مخدوم احمد محمود نے بھی چیئرمین بلاول کی تائیدکی!
حکمران اتحاد کی بڑی سیاسی جماعت پیپلز پارٹی کا حکومت سے روٹھنے' منانے کا رومانس جاری ہے چیئرمین پارٹی کے بعد جنوبی پنجاب کے صدر سید احمد حمود نے بھی وعدے پورے نہ کئے جانے کا بیان داغ دیا یوں معلوم ہوتا ہے کہ پوری پارٹی مرکز سے ملنے والی لائن پر گامزن ہے پارٹی کی ضلعی تنظیموں کے لیے جاری بیان میں سید احمد محمود نے مزید کہا کہ ہمارا ن لیگ سے پیار محبت کا نہیں بلکہ مجبوری کا رشتہ ہے سیاسی نقصانات برداشت کر کے حکومت کے ساتھ چل رہے ہیں اس کے باوجود حکومتی سطح پر بنائی جانے والی پالیسی میں پیپلز پارٹی کو نظر انداز کیا جاتا ہے ہم نے ملک کو بہتر ڈگر پر گامزن کرنے کے لیے ن لیگ کی حکومت کو ووٹ دیا وطن کی خاطر آگے بڑھنا ہے لیکن حکومت کے بعض عناصر ہمیں بند گلی میں دھکیلنا چاہتے ہیں پیپلز پارٹی نے اپنا کاندھا ہٹایا تو حکومت کا دھڑن تختہ ہو جائے گا اس لیے ضروری ہے کہ وزیراعظم میاں شہباز شریف' پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو کے جائز مطالبات پورے کریں دریں اثناء پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کی قیادت نے آئی ایم ایف کی ایڈوائس پر پنجاب میں کسانوں پر لگائے ٹیکس کی مذمت کی ہے۔ چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سید علی حیدر گیلانی نے پنجاب اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے زرعی ترمیمی بل 2024ء کی مخالفت کی اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا پیپلز پارٹی نے اسمبلی اجلاس میں بل کی مخالفت میں واک آؤٹ بھی کیا پیپلزپارٹی کا کہنا ہے کہ کسانوں پر ٹیکس عائد کرتے ہوئے حکومتی اتحادی ہونے کے باوجود نہ تو ہم سے مشاورت کی گئی اور نہ رائے لی گئی، کسان ملکی معیشت کو چلانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ حکومتی وزراء کسانوں کو مافیا قرار دے رہے ہیں پاکستان کی معیشت محض کسانوں کے سہارے کھڑی ہے ہم اس ٹیکس کے نفاذ کے خلاف اور کسانوں کے ساتھ ہیں۔
دریں اثناء پنجاب میں زرعی ٹیکس کے نفاذ والے اعلان پر کسان تنظیموں ' وکلا اور تاجروں کی جانب سے بھی مخالفت کی جا رہی ہے ان تنظیمی عہدیداروں کا کہناہے کہ پاکستان میں زراعت ہی واحد سہارا ہے جس کے باعث ملک چل رہا ہے پہلے ہی زرعی مداخل اتنے مہنگے ہیں اوپر سے بجلی' پیٹرول' ڈیزل کی بھاری قیمتوں نے ہر طبقہ ہائے فکر بالخصوص کسانوں کو بد حال کر دیا ہے گذشتہ سال حکومت نے کسانوں سے کنٹرول ریٹ پر گندم کی خریداری نہ کر کے رہی سہی کسر پوری کر دی اب ٹیکس کے نفاذ سے حالات مزید ابتر ہونگے ایک طرف کسان کارڈ لانچ کیا جا رہا ہے دوسری طرف ٹیکس کا نفاذ حکومتی پالیسیوں میں عدم توازن کا اشارہ ہے۔
ادھر 24نومبر تحریک انصاف کے احتجاج کی کال پر پارٹی حلقوں میں ملا جلا رجحان سامنے آ رہا ہے پارٹی ٹکٹ ہولڈر اور بعض مقامی عہدیداروں کے مطابق حالیہ سخت ترین حالات میں احتجاج کی کال زیادہ موثر ثابت نہ ہو گی جبکہ حکومتی کاروائیوں اور پکڑ دھکڑ نئی پالیسی کے باعث کارکنوں کو اسلام آباد لے جانا بھی ایک مشکل ٹاسک ہو گا دوسری جانب پارٹی کے بعض اراکین پارلیمنٹ ملک عامر ڈوگر عون عباس بپی' معین الدین ریاض قریشی 24نومبر کی کال کے حوالے کارکنوں سے رابطے کر رہے ہیں اور احتجاج میں اپنا حصہ لینے کی پالیسی پر گامزن ہیں۔
ہفتہ رواں چیئرمین سینٹ یوسف رضا گیلانی مختصر وقت کے لیے اوکاڑہ گئے جہاں انہوں نے سجادہ نشین آستانہ عالیہ حضرت سید غوث بالا پیر امید ' مخدوم سر فراز حیدر گیلانی کے انتقال پر مرحوم کے ورثاء مخدوم سید فیضان گیلانی سے اظہار تعزیت کیا اور مرحوم کی مغفرت کے لیے دعا کروائی۔
پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کی تنظیموں کے عہدیداروں نے ایک بار پھر یوسف رضا گیلانی کو لکھے خط میں سرکاری محکموں میں پارٹی عہدیداروں کے حوالے سے کمیٹیوں کی تشکیل میں کردار ادا کرنے کی درخواست کی خط میں تحریر کیا گیا ہے کہ بلدیاتی ادارے نہ ہونے کے باعث یونین کونسل کی سطح پر عوام کو متعدد مسائل کا سامنا ہے سیورج' سولنگ' سٹریٹ لائٹس جیسے دیرینہ مسائل حل کرنے کے لیے لوگ سیاسی قیادت کی طرف دیکھتے ہیں لیکن سرکاری محکموں میں کام نہ ہونے کی وجہ سے عوام میں مایوسی بڑھ رہی ہے اگر سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو مختلف سرکاری محکموں کی کمیٹیوں میں ایڈجسٹ کر دیا جائے تو سرکاری ملازمین کی کارکردگی کی جانچ پڑتال بھی ہو گی اور عوام کو مسائل کے حل میں معاونت مل جائے گی۔
روز گار کے حصول میں بڑھتی پریشانیوں کے باعث ملک کے دیگر حصوں کی طرح جنوبی پنجاب کے اضلاع بھی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں،بھکاریوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جو بیرون ملک بالخصوص سعودی عرب بھیک مانگنے روانہ ہوتے ہیں ہفتہ رواں ایف آئی اے نے کاروائی کرتے ہوئے ملتان سے بیرون ملک بھیک کی غرض سے جانے والے 9مسافروں کو آف لوڈ کر دیا ملزمان عمرے کی آڑ میں بھیک مانگنے سعودی عرب جا رہے تھے جن کا تعلق جنوبی پنجاب کے اضلاع لیہ' بھکر' مظفر گڑھ سے تھا ملزمان نے فلائٹ نمبر sv801سے سعودی عرب جانے کی کوشش کی۔
نشتر ہسپتال ملتان ڈائیلیسز کے مریض کے ذریعے 25سے زائد مریضوں میں ایڈز بھیلنے کے افسوسناک واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں اب تک 240افراد کی سکریننگ کی جا چکی ہے جن میں سے 25کی رپورٹ مثبت آئی ہے جس کے بعد ہسپتال میں 2ڈائیلسز مشینوں کو بند کر دیا گیا بتایا جا رہا ہے کہ انکوائری رپورٹ آنے کے بعد لاپرواہی کے مرتکب اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔
٭٭٭
پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب کے صدر
وزیراعظم شہباز شریف پر زور دیا کہ تحفظات دور کریں
پیپلزپارٹی کے کارکنوں کا شکوہ، لوکل باڈیز نہ ہونے سے
عوام کے کام نہیں ہوتے، کمیٹیوں میں جگہ دی جائے!
نشتر ہسپتال ڈائیلسز سکینڈل، تحقیقات کے بعد ذمہ دار سزا پائیں گے، دو مشینیں بند کر دی گئیں