ایلون مسک کا  ٹوئٹر  ہیڈ کوارٹرز میں کھانے  پر سالانہ  13 ملین ڈالر کے اخراجات  کا انکشاف

ایلون مسک کا  ٹوئٹر  ہیڈ کوارٹرز میں کھانے  پر سالانہ  13 ملین ڈالر کے ...
ایلون مسک کا  ٹوئٹر  ہیڈ کوارٹرز میں کھانے  پر سالانہ  13 ملین ڈالر کے اخراجات  کا انکشاف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سان فرانسسکو (ڈیلی پاکستان آن لائن) ٹوئٹر کے نئے مالک اور دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کا کہنا ہے کہ  ٹوئٹر اپنے ہیڈ کوارٹرز میں کھانے پر سالانہ 13 ملین ڈالر خرچ کرتا ہے، یہاں کھانا کھانے والوں سے زیادہ تعداد کھانا بنانے والوں کی ہے۔

ایک خبر جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ٹوئٹر ہیڈ کوارٹرز میں مفت کھانا بند ہونے والا ہے، پر ایلون  نے کہا کہ یہ بہت ہی حیران کن بات ہے کیونکہ دفتر میں کوئی آتا نہیں تھا لیکن اس کے باوجود ایک ملازم کے ایک کھانے پر 400 ڈالر روزانہ کے حساب سے اخراجات کیے گئے۔ 

اس پر ٹوئٹر کی سابق نائب صدر  ٹریسی ہاکنز نے کہا کہ یہ ایک جھوٹ ہے کیونکہ وہ خود ایک ہفتہ قبل اپنے استعفے تک فوڈ پروگرام چلاتی رہی ہیں، دفتر میں ملازمین کی اوسط حاضری 20 سے 50 فیصد تک ہوتی تھی اور ایک ملازم کے ایک دن کے کھانے کیلئے 20 سے 25 ڈالر کے اخراجات آتے تھے۔

ٹریسی ہاکنز کے بیان کا جواب دیتے ہوئے ایلون مسک نے کہا کہ ٹوئٹر اپنے ہیڈ کوارٹرز میں ملازمین کے کھانے پر سالانہ 13 ملین ڈالر خرچہ کرتا ہے۔ ٹوئٹر ہیڈ کوارٹرز میں زیادہ سے زیادہ 25 فیصد تک ملازمین کی حاضری تھی جب کہ اوسطاً صرف 10 فیصد ملازمین ہی دفتر آتے ہیں۔

انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ٹوئٹر ہیڈ کوارٹرز میں ناشتہ کرنے والوں سے ناشتہ تیار کرنے والوں کی تعداد زیادہ ہے۔ یہ لوگ ڈنر تیار کرنے کا تکلف ہی نہیں کرتے کیونکہ رات کے وقت ہیڈ کوارٹرز میں کوئی ہوتا ہی نہیں ہے۔