صدر نیشنل بینک نے یوم آزاد ی پر ہیڈآفس میں پرچم کشائی کی
کراچی (اکنامک رپورٹر) صدر نیشنل بینک عارف عثمانی نے یوم آزاد ی کے موقع پر ہیڈآفس میں پرچم کشائی کی۔اس موقع پر اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہآزادی ہر انسان کا حق ہے ا ور خود مختاری لوگوں کا حق ہے لیکن تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ ان میں سے کوئی بھی آسانی سے نہیں ملتی۔ پاکستان ایک شاندار انقلاب کے بعد حاصل ہوا۔ آج خوش قسمت ہیں کہ اس خوبصورت وطن پاکستان میں رہ رہے ہیں ا ور آزادی سے سانس لے رہے ہیں۔نیشنل بینک آف پاکستان نے اپنے قیام سے لے کر ملک کی ترقی میں نہایت اہم کردار ادا کیا ہے۔ ایک بینک جس کو بنیادی طور پر پٹ سن کی فنانسنگ کے لیے بنایا گیا تھا تا کہ ملک مشکلحالات سے نکل سکے، اب معیشت کے ہر شعبے میں نمایاں کردار رکھتا ہے۔ نیشنل بینک آف پاکستان 1500 سے زائد شاخوں کے ساتھ بینکنگ کی ہر ضرورت پوری کر رہا ہے بشمول مگر انہی تک محدود نہیں، اسلامک بینکنگ، کارپوریٹ بینکنگ، ٹریڈ فنانس، زراعت، SME ا ور ریٹیل، خزانہ ا ور بیرون ملک سے رقوم کی ترسیل۔ ہم حکومت کے خزانہ ہونے کی ذمہ داری فخریہ انداز میں نبھا رہے ہیں ا ور دیہی علاقوں میں بینکنگ انڈسٹری کا سب سے بڑا نیٹ ورک رکھتے ہیں۔عارف عثمانی نے کہاکہ ایک قومی بینک کے طور پر ہم نے ہمیشہ حکومت کے شروع کیے گئے قرضوں ا ور خیر سگالی کے پروگراموں میں رہنما کردار نبھایا ہے۔ وزیر اعظم کی کاروبار کے فروغ کی اسکیم برائے نوجوانوں ا ور بھائی چارے ا ور خیر سگالی کے لیے شروع کیے گئے کرتار پور کو ریڈور میں ہمارا کردار ہمارے دعوے کے واضح ثبوت ہیں۔اس بات کا احساس کرتے ہوئے کہ ملک کو زر مبادلہ کی کمی کا سامنا ہے، نیشنل بینک آف پاکستان قانونی ذرائع سے بیرون ملک سے زرمبادلہ کی ترسیل میں رہنما کردار ادا کر رہا ہے۔ ہم نے پاکستان پوسٹ کے ساتھ اشتراک عمل کیا ہے جس سے پاکستان میں 2000 سے زائد ادائیگیوں کی جگہوں کے ساتھ سب سے بڑا رقوم کی ترسیل کا نیٹ ورک وجود میں آیا ہے۔ اس کیساتھ ساتھ، بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے اشتراک سے بیرون ملک ملازمت کے خواہشمندوں کو بینکنگ کی سہولتوں کی فراہمی شروع کی گئی ہے۔ اس کے نتیجے میں پچھلے دوسالوں میں بیرون ملک سے رقوم کی ترسیل کے کاروبار میں ہمارا حصہ ا ور رقوم کے حجم میں ہمارا حصہ قابل ذکر طور پر بڑھا ہے۔صدر این بی پی نے کہا کہ یہ حقیقت تو سب کو ہی معلوم ہے کہ پاکستان کی آبادی کا ایک قابل ذکر حصہ غربت کی لکیر سے نیچے ہے ا ور چھوٹے ا ور درمیانے درجے کے کاروبار (SMEs) معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہونے کے باوجود معیشت کے ایک رسمی شعبے سے نسبتاً دور ہیں۔حکومت پاکستان ان معاشی چیلنجز پر قابو پانے کے لیے تمام تر کوششیں کر رہی ہے ا ور نیشنل بینک آف پاکستان معیشت کے شمولیت کے قومی ایجنڈ کو پورا کرنے کے لیے پر عزم ہے۔