راولپنڈی میں ملازمت دلانے کا جھانسہ دیکر دو بچوں کی ماں سے مبینہ زیادتی،نازیبا ویڈیو بھی بناتے رہے، پولیس کا شرمناک کردار بے نقاب

راولپنڈی میں ملازمت دلانے کا جھانسہ دیکر دو بچوں کی ماں سے مبینہ ...
راولپنڈی میں ملازمت دلانے کا جھانسہ دیکر دو بچوں کی ماں سے مبینہ زیادتی،نازیبا ویڈیو بھی بناتے رہے، پولیس کا شرمناک کردار بے نقاب

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

راولپنڈی(ڈیل پاکستان آن لائن)تھانہ نیو ٹاون کے علاقے ڈبل روڈ پر ملازمت دلانے کے جھانسہ دیکر تین بچوں کی ماں سے دو افراد نے مبینہ زیادتی کی جبکہ ملزمان خاتون کی نازیبا ویڈیو بھی بناتے رہے۔

نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق متاثرہ خاتون انصاف حاصل کرنے تھانہ نیو ٹاون پہنچی تو پولیس نے روایتی حربے استعمال کرتے ہوئے مدعیہ کے سامنے بٹھا کر صلح کیلئے  دباؤ ڈالنا شروع کر دیا۔سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی کے نوٹس لینے پر ملزمان کی خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا جبکہ متاثرہ خاتون کا وڈیو بیان بھی منظر پر آگیا۔

پولیس کے مطابق متاثرہ خاتون کی مدعیت میں درج ایف آئی آر میں خاتون کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کی رہائشی ہوں، تین بچے ہیں اور خاوند سے علیحدگی ہوچکی ہے، اب والدین کی پاس رہتی ہوں۔متاثرہ خاتون کے مطابق کال سینٹر میں ملازمت کے دوران فری نامی خاتون سے ملاقات ہوئی، حالات پوچھنے پر اس کو بتایا کہ معاملات اچھے نہیں جس پر اس نے بہتر ملازمت دلانے کیلئے سبز باغ دکھائے۔ گھر میں موجود تھی کہ فون کرکے ڈبل روڈ بلوایا جہاں پہنچنے پر دیکھا کہ خاتون سمیت دو افراد موجود تھے جنہوں نے اسلحے کی نوک پر مبینہ زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ملزمان دھمکیاں دیکر نازیبا وڈیو بھی بناتے رہے۔ 
متاثرہ خاتون کا وڈیو بیان بھی منظر عام پر آگیا جس میں خاتون کو تھانہ نیو ٹاون میں پولیس عملے کی جانب سے ہراساں کیے جانے کے متعلق الزام عائد کرتے بھی سنا جا سکتا ہے۔ خاتون نے الزام عائد کیا کہ تھانے میں مجھے سامنے بٹھا کر قانونی کارروائی کی صورت میں تھانے کچہری کے چکر اور خرچے کا کہہ کر صلح کے لیے دباو ڈالا جاتا رہا۔

وڈیو بیان میں متاثرہ خاتون وزیر اعلیٰ پنجاب سے انصاف کی فراہمی کی اپیل بھی کر رہی ہے۔معاملہ سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی کے نوٹس میں آیا تو متاثرہ خاتون کے بیان پر خاتون ملزمہ سمیت تینوں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

نجی ٹی وی کاکہناہے کہ واقعہ اور خاتون کو تھانے میں ہراساں کرنے کے متعلق پولیس کا موقف جاننے کے لیے ایس ایچ او نیو ٹاون انوار الحق سے رابطے کی کوشش کی لیکن نہ تو جواب ملا اور نہ فون اٹینڈ کیا گیا جبکہ پولیس ترجمان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے تھانے رابطہ کرکے بتایا کہ اندراج مقدمہ کے بعد سے متاثرہ خاتون نے رابطہ نہیں کیا تاہم حسب معمول تھانے میں مدعیہ کو پولیس کی جانب سے ہراساں کرنے کے الزام کی نفی کی گئی۔