مذاکرات ساز گار ماحول سے مشروط ، دو طرفہ عوام امن کے داعی ہیں، بھارتی نائب وزیر خازجہ

مذاکرات ساز گار ماحول سے مشروط ، دو طرفہ عوام امن کے داعی ہیں، بھارتی نائب ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دہلی(آئی این پی)بھارت نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ بات چیت سازگار ماحول سے مشروط ہے،پاکستان میں بظاہر عمران خان کی لیکن درحقیقت اب بھی فوج کی حکمرانی ہے، کرتار پورہ بارڈر کھولنے کے حوالے سے ابھی تک کوئی تجویز بھارت کو موصول نہیں ہوئی، پاک بھارت عوام مذاکرات اور امن کے داعی ہیں،دو طرفہ مذاکراتی عمل کچھ دور چل کر رک جاتا ہے، پاکستان میں جمہوریت کی مضبوطی تک باہمی تعلقات میں بدلاؤ ممکن نہیں،عمران خان سے توقع ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل کو مذاکرات کی مدد سے حل کریں گے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت کے نائب وزیر خارجہ اور سابق آرمی چیف جنرل وی کے سنگھ نے کہا ہے کہ یہ دیکھنا ابھی باقی ہے وزیر اعظم عمران خان کوئی تبدیلی لا پاتے ہیں یا نہیں۔انہوں نے دعوی کیا کہ عمران خان کے نئے وزیر اعظم منتخب ہونے کے باوجود پاکستان میں اب بھی فوج کی حکومت ہے۔ جنرل وی کے سنگھ نئی دہلی میں ایک دو روزہ کانفرنس کے موقع پر الگ سے میڈیا سے بات کر رہے تھے۔جب ان سے پاکستان کے ساتھ دوطرفہ مذارات کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ بات چیت جبھی ہو سکتی ہے جب اس کے لیے ماحول سازگار ہو۔پاکستان کا موقف ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف ہے۔ وہ اپنی سرزمین کو کسی کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتا اور یہ کہ اس نے بڑے پیمانے پر انسداد دہشت گردی کے آپریشن کیے ہیں۔سکھ زائرین کے لیے کرتار پور بارڈر کھولنے بارے میں کوئی تجویز موصول نہیں ہوئی ۔ علاوہ ازیں سینیر تجزیہ کار این کے سنگھ نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے مابین مذارات کے آغاز کی حمایت کی اور کہا کہ دونوں ملکوں میں دانشوروں کا ایک بڑا طبقہ ایسا ہے جو دونوں ملکوں کو سمجھتا ہے اور مذاکرات کا آغاز چاہتا ہے۔ امن چاہتا ہے۔ مگر مذاکرات کے عمل کی مشکل یہ ہے کہ یہ کچھ دور چلنے کے بعد رک جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جب تک پاکستان میں جمہوریت مضبوط نہیں ہوگی تب تک چیزیں بدلیں گی نہیں۔تاہم انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام بھی امن چاہتے ہیں اور بھارت کے عوام بھی۔ دونوں ملکوں کے عوام جنگ نہیں چاہتے۔ اس بارے میں پاکستانی عوام کا وہاں کی حکومت پر دبا ؤبھی ہے۔
بھارتی نائب وزیر

مزید :

علاقائی -