بی این پی کاعلیحدگی کااعلان، حکومت کے پاس کتنی نشستیں باقی بچیں گی؟جانیے

بی این پی کاعلیحدگی کااعلان، حکومت کے پاس کتنی نشستیں باقی بچیں گی؟جانیے
بی این پی کاعلیحدگی کااعلان، حکومت کے پاس کتنی نشستیں باقی بچیں گی؟جانیے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کی اتحادی جماعت بلوچستان نیشنل پارٹی(مینگل) کے سربراہ اختر مینگل نے حکومت سے علیحدگی کااعلان کیا ہے۔

بی این پی کی حکومت سے علیحدگی کے باوجود تحریک انصاف کی ایوان میں برتری قائم رہے گی۔تحریک انصاف کی اتحادی نسشتیں ملا کر کل  184 سیٹیں  تھیں اور اگر بی این پی کی 4 سیٹوں کو ان میں سے نکال دیا جائے تو بھی حکومت کے پاس 180سیٹیں بچتی ہیں جوایوان میں قیادت کے لیے درکار 172نشستوں سے زیادہ ہیں۔

بی این پی کی حکومت سے علیحدگی کے بعدقومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن کچھ یوں ہوگی۔قومی اسمبلی کی کل نشستیں 342 ہیں جبکہ موجودہ ارکان کی تعداد 341 ہے  کیونکہ جے یوآئی کے منیراورکزئی کی وفات کے باعث ایک نشست خالی ہے ۔

حکومت بنانے کیلئے ایوان میں سادہ اکثرت 172 ہونی چاہیئے جبکہ تحریک انصاف کی اپنی 156نشستیں ہیں۔ متحدہ کی سات، جی ڈی اے کی تین ، بی اے  پی کی پانچ ق لیگ کی پانچ  عوامی مسلم لیگ ، جمہوری وطن پارٹی کی ایک ایک نشست کے علاوہ  دوآزاد ارکان کو ملا کر حکومت کے پاس کل ایک سو اسی نشستیں بنتی ہیں۔

دوسری جانب اپوزیشن اتحادمیں کل 161جن میں سب سے زیادہ یعنی  84 نشستیں مسلم لیگ ن کی ہیں۔ اسی طرح پی پی کی 54، متحدہ مجلس عمل کی 16, آزاد3 جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کی ایک نشست شامل ہے۔

خیال رہے کہ قومی اسمبلی اجلاس میں بی این پی مینگل کے سربراہ اختر مینگل نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ میں آج ایوان میں پی ٹی آئی اتحاد سے علیحدگی کا اعلان کرتاہوں،ہم ایوان میں موجود رہیں گے اور اپنی بات کرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان سٹیل کی نجکاری کرکے ہزاروں لوگوں کوبیروزگارکیاجارہاہے،افسوس کی بات ہے یہاں ان کی آواز سننے والاکوئی نہیں، اختر مینگل نے کہاکہ 8اگست 2018 کو پہلا معاہدہ ہوا،شاہ محمود،جہانگیرترین اوریارمحمدرند نے دستخط کئے،ہم نے2 سال تک اس معاہدے پر عملدرآمد کا انتظارکیاہے مزید کرنے کوتیارہیں لیکن کچھ شروع توکریں۔

 انہوں نے کہاکہ ایک لڑکی جس کا بھائی لاپتا تھا اس کے بازیابی کےلئے وہ چارسال لڑتی رہی،اس لڑکی نے دو دن پہلے خود کشی کرلی،اس کی ایف آئی آرکس کیخلاف کاٹی جانی چاہیے؟۔

اختر مینگل نے کہاکہ ہاتھ ملایا آپکے ساتھ گلہ نہیں کررہے،صدر،سپیکر،ڈپٹی سپیکر،چیئرمین سینیٹ سمیت ہرموقع پر ووٹ دیا ،اپوزیشن اور حکومتی بنچزکی طرف سے الزام لگایا گیا کہ دس ارب میں ہم بک گئے ؟،آپکا ایک ایک بال بلوچستان کا قرض دار نکلے گا بلوچستان آپ کا قرض دار نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ ان دونوں معاہدوں میں کوئی بتادے کہ کوئی بھی ایک غیرآئینی مطالبہ ہے؟،کیوں آج تک اس پر عمل درآمد نہیں ہوا ؟۔

مزید :

قومی -