کلبھوشن کے کیس میں مس ہینڈلنگ کی گئی ،قومی سلامتی کمیٹی کا فوری اجلاس بلایا جائے: شیری رحمان

کلبھوشن کے کیس میں مس ہینڈلنگ کی گئی ،قومی سلامتی کمیٹی کا فوری اجلاس بلایا ...
کلبھوشن کے کیس میں مس ہینڈلنگ کی گئی ،قومی سلامتی کمیٹی کا فوری اجلاس بلایا جائے: شیری رحمان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ کلبھوشن کے کیس میں مس ہینڈلنگ کی گئی ، کلبھوشن نہ صرف جاسوس ہے بلکہ تخریب کاری کرتے پکڑا گیا، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی جاسوس کلبھوشن جا دھو کا نام کیوں نہیں لیا گیا، کلبھوشن کے معاملے پر عالمی بیانیہ مستحکم انداز میں کیوں نہیں پیش کیا گیا ؟۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کلبھوشن کے معاملے میں عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس فوری بلایا جائے۔

کلبھوشن یادیو کیس ،حتمی فیصلہ آنے تک عالمی عدالت نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی پھانسی پر عمل درآمد روکدیا، قونصلر رسائی دینے کا حکم
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمان کا کہنا تھا کہ عالمی عدالت انصاف میں قواعد و ضوابط کے مطابق پاکستان کو اپنے ایڈہاک جج کا تقرر کرانا چاہیے تھا کیونکہ 10 مئی تک پاکستان کے پاس ایڈہاک جج کے تقرر کا حق موجود تھا ۔ عالمی عدالت میں جیوری کے روبرو گفتگو کیلئے 90 منٹ دیے گئے ، بھارت کی طرف سے تو پورے 90 منٹ دلائل دیے گئے جبکہ پاکستان کے وکلا نے صرف 50 منٹ دلائل دیے اور اپنا کیس پوری طرح پیش نہیں کیا۔ بھارت کی طرف سے جس وکیل نے مقدمہ پیش کیا اس کا عالمی عدالت انصاف کے کیسز میں کئی سالوں کا تجربہ ہے لیکن پاکستان کی طرف سے اس قسم کے بندے کی خدمات حاصل نہیں کی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ کلبھوشن آپ کی سرزمین سے پکڑاگیایہ آپ کے پاس مضبوط پوائنٹ ہے، حکومت پاکستان بہت کچھ کرسکتی تھی لیکن ہمیں تشویش ہے کہ جو اقدامات ہونا چاہئیں تھے وہ نہیں اٹھائے گئے۔ ہم نے پوچھابھی تھاکہ کیا کسی کورکھاہے،کہاگیاہاں ہاں بتادیں گے، ہم سے مشاورت کرلیں ہم بتادیں گے کہ کیاکرناہے۔

ڈان لیکس پر پہلافیصلہ کیا تو میرے بیٹے نے کہا کہ آپ نے ایک پاپولر لیکن غلط فیصلہ کیا، جب دوسرافیصلہ کیا تو بیٹے نے کہا کہ آپ نے غیر مقبول مگر درست فیصلہ کیا:آرمی چیف
انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت نے حتمی فیصلہ نہیں دیا لیکن بھارت نے امتناع تو لے لیا ، بھارت میں کلبھوشن سے متعلق روز بریفنگ ہورہی ہے ، ہم منتخب وزیراعظم پر کبھی تہمت نہیں لگاتے لیکن جو منتخب ہوکرآیا وہ توجواب دے ہم نہیں چاہتے کہ پاکستان کے وقار میں کوئی کمی آئے ، ہم بھارت کے ساتھ امن چاہتے ہیں لیکن پاکستان کے وقارکی قیمت پرنہیں ۔

مزید :

قومی -اہم خبریں -