کورونا وائرس کچھ مریضوں کو بہت زیادہ بیمار کیوں کرتا ہے؟

کورونا وائرس کچھ مریضوں کو بہت زیادہ بیمار کیوں کرتا ہے؟
کورونا وائرس کچھ مریضوں کو بہت زیادہ بیمار کیوں کرتا ہے؟

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

برسلز(ڈیلی پاکستان آن لائن) دنیا بھرمیں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 81 لاکھ سے زیادہ ہوچکی ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد چار لاکھ 43 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔
دنیا کا سب سے زیادہ متاثرہ ملک امریکہ ہے جہاں متاثرین کی تعداد 21 لاکھ سے زائد ہے جبکہ ایک لاکھ 16 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔
برازیل دنیا میں متاثرین کی تعداد کے اعتبار کے بعد اب برطانیہ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے اموات کی تعداد میں بھی دوسرے نمبر پر آ چکا ہے۔ اموات اور صحت یاب ہونے والوں کی شرح کا جائز لیں تو سوال اٹھتا ہے کہ کچھ لوگ اس مرض سے باقیوں کی نسبت زیاہ متاثر  کیوں ہوتے ہیں۔ 

ایک نئی تحقیق میں ممکنہ طور پر اس کا جواب دیا گیا ہے، جس میں کووڈ 19 کے مریضوں کے جینیاتی تجزیے کے بعد عندیہ دیا گیا کہ خون کا گروپ بھی اس بیماری کی شدت بڑھانے میں اثرانداز ہوسکتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران یورپ کے ہزاروں مریضوں کے جینز کا موازنہ کرنے کے بعد دریافت کیا گیا کہ بلڈ گروپ اے کے حامل مریضوں میں کووڈ 19 کی شدت سنگین ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے جبکہ او گروپ والے افراد میں یہ خطرہ کم ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے ابتدائی نتائج تو رواں ماہ کے شروع میں سامنے آگئے تھے مگر اب یہ ایک معتبر طبی جریدے نیوانگلینڈ جرنل آف میڈیسین میں شائع ہوئے ہیں۔

اس تحقیق میں اٹلی، اسپین، ڈنمارک، جرمنی اور دیگر یورپی ممالک کے سائنسدانوں نے کام کیا تھا اور انہوں نے کووڈ 19 کے 2 ہزار بہت زیادہ بیمار افراد کا موازنہ ایسے ہزاروں افراد سے کیا تھا جن میں اس کی شدت معتدل یا علامات ظاہر نہیں ہوئی تھیں۔

محققین نے 6 جینز کی اقسام کو سنگین بیماری کے ساتھ جوڑا جن میں سے کچھ وائرس کے حوالے سے کمزور افراد پر اثرانداز ہوسکتی ہیں جبکہ بلڈ گروپس کو ممکنہ خطرے کے ساتھ منسلک کیا گیا۔

خون کے 4 مرکزی گروپس ہیں اے، بی، اے بی اور او، جن کا تعین خون کے سرخ خلیات کی سطح پر موجود پروٹینز سے ہوتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ او گروپ کے حامل افراد مخصوص پروٹینز کو شناخت کرنے کے معاملے میں بہتر ہوتے ہیں، جس سے انہیں کسی حد تک تحفظ ملتا ہے۔