خاتون محتسب پنجاب کے دورے ، سکولوں میں اینٹی ہراسمنٹ قوانین پر سختی سے عمل درآمد کا حکم

لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن )خاتون محتسب پنجاب نبیلہ حاکم علی خان کی زیر نگرانی سکولوں میں ہراسمنٹ ایٹ ورک پلیس ایکٹ 2010 کے نفاذ کے حوالے سے آگاہی مہم جاری ہے۔ اس سلسلے میں خاتون محتسب نے سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے ماتحت مختلف سکولوں کا دورہ کیا تاکہ اینٹی ہراسمنٹ پروٹوکولز کا جائزہ لیا جا سکے۔
خاتون محتسب نے سینٹر ماڈل سکول، لوئر مال کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے سکول انتظامیہ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انکشاف ہوا کہ سکول میں 65 مرد اور 35 خواتین اساتذہ کی موجودگی کے باوجود ہراسمنٹ کمیٹی اور کوڈ آف کنڈکٹ موجود نہیں تھا۔ اس سنگین غفلت پر خاتون محتسب پنجاب نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری سکول ایجوکیشن کو 20 تاریخ کو ذاتی طور پر طلب کر لیا اور 1 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا ہے۔
اسی دوران ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفس پر بھی اچانک چھاپہ مارا گیا، جہاں سی ای او ایجوکیشن نذیر حسین چھینا کو وضاحت کے لیے خاتون محتسب آفس طلب کر لیا گیا۔ مزید برآں، ہراسمنٹ کمیٹی نہ بنانے اور ضابطہ اخلاق آویزاں نہ کرنے پر 1 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔
خاتون محتسب پنجاب نے اس معاملے پر سخت اقدامات اٹھانے کا عندیہ دیتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ تمام سکولوں کا خود دورہ کریں گی تاکہ خواتین اساتذہ کے لیے محفوظ ماحول کو یقینی بنایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر سکول میں ہراسمنٹ کمیٹی اور کوڈ آف کنڈکٹ کا آویزاں ہونا لازمی ہے تاکہ تدریسی شعبے میں خواتین اساتذہ کو مکمل تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
خاتون محتسب نے مزید کہا کہ سکولوں میں اینٹی ہراسمنٹ قوانین پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے گا، اور جو ادارے اس میں کوتاہی کریں گے، ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔