نمک حرام ڈیوڑھی جس میں انگریزوں نے انتہائی بہادر مسلمان نوجوان حکمران کو پھانسی دی تھی ،یہ کس ملک میں اور اب کس حال میں ہے ،جان کر آپ اس جگہ پر لعنت بھیجنے پر مجبور ہوجائیں گے کیونکہ ۔۔۔

نمک حرام ڈیوڑھی جس میں انگریزوں نے انتہائی بہادر مسلمان نوجوان حکمران کو ...
نمک حرام ڈیوڑھی جس میں انگریزوں نے انتہائی بہادر مسلمان نوجوان حکمران کو پھانسی دی تھی ،یہ کس ملک میں اور اب کس حال میں ہے ،جان کر آپ اس جگہ پر لعنت بھیجنے پر مجبور ہوجائیں گے کیونکہ ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ایس چودھری )دغا باز اور غدار کو تاریخ فراموش نہیں کرتی۔برصغیر کی تاریخ میں میر جعفر ایسا کردار ہے جس نے اٹھارویں صدی میں اپنے محسن سرالدولہ سے قرآن پر حلف اٹھانے کے باوجود غداری کی اور جنگ پلاسی میں انگریزوں کے ساتھ ساز باز کرکے نواب سراج الدولہ کو گرفتار کراکے پھانسی پر چڑھادیاتھا۔میر جعفر کا یہ جرم ضرب المثل بن گیا ہے جو کسی بھی قوم کے غداروں اور دغا بازوں کو دیا جاتا ہے ۔نواب سراج الدولہ کو جس جگہ پھانسی دی گئی بعد ازاں اس جگہ کو نمک حرام ڈیوڑھی کا نام دیا گیا تھا ۔یہ ڈیوڑھی میر جعفر کی رہائش گاہ تھی جسے اب یونسیکو نے تاریخی عمارات میں شامل کررکھا ہے اور اسکا نام بھی تبدیل نہیں کرنے دیا ۔ 
نواب سراج الدولہ 10 اپریل 1756ء کو بنگال اور اڑیسہ کا نیا نواب بنا۔ اس وقت نواب کی عمر بیس سال تھی جب اسے ان حالات میں مسند اقتدار پر بیٹھایا گیاکہ انگریز اپنے قدم جمانے کے سازشیں کرتے چلے جارہے تھے ۔نواب نے انگریزوں کے قدم روکنے کے لئے ایسٹ انڈیا کمپنی کونسل کو خط لکھا کہ وہ جنگی تیاریوں سے باز آجائیں اور صرف تاجروں کی طرح رہیں۔ انگریزوں نے اس کی بات نہیں مانی تو یکم مئی 1756 ء کو نواب سراج الدولہ بھاری لشکر لیکر قاسم آباد جاپہنچاجہاں انگریزوں کی چھاونی اور فیکٹری تھی۔اس نے جنگ کے بعد انگریزوں کے قلعہ پر قبضہ کرلیا اور 5 جون 1756ء کو نواب نے کلکتہ کے قلعہ کے سامنے پہنچ کر پڑاؤ ڈال دیا۔ اس کی فوج نے شدید گولہ باری کرتے ہوئے اسے بھی فتح کرلیا۔ انگریز گورنر راجر ڈریک نے بھاگ کر جان بچائی ۔ کلکتہ کو فتح کرنے کے بعد سراج الدولہ نے اس کا انتظام میر جعفر کے سپرد کیا اور خود سازشی نواب شوکت جنگ کا قلع قمع کرنے بہار جا پہنچا اورجنگ میں شوکت جنگ کے مارے جانے کے بعد اس نے پورنیہ اور پٹنہ پر قبضہ کرلیا جس کے بعد انگریزوں کی سازشیں اور قوت کمزور ہوگئی ۔واپس مرشد آباد پہنچ کر نواب سراج الدولہ نے گرفتار انگریزوں کو رہا کردیا ۔


محقق بتاتے ہیں کہ انگریزوں نے بلیک ہول اور دوسری کہانیاں گڑھ کر مدارس کونسل کو پیش کیں اور بتایا کہ سراج الدولہ کو ختم کئے بغیر وہ ہندوستان اور خاص طور پر بنگال میں اپنا اقتدار نہیں بڑھاسکے۔ 5 ستمبر 1756ء کو گیارہ جہازوں پر مشتمل بحری بیڑہ رابرٹ کلائیو کی قیادت میں روانہ ہوا تو سراج الدولہ نے دوبارہ کلکتہ پر فوج کشی کردی ۔ایک صلح نامہ کے بعد یہ جنگ ٹل گئی۔لیکن انگریزوں نے اپنی سازشوں کا جال نواب کے گرد پھیلا کر اپنے قدم مضبوط کرنے شروع کئے تو نو ماہ بعد 23 جون 1757ء کو پلاسی کے میدان میں بالآخر وہ جنگ ہوئی جس نے ہندوستان کی تقدیر بدل دی۔
جنگ پلاسی سے پہلے نواب کو بتایا گیا تھا کہ میر جعفر اور اسکا بیٹا غدار ہیں اس لئے ان کا قلع قمع کرنا ضروری ہے۔میر جعفر نے اپنی چکنی چپڑی باتوں سے نوجوان نواب کو گھائل کرلیا اور اپنے اسی محل میں جہاں بعد میں نواب کو پھانسی دی گئی ،میر جعفر نے قرآن مجید پر اپنی وفاداری کا حلف دیا لیکن جنگ کے دوران میر جعفر نے نواب سراج الدولہ سے غداری کر کے ان کی شکست اور انگریزوں کی جیت کا راستہ ہموار کیا جس کے بعد بنگال پر انگریزوں کا عملاً قبضہ ہو گیا۔انگریزوں نے اس کے بدلے میر جعفر کو ریاست کا نواب بنا دیا لیکن اسکی حیثیت کٹھ پتلی سے زیاہد نہیں تھی۔ اس نے اپنے بیٹے کو حکم دیا کہ وہ نواب سراج الدولہ کو پھانسی دے دیں ۔نواب کو جس ڈیوڑھی میں پھانسی دی گئی ،تاریخ نے اس کو نمک حرام ڈیوڑھی کا نام دیا ۔اس محل کی ڈیوڑھی یعنی گیٹ کے دروازے نواب کے دشمنوں پر کھلے تھے جنہوں نے بعد ازاں پورے ہندوستان پر انگریزوں کے قدم جمانے میں مدد دی۔میر جعفر غداری نہ کرتا تو نواب سراج الدولہ انگریزوں کو ہندوستان میں پنجے نہ گھاڑنے دیتا۔


میر جعفر کے جس محل ’’جعفر جنگ‘‘ میں نواب کو پھانسی دی گئی، اْسے یونیسکو کی دستاویزات میں بھی ’’نمک حرام کی ڈیوڑھی‘‘Traitor's Gate کہا جاتا ہے۔یہ ڈیوڑھی بھارت کی مغربی بنگال ریاست کے شہر مرشدآباد کے علاقہ لال باغ میں جعفر جنگ کے قبرستان کے پاس موجود ہے جہاں اسکے کھنڈر نمک حرامی کی داستان سناتے نظر آتے ہیں۔اسکو دوبارہ تعمیر نہیں کیا گیا بلکہ اسکی ویرانی اور بربادی کو ہی نمک حراموں کے انجام کار کے طور پر پیش کرنے کے لئے سلامت رکھا گیا تاکہ غداران ملت کے لئے یہ مقام عبرت کا نشانہ بنتا رہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -