سانحہ لاہور ،سیکیورٹی اداروں کی بڑی کامیابی ،خودکش حملہ آور کے 2سہولت کار گرفتار

سانحہ لاہور ،سیکیورٹی اداروں کی بڑی کامیابی ،خودکش حملہ آور کے 2سہولت کار ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (اپنے کرائم رپورٹر سے) لاہور میں مال روڈ پر دھماکے میں ملوث خود کش حملہ آور کے دو سہولت کاروں کو گرفتا رکر لیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق خود کش حملہ آور کے ایک سہولت کار کو لاہورسے چھاپہ مار کارروائی کے دوران گرفتار کر کے اسے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔حسا س اداروں نے اسے شاہدرہ کے قریب بستی سے گرفتار کیا ہے،اس سے قبل حساس اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے ایک سہولت کار کو ڈی آئی خان سے حراست میں لیا تھا ، دونوں کو تفتیش کے لئے نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ حساس اداروں نے کیمروں اور نادرا سسٹم سے سہولت کاروں کو پکڑا ہے،،حساس اداروں کا کہنا ہے کہ جلد ہی تیسرے سہولت کار کو بھی جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔واضح رہے کہ حساس اداروں کو خود کش بمبار کے ساتھ اس کے 3 سہولت کاروں کی موجودگی کی اطلاعات تھیں۔دہشت گردی کی منصوبہ بندی ٹانک میں ہوئی،سانحہ لاہور کے بعد صوبہ بھر میں سکیورٹی بدستور ہائی الرٹ ہے ،پولیس سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے مختلف مقامات پر سرچ آپریشن کا سلسلہ بھی جاری ہے جس میں کئی مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق مال روڈ پر خود کش دھماکے کے بعد دہشتگردی کی ممکنہ کسی بھی کارروائی سے بچنے کے لئے سکیورٹی کو بدستور ہائی الرٹ رکھا گیا ہے ،تمام داخلی اور خارجی راستوں کی کڑی نگرانی جاری ہے اور دوسرے اضلاع اور صوبوں سے آنے والی گاڑیوں کی چیکنگ کا نظام مزید سخت کر دیا گیا ہے ۔ذرائع کے مطابق دہشتگردی کے خطرے کے پیش نظر سرکاری ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کی انتظامیہ کو سکیورٹی کے حوالے سے خصوصی اقدامات اٹھانے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں ۔ علاوہ ازیں اعلیٰ حکومتی ،سرکاری شخصیات کے دفاتر اور رہائشگاہوں سمیت دیگر اہم سرکاری و نجی عمارتوں خصوصاً حساس اداروں کی تنصیبات کی کڑی نگرانی کا سلسلہ جاری ہے اور آنے جانے والے تمام افراد کا مکمل ریکارڈ مرتب کیاجارہا ہے ۔ شہر بھر میں پولیس ، ایلیٹ ، مجاہد فورس، ڈولفن فورس کا گشت بھی بڑھا دیا گیا ہے جبکہ مختلف مقامات پر سرچ آپریشن کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔ گڑھی شاہو، مزنگ اور دیگر مقامات پر سرچ آپریشن کے دوران16مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں ۔

مزید :

صفحہ اول -