ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ کے تمام ریکارڈ کو کنپیوٹرائز کیا جائے ، شہرام تراکئی

ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ کے تمام ریکارڈ کو کنپیوٹرائز کیا جائے ، شہرام تراکئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 پشاور( پاکستان نیوز)خیبر پختونخوا کے سنئیر وزیر برائے صحت شہرام تراکئی نے محکمہ ہائے صحت اورانفارمیشن ٹیکنالوجی کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ محکمہ صحت کی مکمل اٹومیشن، فائل ٹریکنگ سسٹم کے اجراء اور اس کے تمام ریکارڈ کو کمپوٹر ائزڈ کرکے اسے پیپرلیس آفس بنانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کریں اور اس سلسلے میں لائحہ عمل ترتیب دے کر اگلے چند دنوں میں حتمی منظوری کیلئے پیش کریں تاکہ محکمہ صحت کی مجموعی استعدا د کار کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ اس میں شفافیت کو یقینی بنائے جا سکے اور دفتر کے معمول کے امورکی انجام دہی اور خط و کتابت میں روایتی توالت اور تاخیر سے چھٹکار ا حاصل کیا جا سکے۔ وہ جمعہ کے روز اپنے دفتر میں محکمہ صحت اور ٹیکنالوجی کے الگ الگ اجلاس کی صدارت کررہے تھے جس میں صوبے کے تدریسی ہسپتالوں میں اصلاحاتی اقدامات کی صورتحال اور نچلی سطح کے طبی مراکز میں ڈاکٹروں سمیت دیگر طبی عملے کی کمی کو پوری کرنے سے متعلق معاملات پر تفصیلی غور و خوض کے بعد متعدد اہم فیصلے کئے گئے۔ صوبائی وزیر نے تدریسی ہسپتالوں کے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے ہسپتالوں میں نرسنگ اور پیرامیڈکس کے شعبوں کو مظبوط بنانے کیلئے موثر اقدامات کریں جبکہ فارمیسی کے شعبوں میں اصلاحات کرکے ا نہیں نئے خطوط پر استوارکریں۔ہسپتالوں کی فارمیسز میں موجودہ تمام ادویات کی انونٹری باقاعدگی سے مرتب کی جائے اور یہ انونٹری ہسپتالوں کے تمام شعبوں اور ڈاکٹروں کو بھی مہیا کی جائے۔صوبائی وزیر نے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ کو سختی سے ہدایت کی کہ ڈائریکٹریٹ جنرل سمیت تمام ضلعی دفاتر اور ہسپتالوں میں سٹور کیپرز کے بارے میں محکمے کی پالیسی پر عمل درآمد کوہر صورت کو یقینی بنا یاجائے اور ایک سال کے عرصے سے زیادہ کسی کو بھی اس پوسٹ پر تعینات نہ کیا جائے۔دریں اثناء محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ایک الگ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ خیبر پختونخوا آئی ٹی بورڈ کیلئے منیجنگ ڈائریکڑ کے بھرتی کے عمل کو جلد مکمل کیا جائے اور اس سلسلے میں آئندہ منگل تھ سکروٹنی کمیٹی کا اجلاس بلا کر معاملات کو حتمی شکل دی جائے اور اس سارے عمل میں شفافیت اور میرٹ کو ہر لحاظ سے یقینی بنایا جائے۔