حکومت پہلے سے دھاندلی کے منصوبے بنا رہی ہے: مشتاق احمد

  حکومت پہلے سے دھاندلی کے منصوبے بنا رہی ہے: مشتاق احمد

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


         پشاور (سٹی رپورٹر) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ حکومت الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے آئندہ الیکشن کو چوری کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ابھی سے ہی الیکشن میں دھاندلی کے منصوبے بنائے جا رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کی الیکشن ریفارمز قابل قبول نہیں۔ اصلاحات کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق ضروری ہے۔ آئندہ الیکشن شفاف نہ ہوئے، تو سیاسی بحران خطرناک صور ت حال اختیار کر جائے گا۔چند ووٹوں کی اکثریت سے حکومت نے پورا نظام بلڈوز کردیا۔کلبھوشن یادیو کو این آر او دینے کی وجہ سے آج مقبوضہ کشمیر میں سوگ ہے۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ حکومت نے کشمیر کا سودا کیا ہے۔ تحریک آزادی کشمیر کی پیٹھ پر چھرا گھونپا ہے اور مودی سے یاری دوستی کا ثبوت پارلیمنٹ کے اندر دیا ہے۔ ریپ کے مجرم کو نامردی (Castration) کے بجائے اسکے اوپر شریعت کے مطابق حد کی سزا جاری کی جائے اور کورٹ آرڈر پر سرعام پھانسی دی جائے،یورپی یونین کی قرارداد کی روشنی میں پی ٹی آئی پارلیمنٹ سے قرآن وسنت اور دستور سے متصادم غیر اسلامی قانون سازی کر رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے المرکز الاسلامی پشاور سے جاری کئے گئے بیان میں کیا۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ پی ٹی آئی نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا سہارا آئندہ الیکشن میں شکست سے بچنے کے لئے لیا ہے۔حکومت نے جتنے قوانین پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے پاس کروائے وہ عوامی مفادات کی بجائے حکمرانوں کے ذاتی مفادات کے گرد گھومتے ہیں۔ حکومت نے مشاورت کے جمہوری طریقہ سے ہمیشہ راہ فرار اختیار کی۔جو حکمران پارلیمنٹ میں چندسو کی گنتی کو یقینی نہیں بناسکے وہ ملک بھر میں شفاف الیکشن کے دعوے دار ہیں۔انھوں نے کہاکہ بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو کے لیے این آر او اور قانون سازی ہے لیکن منتخب ممبر قومی اسمبلی علی وزیر کو اپوزیشن کے مطالبے کے باوجود پروڈکشن آرڈرجاری نہیں کیے گئے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ کلبھوشن کو یادیو کو اپیل کا حق دینا کشمیریوں کے خون سے غداری اور اس کی رہائی کی جانب پہلا قدم ہے۔ ہم اس کے تسلیم نہیں کریں گے اور اس کے خلاف سڑکوں، چوکوں، چوراہوں اور پارلیمنٹ کے فلور پر بھر پور آواز اٹھائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ٹرانس جینڈرز کے حقوق کے نام پر بنایا گیا بل اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے۔ اس بل سے ہم جنس پرستی کو فروغ ملے گا۔ یہ بل قانون وراثت کے بھی خلاف ہے۔ ٹرانس جینڈر کے حقوق کی آڑ میں اس کا استعمال غلط ہو رہا ہے اور حقیقی ٹرانس جینڈرز کو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہو رہا۔ انھوں نے کہا کہ دستور پاکستان اور قرآن و سنت کے خلاف پاس کئے گئے بلز کو ہم نہیں مانتے۔ حکومت ریاست مدینہ کا نعرہ لگا کر غیر اسلامی اور غیر شرعی قانون سازی کررہی ہے۔ جماعت اسلامی اس کے خلاف بھر پور قوت کا مظاہرہ کرے گی۔