نگراں حکومت نے اڈیالہ جیل میں موجود نوازشریف کی سب سے بڑی مشکل حل کر دی ، وہ کام کرنے کی منظوری دیدی کہ سن کر پوری ن لیگ خوشی سے نہال ہو جائے گی

نگراں حکومت نے اڈیالہ جیل میں موجود نوازشریف کی سب سے بڑی مشکل حل کر دی ، وہ ...
نگراں حکومت نے اڈیالہ جیل میں موجود نوازشریف کی سب سے بڑی مشکل حل کر دی ، وہ کام کرنے کی منظوری دیدی کہ سن کر پوری ن لیگ خوشی سے نہال ہو جائے گی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) وفاقی کابینہ نے نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کے جیل ٹرائل کا نوٹی فکیشن واپس لینے اور اوپن ٹرائل کی منظوری دے دی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم جسٹس (ر) ناصرالملک کی زیرصدارت وفاقی کا بینہ کا اجلاس وزیراعظم ہاوس میں ہوا جس میں نواز شریف کے جیل ٹرائل سے متعلق وزارت قانون و انصاف کا نوٹی فکیشن واپس لینے کی منظوری سمیت دیگر فیصلے کیے گئے، اجلاس میں 9 نکاتی ایجنڈا پیش کیا گیا۔اجلاس میں امن وامان کی صورت حال پرغورکیا گیا اور اس حوالے سے  نگران وزیر داخلہ نے امن وامان کی صورتحال پر بریفنگ دی،اجلاس میںانتخابی عمل کو شفاف بنانے کے لئے اقدامات کو حتمی شکل دی گئی۔وفاقی کابینہ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کے جیل ٹرائل کے لیے نیب آرڈیننس کے تحت جاری نوٹی فکیشن منسوخ کرنے اور جیل ٹرائل کا نوٹیفکشن واپس لینے کی منظوری دے دی۔اجلاس کے ایجنڈے میں منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات اورایف اے ٹی ایف کی شرائط کو زیرغورلایا گیا جبکہ اجلاس میں بینکنگ کورٹ ٹو لاہورکے جج کی تعیناتی کی بھی منظوری دی گئی۔وفاقی کابینہ نے چیئرمین پورٹ قاسم کو اضافی ذمہ داریاں دینے کی منظوری بھی دی۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے نگران وزیر اطلاعات بیرسٹرعلی ظفر نےبتایا کہ نوازشریف کا ٹرائل کابینہ فیصلے کے بعد اڈیالہ جیل میں شفٹ کیا تھا لیکن اب ان کا جیل ٹرائل نہیں ہوگا اورسماعت کھلی عدالت میں ہوگی جس کی کابینہ نے منظوری دے دی ہے۔نگران وزیر اطلاعات کا کہنا تھا  کہ احتساب عدالت سے نوازشریف کا اڈیالہ جیل میں ٹرائل سیکیورٹی مسائل کی وجہ سے کرنے کا فیصلہ کیا تھا اس لیے نیب کی درخواست پرجب انہیں لایا گیا تھا تب صرف ایک سماعت کے لئے جیل ٹرائل کی منظوری دی تھی،سیکیورٹی خدشات ہوئے تو نوازشریف کیس کی سماعت  کسی دوسری عدالت میں منتقل کی جاسکتی ہے۔وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ کابینہ اجلاس میں الیکشن کے حوالے سے مکمل بریفنگ دی گئی، الیکشن کے ضابطہ اخلاق پر بات ہوئی اور فیصلے ہوئے کہ کس طرح اس عمل کو مزید بہتر بنانا ہے، ملک میں سب سے بڑا مسئلہ امن وامان کا ہے اس لئے سیکیورٹی خدشات پر سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔انہوں نے  بتایا کہ فاٹا کے حوالے سے کابینہ اجلاس میں اہم فیصلہ کیا گیا ہے، فاٹا اورپاٹا والوں سے بجلی پرسیلزٹیکس نہیں لیا جائے گا، وہاں ہونے والی مینوفیکچرنگ اورریٹیلرزپر بھی جنرل سیلز ٹیکس نہیں لیں گے جبکہ پرافٹس اورگینز پرانکم ٹیکس نہیں لیا جائے گا،فاٹا میں وہی قوانین نافذ ہوں گے جو پورے پاکستان میں ہیں لیکن فاٹا کا انفرا اسٹرکچرجادو کی چھڑی سے مکمل نہیں ہوسکتا، وفاق اورصوبے سے ملنے والے فنڈزصرف فاٹا کے لئے استعمال ہوں گے۔
یاد رہے کہ وزارت قانون و انصاف نے 13 جولائی کو العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کے جیل ٹرائل کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا۔ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت سے سزا ملنے کے بعد نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔ لندن سے وطن واپسی پر وزارت قانون و انصاف نے ایک نوٹی فکیشن جاری کیا تھا جس کے مطابق نواز شریف کے خلاف دو نیب ریفرنسز کی سماعت اڈیالہ جیل میں کی جانی تھی۔