ڈونلڈ ٹرمپ کی کابینہ کیلئے نامزدگیوں نے ان کے حامیوں کو بھی پریشان کردیا

ڈونلڈ ٹرمپ کی کابینہ کیلئے نامزدگیوں نے ان کے حامیوں کو بھی پریشان کردیا
ڈونلڈ ٹرمپ کی کابینہ کیلئے نامزدگیوں نے ان کے حامیوں کو بھی پریشان کردیا
سورس: Wikimedia Commons

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک (ویب ڈیسک) نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی کابینہ کیلئے اب تک جن ناموں کا اعلان کیا ہے انہیں سن کر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی بھی پریشان ہو گئے ہیں۔

نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق ٹرمپ کے خیال میں جو لوگ امریکا کو پھر سے گریٹ بنائیں گے اُن میں شامل ہیں ٹرمپ کے نئے ’بیسٹ فرینڈ‘ ایلون مسک، جنہیں حکومتی ایفیشنسی کے نام سے ایک نئی وزرات دی جائے گی۔دنیا کے امیر ترین شخص بننے کے سفر میں جن بڑے بڑے امریکی سرکاری کانٹریکٹس نے ایلون مسک کی مدد کی، اُسی سرکاری نظام کو بدلنے کیلئے ٹرمپ نے ایلون مسک کا انتخاب کیا ہے۔

ٹرمپ کی جانب سے وزارت دفاع کیلئے پیٹ ہیگستھ کو نامزد کرکے ایک اورچونکا دینے والا انتخاب کیا ہے۔پیٹ ہیگستھ فاکس نیوز کے اینکر ہیں، ٹرمپ کے بہت بڑے حامی ہیں اور امریکی فوج میں بھی رہ چکے ہیں۔لیکن امریکی میڈیا کے مطابق دنیا کی طاقتور ترین فوج کی سربراہی کیلئے درکار تجربہ پیٹ ہیگستھ کے پاس سے بھی ہو کر نہیں گرزا۔

امریکا کے مجوزہ وزیر دفاع یہ تک کہہ چکے ہیں کہ خواتین کو فوج کے ہراول دستوں میں نہیں ہونا چاہیے کیونکہ دورانِ جنگ عورتوں کی صلاحیت مردوں سے کم ہوتی ہے۔پھر ہیں امریکی ریاست ساؤتھ ڈکوٹا کی گورنر کرسٹی نوئم جنہیں ٹرمپ داخلی سلامتی کی وزیر بنانا چاہتے ہیں۔

امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ کرسٹی نوئم کے پاس نہ تو ملک کو محفوظ رکھنے کا تجربہ ہے، نہ انسدادِ دہشتگردی کا، نہ سائبر سیکیورٹی کا اور نہ کسٹمز کا یا سرحدوں کو ٹھوس بنانے کا لیکن امریکا کے قدامت پسند میڈیا پر وہ برسوں سے ٹرمپ کی تعریفیں کرتی آرہی ہیں۔

اسی طرح امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی سربراہی کیلئے ٹرمپ نے نیشنل انٹیلی جنس کے سابق ایکٹنگ ڈائریکٹر جان ریٹکلیف کو چُنا ہے، جن پر ٹرمپ کی سیاسی کامیابی کیلئے انٹیلی جنس کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کا الزام ہے۔

اور سابق صدارتی امیدوار، ٹی وی ہوسٹ اور ریاست آرکنسا کے گورنر مائیک ہکابی کو ٹرمپ نے اسرائیل میں نئے امریکی سفیر کیلئے نامزد کیا ہے۔

مسئلہ فلسطین کا دو ریاستی حل تو ایک طرف یہ وہ شخص ہے جو میڈیا پر کہہ چکا ہے کہ فلسطینی نام کی تو کوئی شے ہے ہی نہیں۔