی کارکردگی کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جارہا ہے انہوںنے کہا کہ کارکردگی کے رجحانات کا جائزہ نہ صرف خدمات کی فراہمی کو بہتر کرنے میں معاون ثابت ہو گا بلکہ اس سے مختلف مسائل کے حل کیلئے پیشرفت اور صوبائی حکومت کی ہدایات پر عمل درآمد کے حوالے سے گراں قدر معلومات بھی حاصل ہوں گی جو مجموعی طور پر اصلاحاتی عمل اور نظام کی بہتری کیلئے ناگزیر ہے ۔