سموگ تدارک کیس: سکولز بسوں کے حوالے سے مجوزہ رولز عدالت میں پیش
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)سموگ تدارک کیس میں پنجاب حکومت نے سکولز بسوں کے حوالے سے مجوزہ رولز عدالت میں پیش کر دیئے۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے شہری ہارون فاروق سمیت دیگر کی سموگ تدارک کی درخواستوں پر سماعت کی۔دوران سماعت سرکاری وکیل نے سکولز بسوں کے حوالے سے مجوزہ رولز پیش کیے جس پر ممبر جوڈیشل کمیشن نے کہا کہ رولز میں مزید نظر ثانی کی جائے۔
سرکاری وکیل نے دوران سماعت موقف اپنایا کہ گلی محلوں میں سکولز کو بسوں سے استثنیٰ دینے پلان ہے، 4 ہزار روپے سے کم فیس والے سکولز کو بھی بسوں سے استثنیٰ دینے جارہے ہیں، بسوں سے متعلق جو سکول خلاف ورزی کرے گا اس کو 50 ہزار جرمانہ کیا جائے گا۔
دوران سماعت ایل ڈی اے کے وکیل نے لاہور کے ملتان روڈ کا ٹریفک پلان عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملتان روڈ پر ٹریفک کا باعث بننے والے یوٹرنز کو بند کر دیا ہے، جس پر جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ حکومت ٹریفک کے معاملے پر کافی سنجیدہ نظر آرہی ہے۔
جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ 5 منٹ ٹریفک جام رہنے سے گاڑیوں کے دھوئیں سے آلودگی بڑھتی ہے، ڈی جی ایل ڈی اے اس حوالے سے کافی کام کر رہے ہیں جو قابل ستائش ہے۔
انہوں نے کہا کہ واسا واٹر میٹرز کے حوالے سے کیوں اقدامات نہیں کر رہا؟ فوری طور پر سروس سٹیشنز اور ہوٹلز وغیرہ میں واسا میٹر لگائے۔
اس موقع پر ممبر جوڈیشل کمیشن نے کہا کہ 16 سروس سٹیشنز کا وزٹ کیا جن کا ری سائیکلنگ کا سسٹم آپریشنل نہیں تھا جس پر جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ جب ان لوگوں کو پانی کا بل آئے گا تب یہ ری سائیکلنگ سسٹم استعمال کریں گے۔
بعدازاں لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس شاہد کریم نے سموگ تدارک سے متعلق درخواستوں پر مزید سماعت آئندہ ہفتے تک کیلئے ملتوی کر دی۔