ڈی پی او نے اپنے بچوں کی دیکھ بھال نہ کرنے والی لیڈی کانسٹیبل کو بطور سزا 24 گھنٹے کیلئے تھانے میں تعینات کردیا

ڈی پی او نے اپنے بچوں کی دیکھ بھال نہ کرنے والی لیڈی کانسٹیبل کو بطور سزا 24 ...
ڈی پی او نے اپنے بچوں کی دیکھ بھال نہ کرنے والی لیڈی کانسٹیبل کو بطور سزا 24 گھنٹے کیلئے تھانے میں تعینات کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

چکوال (مانیٹرنگ ڈیسک) اپنے بچوں کی دیکھ بھال سے انکار کرنے پر ڈی پی او چکوال نے ایک خاتون پولیس اہلکار کی بطور سزا تھانے میں 24گھنٹے کی ڈیوٹی لگا دی۔نجی ٹی وی چینل 24نیوز کے مطابق گزشتہ روز آئی جی پنجاب راﺅ سردار علی خان نے اسلام آباد سے لاہور واپس جاتے ہوئے تھانہ کلر کہار کا دورہ کیا اور رات کے وقت ایک خاتون کو تھانے میں دیکھ کر حیران ہوئے۔
آئی جی پنجاب نے تھانے میں موجود اس خاتون سے پوچھا کہ کیا وہ سائلہ ہیں؟ تو خاتون نے جواب دیا کہ ”نہیں سر میں پولیس ملازم ہوں۔“ اس پر آئی جی پنجاب مزید حیران ہوئے اور پوچھا کہ آپ اس وقت یہاں کیا کر رہی ہیں؟اس پر لیڈی کانسٹیبل نے ڈی پی او چکوال کے ہتک آمیز روئیے کا بھانڈا پھوڑتے ہوئے بتایا کہ اس نے ڈی پی او کے بچوں کی دیکھ بھال سے انکار کر دیا تھا جس پرمجھے سزا کے طور پر پولیس لائن سے یہاں بھیج دیا گیا ہے۔راﺅ سردار علی نے لیڈی کانسٹیبل کو تھانے سے پولیس لائن واپس بھجوا دیا اور اس معاملے کی انکوائری کا حکم دے دیا۔ 
لیڈی کانسٹیبل نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ”میں نے ڈی پی او کی بیگم سے واپس جانے کے لیے کہا تو اس نے تبادلے کی دھمکی دے دی۔ بیگم صاحبہ نے کہا کہ میں تمہارا تبادلہ تھانے میں کروا دوں گی اور پھر میرا تبادلہ کلر کہار کر دیا گیا۔ ڈی پی او صاحب نے مجھے حکم دیا کہ تم 24گھنٹے تھانے میں رہو گی۔“