سکھر میں کتنی بارش ہوئی؟محکمہ موسمیات اور میئر کے الگ الگ بیانات

سکھر میں کتنی بارش ہوئی؟محکمہ موسمیات اور میئر کے الگ الگ بیانات

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سکھر (ڈیلی پاکستان آن لائن) ترجمان سندھ حکومت اور میئر سکھر ارسلان اسلام شیخ محکمہ موسمیات کی جانب دیے گئے اعداد و شمار پر پھٹ پڑے اور کہا کہ محکمہ موسمیات سے سوال کرتا ہوں کہ کیا ان کے پاس سکھر میں ایسا نظام موجود ہے جو شہر کی برسات کو بالکل درست ناپ سکے؟

سکھر میں بارش کے ریکارڈ کے حوالے سے محکمہ موسمیات اور انتظامیہ کے متضاد اعداد و شمار پر ایک بیان میں میئر سکھر نے کہا کہ بد قسمتی سے محکمہ موسمیات کی جانب سے دیے گئے اعداد و شمار صرف مشاہدے پر مبنی ہوتے ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ چین، برطانیہ اور یورپ کے مختلف سافٹ ویئرز استعمال کر کے مشاہدے کی بنیاد پر ایک اوسط اعداد و شمار جاری کردیے جاتے ہیں، ایسے اعداد و شمار حقیقت کے بالکل برعکس ہوتے ہیں کیونکہ محکمہ موسمیات کے پاس کسی بھی قسم کا مستند نظام موجود نہیں۔ 
انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ سکھر میں پانچ تعلقے ہیں اور ہر تعلقے میں رین گیج انسٹال ہے، ہر تین گھنٹے بعد بارش کی مقدار ناپی جاتی ہے۔ جو اعداد و شمار ہم نے دیے ہیں وہ سی ایم پورٹل سمیت دیگر محکموں کو جاری کیے جاتے ہیں۔

ارسلان اسلام شیخ کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ بارش سکھر شہر میں 281 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ سکھر کے دیگر علاقوں میں سکھر شہر کی نسبت کم بارش ریکارڈ کی گئی، محکمہ موسمیات کے پاس اگر کوئی رین گیج سسٹم ہے تو مہربانی کرکے ہمارے ساتھ بھی شئیر کریں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ وفاقی حکومت کا ایک رین گیج سکھر ایئرپورٹ کے پاس نصب ہے، دنیا بھر میں ایئرپورٹ کم بارش والے علاقوں میں بنائے جاتے ہیں۔ ہمیں کنفرم نہیں کہ وفاقی حکومت کا رین گیج محکمہ موسمیات سے کنیکٹ ہے کہ نہیں۔

میئر سکھر کا کہنا تھا کہ محکمہ موسمیات کی صرف جولائی کی پیشگوئیوں کی بات کریں تو ایک دن کی بھی پیشگوئی سچ ثابت نہیں ہوئی۔ اگست کی بات کریں تو 53.5 ملی میٹر کی پیشگوئی تھی لیکن اصل حالات ہم سب کے سامنے ہے۔

اس سے قبل محکمہ موسمیات کے میٹرولوجسٹ انجم نذیر نے کہا تھا کہ سکھر میں 77 سال کی بارش کی تاریخ کاریکارڈ ٹوٹنے کا دعویٰ غلط ہے۔

انجم نذیر کے مطابق  2002 سے 2003 کے دوران سندھ کے ہر تعلقہ میں رینج گیجز کی تنصیب ہوئی، ہر  تعلقہ انچارج کو ہر ماہ محکمہ موسمیات کو  رپورٹ کرنے کا ذمہ دار بنایا گیا تھا لیکن ریونیو آفیسرز کے مسلسل ٹرانسفر کی وجہ سے رینج گیجز کا ریکارڈ صحیح طورپرمرتب نہیں کیاجاسکا، رین گیجز پر ریکارڈ بارش متعلقہ تعلقہ کی تو ہوسکتی ہے پورے سکھر کی نہیں، نئے آنے والے ریونیو آفیسرز کی تربیت نہ ہونے کے باعث انہیں رین گیج کا استعمال نہیں آتا۔

انجم نذیر کا بتانا ہے کہ رین گیجز کامرتب کردہ ریکارڈ عالمی معیار کے مطابق تسلیم نہیں کیا جاتا، بین الاقوامی معیار کے مطابق صرف آبزرویٹری کا ریکارڈ مستند ہوتا ہے، سکھر آبزرویٹری 1997 میں قائم کی گئی،کسی بھی آبزرویٹری کا 30 سال کا ریکارڈ بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے، سکھر آبزرویٹری کو قائم ہوئے صرف 27 سال ہوئے ہیں، محکمہ موسمیات عالمی موسمیاتی ادارے کے معیار کے مطابق بارش کا ریکارڈ مرتب کرتا ہے۔

میٹرولوجسٹ نے بتایا کہ سکھر آبزرویٹری کے مطابق 10 ستمبر 2012 میں 24 گھنٹے میں 168.2ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، سکھر میں 4 اگست 2008 میں 92 ملی میٹر بارش ہوئی، سکھر میں گز شتہ روز کی 100 ملی میٹر بارش نے 2008 کی بارش کا ریکارڈ توڑا ہے۔