انسانی سمگلنگ ۔۔۔ خوفناک حقائق ... قسط نمبر 42
یورپ اور انسانی سمگلنگ کی صورتحال
دنیا کے بدلتے ہو ئے معا شی اور سیا سی حا لا ت قدیم زمانے سے انسانوں کی ایک جگہ سے دو سری جگہ عارضی یا مستقل نقل مکا نی کی اہم وجہ رہے ہیں ۔ دنیا کی معلو م تا ریخ سے لیکر آج تک یہ عمل انسا نوں کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ و ا بستہ ہے ۔ جنگ یا معاشرتی افرا تفر ی اور وبا ئی امراض کی وجہ سے انسانوں کی اندرو ن یا بیرون ملک نقل مکا نی کو چھو ڑ کر زما نہ امن کے دو ران انسان اپنے مسکنو ں کو چھو ڑ کر دیا رِ غیر میں کیو ں جا تے ہیں ؟۔ اس’’ کیوں ‘‘کے جو اب میں اگر چہ ہزاروں کتابیں اور لا کھو ں پر و گرام سامنے لا ئے گئے ہیں لیکن ما ہرین یا متعلقہ ادارے کسی ایک جو اب پر متفق نہیں ہو سکے ۔
انسانی سمگلنگ ۔۔۔ خوفناک حقائق ... قسط نمبر 41 پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں
دنیا میں اس مو ضو ع پر دو پہلوؤں سے بحث ہو رہی ہے ۔ اول یہ کہ اس کو روکا کیسے جا ئے دوم یہ کہ وہ کون لو گ ہیں جو غیر قانونی طو ر پر سر حدوں کو اتھل پتھل کی بنیا دی وجو ہا ت ختم کر نے کی با ت کر تے ہیں لیکن ان کی آواز نقار خانے میں طو طی کی آواز سے زیا دہ نہیں ہے۔ اس کے علاوہ انسانی سمگلنگ کے متعلق سامنے لا ئے گئے اعدا و شما ر کا فی عر صے سے تنقید کی زد میں ہیں۔ قابل بھر و سہ اعدا دو شما ر کے حصو ل کے طر یقہ کا ر اور سر کا ری و غیر سر کاری ادا رو ں کے پیش کر دہ حقا ئق کی صحت کے متعلق اس با ب کے آخر میں تفصیل سے رو شنی ڈا لی گئی ہے ۔ متعلقہ اداروں اور دا نشو روں کی طر ف سے سر وے رپو رٹس کی تیا ری اور اس مو ضو ع پر ہونے والے تحقیقی کا م کے لیے مقر ر کر دہ اصو لو ں کو بھی زیر بحث لا یا گیا ہے ۔ انسانی سمگلنگ یا انسانی غلامی کے متعلق ہو نے والے مبا حث میں مختلف خطو ں اور اقوام کے کر دا ر کو جب غیر جا نبد ا ری سے دیکھا جائے تو ایسے خطے جو اس غیر قانونی تجا رت کا اصل ذریعہ ہیں وہی ذمہ دا ر قرا ر دیے جا تے ہیں ۔ انسان ایک ایسا جا ندار ہے جو اپنی سا نسوں کو بر قرار رکھنے کے لیے ہر حا لت میں خو را ک کا انتظام کر لیتا ہے ۔ زا ئد خو راک اور حق ملکیت یا ملکیت میں اضا فے کی حر ص ہی اسے کسی غیر قانونی عمل پر اکسا تی ہے ۔ آج تیسری دنیا کی پسما ندہ تہذیبیں اس تصو ر کے سا تھ جڑی ہو ئی ہیں کہ زیا دہ خو شحال شخص کو معزز اور قابل احترام سمجھا جا تا ہے ۔ اس مو ضو ع پر بحث کو آگے بڑھا نے سے پہلے یو رپی ممالک میں انسانی سمگلنگ کی صو رتحا ل کا جا ئز ہ لینا ضرو ری معلو م ہو تا ہے ۔ ذیل میں یو رپ میں پا ئی جانے والی انسا نی سمگلنگ کا مختصر جا ئزہ پیش کیا گیا ہے ۔
ایک معرو ف محقق جا ن سالٹ نے بھی اس مو ضو ع پر اپنے تفصیلی تحقیقی مقا لے میں اس کا حو الہ دیا ہے۔اس کاکہنا ہے کہ ’’یو رپ میں پا ئی جانے والی انسانی سمگلنگ کی صخا مت کے متعلق جن حقائق اور اعدادو شما ر کو وسیع پیما نے پر قبو لیت ملی وہ 1995ء میں ‘‘جو نا س وا ئڈ گر ین (Jonas widgren ) سامنے لا یا ۔ اس کا اندازہ تھا کہ 1993ء میں مغر بی یو رپ میں 3 لا کھ 50 ہز ا ر غیر قانونی تا رکین وطن دا خل ہو ئے ۔ درا صل یہ تعداد ان تا رکین کی عکا س تصو ر کی گئی جو درمیانی ممالک کی سر حد وں پر گھومتے ہو ئے یا عبو ر کر تے ہو ئے گر فتا ر کیے گئے ۔ سر حد وں کو کنٹر و ل کرنے کے متعلق اعدادو شما ر کا تجزیہ ظاہر کر تا ہے کہ 60 ہز ا ر افرا د کو رابطہ یا قریبی ممالک کی سر حد وں سے گر فتا ر کیا گیا ۔ اس کے بعد وا ئڈ گر ین نے سر حد ی سکیورٹی حکام سے ہونے والی بحث کی بنیا د پر اندا زہ لگا یا کہ 4 سے 6مر تبہ اتنی تعداد بغیر چیک کیے سر حد کو عبو ر کر گئی تھی ۔ غیر قانونی تا رکین کے متعلق مزید کہا گیا کہ مغر بی یو رپ میں 6 لا کھ 90 ہز ا ر تارکین پناہ کی تلاش میں ہیں ۔ ان کی آدھی تعدا د کے متعلق تجو یز دی گئی کہ ان کو کسی تحفظ کی ضر و ر ت نہیں ہے ۔
اس نے مزید کہا کہ غیر قانونی افرا دکی 15 سے 30فیصد تعداد کے متعلق اندا زہ لگا یا جا سکتا ہے کہ انہوں نے اپنے سفر کے کچھ حصو ں میں سمگلر ز یا ایجنٹ ما فیا ز کی خد ما ت حا صل کی ہو ں گی ۔ اگر چہ اس میں بھی اند ا زوں کا عنصر مو جو د ہے اور ٹو ٹل تعداد میں سے 40 فیصد کو منہا کر دیا جا ئے تو 3لاکھ میں سے ایک لا کھ 20ہز ار کو پنا ہ کا حقد ار قرا ر نہیں دیاجا سکتا ۔ 1993 ء میں ایک لا کھ 20ہز ا رافرا د یو رپ میں ٹر یفکر ز کی مدد سے پہنچے تھے ۔ انسا نی سمگلنگ کے مو ضو ع پر کا م کرنے والوں کو تحقیق یا ریسرچ کے دو ران قائم کیے گئے پیما نوں اور معیا ر ا ت کے انتخا ب میں احتیاط سے کام لینا چا ہیے ۔ ہر جگہ ،اد ارے یافر د کی مہیا کر دہ معلو ما ت اور اعد ادوشما ر کو رپو رٹس میں شا مل نہیں کر نا چا ہیے ۔ مغر بی یو رپ میں ہر سا ل غیر قانونی طو ر پر دا خل ہونے والوں کی تعداد کے متعلق ، امر یکی سی آئی آے ، سٹیٹ اینڈ جسٹس ڈیپا رٹمنٹ ، ایمگریشن اور نیچر لا ئزیشن سر وسز ، ایف بی آئی اور کو سٹ گا ر ڈ کی 9 ما ہ پر مشتمل رپو رٹ کے مطا بق یہ مقدا ر 5 لا کھ کے قریب تھی ۔ اور اتنی ہی تعداد وسطی مشر قی یو رپ اور سا بق سو ویت یو نین میں آنے کے لیے منتظر تھی ۔ اسی طر ح وسطی ریا ستوں اور روس میں 2لا کھ سے زیا دہ غیر قانونی تا رکین وطن یو رپ میں دا خل ہو نے کے لیے غیر قانو نی طو رپر قیا م پذیر تھے ۔ لیکن ان میں سے کتنے لو گ سمگلر ز کی خد ما ت حا صل کر کے یہا ں تک پہنچے ؟۔ا سکے متعلق وثو ق سے کچھ نہیں کہا جا سکتا ہے۔
ایک دوسری رپو رٹ میں مشرقی اور وسطی یو رپ سے مغر بی یو رپ میں دا خل ہونے والوں کی تعدا د 3لاکھ بتا ئی گئی ہے ۔ اگر سر حد عبو ر کر تے ہو ئے تین میں سے ایک فر دپکڑ ا جا ئے تو بھی یہ تعداد 2لا کھ کے قریب بنتی ہے ۔ ہر سال 75ہز ار افرا د کو سمگلر ز نے یو رپی مما لک پہنچا نے میں مد د کی ۔ کچھ محققین نے زو ر دیکر کہا ہے کہ سر کا ری ادا روں کی طر ف سے مہیا کر دہ اعدا دوشما ر کو من وعن تسلیم نہیں کیا جا سکتا ۔ ایسے اعدا دو شما ر اور معلو مات کو پر کھ کر ہی عوام کے سامنے لا یا جا سکتا ہے۔ ہنگری میں سر حد و ں پر تعینا ت گا رڈ ز کے ساتھ ہونے والے مکا لمہ سے یہ با ت سامنے آئی کہ زمینی اور سمند ر ی حدود سے سر حد عبو ر کرنے والے تما م غیر ملکی تا رکین گر فتا ر کر لیے جا تے ہیں ۔ محکمے کے دیگر افسران کے مطابق ان کی اکثر یت پکڑ لی جا تی ہے ۔ یو کرائن پر کی گئی ایک سٹڈ ی رپو رٹ میں ایسے افرا د کی ایک فیصد تعداد کو سرحد عبور کرنے میں کامیاب ظاہر کیا گیا۔یوکرائن کی وزارت داخلہ کی ایک رپورٹ میں غیر ملکی غیر قانونی تا رکین کی تعداد 30ہز ار بیان کی گئی ہے جو ان کے مما لک کے اند ر مختلف شعبو ں کا م کر رہی ہے ۔ ان غیر ملکی تا رکین کا ریکا رڈ حکو مت کے پا س مو جو د ہے ۔ ایک غیر سر کا ری تنظیم کی رپو رٹ کے مطا بق غیر رجسٹر ڈ غیر قانونی تا رکین کے تعداد 5لا کھ کے قریب بتا ئی جا تی ہے ۔ ان کی ایک بڑ ی تعداد ملک میں دا خل ہو تی او ربا ہر نکلتی ہے ۔
پو لینڈ میں سر کا ری اور غیر سر کا ری ادا روں کے اعدا دو شما ر کے مطا بق 90 ہز ار افرا د کو ہر سا ل سر حد عبو ر کرتے تحو یل میں لیا جا تا ہے ۔ ان کی اکثر یت کو ان کے آبا ئی ملک بھیجا جا تا ہے ۔ ہنگر ی اور پو لینڈ میں پکڑ ے جا نے والوں کی اکثر یت دو با رہ ان مما لک میں د اخل ہونے کی کو شش کر تی ہے ، پنا ہ گز ین کیمپو ں میں بھیجے جا نے والے ان سے الگ ہو تے ہیں ۔ جیو ہا سز ایک محقق ہے جس کے تحقیقی کا م کو بھی قابل اعتبا ر سمجھا جا تا ہے ۔ اس کے مطا بق وسطی ریا ستوں اور ایشیا ء سے تعلق رکھنے والے غیر ملکی یو ر پ میں دا خل ہونے کے راستوں سے خو د بخوبی وا قف ہو تے ہیں ۔ ان کی ایک تہا ئی تعداد گر فتا ر کی جا تی ہے اور اس میں سے بھی ایک تہا ئی سمگلر ز یا ٹر یفکر ز کے ملو ث ہونے کا انکشا ف کر تی ہے ۔ سمگلر ز اور ایجنٹ ما فیا ایسے افراد کو یو رپ میں دا خلے کے لیے نئے نئے راستے تلا ش کر کے ان کو بتا تے ہیں ۔ سب سے اہم با ت یہ ہے کہ ایشیا ء ، افریقہ یا وسطی ریا ستوں سے غیر قانونی طو ر پر یو رپی مما لک میں جانے والوں کو بتا یا جا تا ہے کہ اگر گر فتا ہونے کے بعد انہوں نے ایجنٹ یا سمگلر ز کے ملو ث ہونے کا انکشا ف کیا تو ان (شکا ر فر د ) کو تما م زندگی جیل میں گزا رنا پڑ ے گی ۔ اگر وہ خود اپنے طو ر پر یو رپ میں دا خل ہو نے کا اعترا ف کر ے گا تو اسے وا پس بھیج دیا جا ئے گا ۔ واپس آنے کی صور ت میں ایجنٹ اسے پہلی فیس میں ہی دو با رہ بھیجنے کا وعد ہ کر تا ہے ۔(جاری ہے )
انسانی سمگلنگ ۔۔۔ خوفناک حقائق ... قسط نمبر 43 پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں