”ہاں! آپ باﺅنسر مار کر بلے باز کے پاس ضرور جاتے تھے لیکن اسے کہتے تھے کہ۔۔۔“ یووراج سنگھ نے شعیب اختر کی ٹویٹ کا ایسا مزاحیہ جواب دیدیا کہ آپ بھی ہنسی سے لوٹ پوٹ ہو جائیں گے

”ہاں! آپ باﺅنسر مار کر بلے باز کے پاس ضرور جاتے تھے لیکن اسے کہتے تھے کہ۔۔۔“ ...
”ہاں! آپ باﺅنسر مار کر بلے باز کے پاس ضرور جاتے تھے لیکن اسے کہتے تھے کہ۔۔۔“ یووراج سنگھ نے شعیب اختر کی ٹویٹ کا ایسا مزاحیہ جواب دیدیا کہ آپ بھی ہنسی سے لوٹ پوٹ ہو جائیں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت کے معروف سابق کرکٹر یووراج سنگھ نے انٹرنیشنل کرکٹ کو خیرآباد کہنے کے بعد ٹوئٹر کا میدان سنبھال لیا ہے اور شعیب اختر کی جانب سے انگلش باﺅلر جوفرا آرچر سے متعلق تنقیدی ٹویٹ کا ایسا مزاحیہ جواب دیا ہے کہ آپ بھی ہنسی سے لوٹ پوٹ ہو جائیں گے۔
لارڈز میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میچ میں جوفرا آرچر کا باﺅنسر سٹیو سمتھ کی گردن پر لگا اور وہ زمین بوس ہو گئے تاہم جوفرا آرچر ان کے پاس جا کر خیریت دریافت کرنے کے بجائے واپس چلے گئے جس پر شعیب اختر نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ”باﺅنسر گیم کا حصہ ہیں لیکن جب بھی کوئی باﺅلر کسی بلے باز کو سر پر باﺅنسر مارتا ہے اور وہ گر جاتا ہے تو اخلاقیات کا تقاضہ یہ ہے کہ باﺅلر بلے باز کے پاس جائے اور اس کی خیریت دریافت کرے۔ سمتھ زمین بوس تھے اور درد میں مبتلا تھے مگر آرچر ان کے پاس نہ گئے جو کہ اچھی بات نہیں۔ میں ہمیشہ وہ پہلا شخص ہوا کرتا تھا جو ایسے موقع پر بلے باز کے پاس جایا کرتا تھا۔“


یووراج سنگھ نے شعیب اختر کی اس ٹویٹ پر مزاح سے بھرپور ایسا جواب دیا کہ ٹوئٹر پر ہنسی کا طوفان آ گیا اور یقینا جان کر آپ بھی ہنسی سے لوٹ پوٹ ہو جائیں گے۔ یووراج سنگھ نے لکھا ”ہاں! آپ بلے باز کے پاس جاتے تھے لیکن آپ کے حقیقی الفاظ یہ ہوا کرتے تھے کہ امید ہے تم ٹھیک ہو گے میرے بھائی کیونکہ ابھی چند اور باﺅنسر بھی آنے والے ہیں۔“

مزید :

کھیل -