بھارت میں داعش سے تعلق کے الزام میں گرفتار نوجوانوں کی ایسی تفصیلات منظر عام پر آ گئیں کہ نہ صرف ہندوستانی سیکیورٹی ادارے سر جوڑنے پر مجبور ہو گئے بلکہ مسلمان تنظیموں میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی

بھارت میں داعش سے تعلق کے الزام میں گرفتار نوجوانوں کی ایسی تفصیلات منظر عام ...
 بھارت میں داعش سے تعلق کے الزام میں گرفتار نوجوانوں کی ایسی تفصیلات منظر عام پر آ گئیں کہ نہ صرف ہندوستانی سیکیورٹی ادارے سر جوڑنے پر مجبور ہو گئے بلکہ مسلمان تنظیموں میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارت میں مودی سرکار عالمی دہشت گرد تنظیم ’’داعش ‘‘ کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں سے پریشان ہے تو وہیں ہندوستان کے سب سے بڑھے تحقیقاتی ادارے ’’نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی ‘‘ کی داعش کے حوالے سے جاری کی جانے والی ایک رپورٹ نے بھارتی سیکیورٹی اداروں کی پریشانی میں مزید اضافہ کر دیا ہے  جبکہ مسلمان تنظیموں اور عام لوگوں میں بھی تشویش اور فکر مندی کی لہر دوڑ گئی ہے ۔

ہندوستان کے نجی ٹی وی چینل ’’این ڈی ٹی وی ‘‘ کے مطابق عام طور پر سمجھا جاتا ہے کہ ’’داعش ‘‘ کے ساتھ جڑنے والے زیادہ تر افراد کا تعلق کسی مذہبی مدرسے سے ہوتا ہے اور دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث افراد کم پڑھے لکھے اور نسبتاًپسماندہ علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں لیکن ’’نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی ‘‘ (این آئی اے ) نے اب تک داعش کے تعلق کے الزام میں جن 52نوجوانوں کو گرفتار کر کے مقدمات قائم کئے ہیں ان میں سے 80فیصدنے مدارس کی بجائے عام سکولوں سے تعلیم حاصل کی ہے جبکہ داعش کے ان گرفتار ورکرز میں سے 20 انجینئرز اور گریجویٹ ہیں۔این آئی اے کے مطابق گرفتار ہونے والوں میں سے 50فیصد نوجوانوں کا تعلق مسلمانوں کے اہل حدیث مسلک سے ہے جبکہ بقایا 50فیصد کا تعلق دیوبند مکتبہ فکر سے ہے ، 30فیصددیوبند مکتبہ فکر کے گرفتار نوجوان ایسے ہیں جو داعش میں شامل ہونے سے پہلے تبلیغی جماعت سے تعلق رکھتے تھے جبکہ دیگر 20فیصد گرفتار نوجوان مختلف دیوبندی جماعتوں سے وابستہ رہے ہیں ۔

این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق داعش کے شبہ میں گرفتار ہونے والے نوجوانوں میں سے کسی ایک کا بھی بریلوی مکتبہ فکر سے تعلق نہیں ہے ۔داعش کے شبہ میں گرفتار ہونے والے 15فیصد نوجوان ایسے ہیں جو نومسلم ہیں ۔بھارتی تحقیقاتی ادارے کا کہنا ہے کہ داعش کے گرفتار ہونے والے11 ارکان کا تعلق بھارتی ریاست کیرالہ سے ہے جبکہ باقی حیدر آباد ،کرناٹک،مغربی بنگال ،اتر پردیش ،تامل ناڈواور مقبوضہ جموں و کشمیر کے رہائشی ہیں ۔این آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ داعش کے گرفتار ملزمان کی فہرست میں 28 نوجوان 18 سے 25 سال کی عمر کے ہیں، 20 نوجوانوں کی عمر 25 سے 40 سال کے درمیان ہے جبکہ 4 ملزم 40 سال سے بھی بڑی عمر کے ہیں،6مقدمات کی تحقیقات مکمل کرنے کے بعد عدالت میں چارج شیٹ جمع کرائی جا چکی ہے ، 8مقدمات ایسے ہیں جن کی تحقیقات ابھی جاری ہیں جبکہ 34نئے مقدمات بھی درج کئے گئے ہیں۔این آئی اے کا کہنا ہے کہ داعش کے کارندے کم عمر نوجوانوں کو اپنے جال میں پھنساتے ہیں۔