100میں سے ایک بچہ دل کے مرض کے ساتھ پیدا ہورہا ہے، وائس چانسلر یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ
لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) پنجاب حکومت نے ہر سال دل کے مریض 5 ہزار سے زائد بچوں کی زندگیاں بچانے کے تاریخی پروگرام کا آغاز کر دیا ہے ۔ اس حوالے سے یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ کے وائس چانسلر مسعود صادق نے تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا ہےکہ دل کے بروقت آپریشن کی سہولت نہ ہونے سے ہر سال 5000 سے زائد کم سن بچے وفات پا جاتے تھے۔100میں سے ایک بچہ دل کے مرض کے ساتھ پیدا ہورہا ہے۔ جن میں سے بیشتر نازک صورتحال کا شکار ہوتے ہیں اور ہسپتال نہ لیجانے یا تاخیر سے پہنچنے کی وجہ سے ناقابل علاج ہوجاتے یا اللہ کو پیارے ہوجاتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ دل کے امراض کے علاج کے منتظر بچوں کی تعداد12ہزار سے زیادہ ہے اور پنجاب میں ہر ہفتے میں 100مریض بچے بڑھ جاتے ہیں۔ پنجاب میں 6سرکاری ہسپتال اور 8پرائیویٹ ہسپتال دل کے امراض میں مبتلا بچوں کا علاج کیا جا سکتا ہے۔ جبکہ یہاں بچوں کے علاج کیلئے 19 کارڈیالوجسٹ اور 12 کارڈیک سرجن موجود ہیں۔ انہی امور کے پیش نظر وزیر اعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر کارڈیو ویسکولر ڈیزیز میں مبتلا کے ہر بچے کے علاج کو یقینی بنانے کے لیے چیف منسٹر چلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام تشکیل دیا گیا ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ خصوصی ایپ کے ذریعے امراض قلب میں مبتلا بچوں کی سرجری اور اس عمل کی مانیٹرنگ کو یقینی بنایا جائے گا، جس کے لیے نہ صرف سرکاری ہسپتالوں بلکہ پرائیویٹ ہسپتالوں سے استفادہ لیا جائے گا اور سینٹر ویٹنگ لسٹ کا سی ایم سٹیئرنگ کمیٹی جائزہ لے گی اور ہر 3 ماہ کے بعد وزیر اعلیٰ کو رپورٹ پیش کی جائے گی۔
ڈاکٹر مسعود صادق نے بتایا کہ مریض بچے کا سرکاری ہسپتالوں میں جگہ نہ ہونے پر پرائیویٹ ہسپتال میں آپریشن ہوگا۔ پہلے مرحلے میں 6 سرکاری اور مخصوص نجی ہسپتالوں میں چلڈرن ہارٹ سرجری کی سہولت دی جا رہی ہے۔ پی آئی سی اور چلڈرن ہسپتال لاہور،ملتان کے چلڈرن ہسپتال اور پی آئی سی،فیصل آباد اور راولپنڈی کارڈیالوجی انسٹیٹیوٹ میں بچوں کے آپریشن ہوں گے۔ دوسرے مرحلے میں وزیر آباد، ڈیرہ غازی خان، بہاولپور اور سرگودھا کے ہسپتالوں میں بھی چلڈرن ہارٹ سرجری کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ چلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام کی مانیٹرنگ کے لئے آن لائن ڈیش بورڈ بھی قائم ہوگا۔