انسانی سمگلنگ ۔۔۔ خوفناک حقائق ... قسط نمبر 41
1453 ء میں قسطنطنیہ کے زوال کے دو ران سابق با ز یطنی علاقوں پر تجا وز کر تے ہو ئے با لکنز میں عثمانیہ سلطنت نے ایک ترک ریا ست انٹو لیا میں قائم کر لی ۔ فلورنس میں 14ویں صدی عیسوی میں شرو ع ہونے اور بعد ازاں پو رے یو رپ میں پھیلنے والی پر نٹنگ پر یس کی تر قی نے یو نا نی اور رومن کلا سیکل علم کی تجدید کے ساتھ علم کی نشاط ثانیہ نے سائنس اور ٹیکنا لو جی کے روایتی اصولو ں کو چیلنج کیا ۔ اس کے ساتھ ہی ایک جر من ما ر گن لیو تھر کے زیر اثر ہو نی والی پرو ٹسٹنٹ اصلا حی تحریک نے ’’پا پل (پوپ )‘‘ اتھا رئی کو للکا ر ا۔ ہینری ہشتم نے انگریز چرچ کو ہسپا نوی اور جرمن حکمرا نو ں کے درمیان مذہبی جنگوں کے نتیجے میں جدا کر دیا ۔ سپین اور پر تگال کی دو با رہ فتح پر کئی ایک سمندری دریا فتیں ہو ئیں ۔ دریا فت کے اس زمانے میں یو رپ کے امر یکہ ، افریقہ ، اور ایشیا ء کے ساتھ بر اہ راست رابطے شروع ہو ئے ۔ا س دو ران یو رپ میں مذ ہبی جنگیں جا ری رہیں ۔جو 1648ء میں ایک امن معاہدے کے ساتھ اپنے اختتا م کو پہنچیں جس کے نتیجے میں چر چ کو ریا ست سے الگ کر دیا گیا اور ریا ست مذہبی کے بجائے سیکو لر قرار پا ئی ۔ واٹ سٹیم انجن کی ایجا د سے جس کی بنیا د ی ضرو رت کو ئلہ تھی ، بر طانیہ اور دیگر دنیا میں صنعتی انقلا ب آگیا ۔ یو رپ کی سمند رپا ر تو سیع بندی آبا دیا تی مملکتوں کے قیام کا با عث بنی ۔ نئی دنیا کے متنو ع و سائل اور بر طا نیہ میں صنعتی انقلا ب نے زرعی معیشت کے بجا ئے مصنو عی اشیا ء اور تجا رت کی بنیا دپر معیشت کو تر قی دی ۔ 1775ء میں امریکہ میں بر طا نو ی سلطنت کی کا لو نیو ں کے آغا ز سے ایک نما ئندہ حکو مت کے قیام کا عمل شرو ع ہو ا ۔ لیکن بر ا عظم یو رپ میں سیا سی تبد یلی کا سہر اانقلا ب فرانس کے سر با ندھا گیا ۔ فرانسیسی را ہنما نپو لین بو نا پا ر ٹ نے 1815ء تک کئی فتو حا ت کیں او راصلا حا ت کا نفا ذ کیا ۔ 1815 ء اور 1871 کے درمیا نی وقت نے کئی ایک انقلا بی جدو جہد اور آز ادی کی جنگوں کو دیکھا ۔ اس دو ران فرانس بر طانو ی سلطنت میں ٹر یڈیو نین اور سو شلسٹو ں کی سر گرمیا ں بڑھنے لگیں اور روس میں 1861ء میں ز ر عی غلامی کے آخری نا م و نشا ن کا خا تمہ ہو ا اور با لکن قو موں نے عثمانیہ سلطنت سے دو با رہ آزادی حا صل کر نا شروع کر دی ۔ فر انکو فا رس جنگ کے بعد جر منی اور اٹلی قو می ریا ستوں میں متحدہ ہو گئیں اور 1871ء تک بہت سی یو رپی ریا ستیں آئینی با دشا ہتیں بن چکی تھیں ۔ اس کے بعد یو رپ میں چا ر عشروں تک کو ئی گڑ بڑ نہ ہوئی ۔
انسانی سمگلنگ ۔۔۔ خوفناک حقائق ... قسط نمبر 40 پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں
سلطنتو ں کو وسعت دینے کی کو شش میں چھپی دشمنیا ں
1914ء میں پہلی جنگ عظیم کے بھڑ ک اٹھنے سے بڑی طا قتوں میں سلطنتوں کو وسیع کرنے کی کو ششو ں کا سلسلہ شرو ع ہو ا تو کئی ایک سر کے بل گرنے لگیں ۔ جنگ اور غر بت نے رو س میں انقلا ب کی راہ ہمو ا ر کی جو کیمونسٹ سو دیت یو نین بن گیا ۔ معا ہد ے کے تحت جر منی پر سخت پا بند یا ں عائد کر دی گئیں اور ما یو سی کے نتیجے میں جرمنی ، اٹلی ، سپن اور دیگر مما لک میں فا شزم ابھر کر سامنے آ گیا ۔ جرمنی میں نا ز ی پا ر ٹی کا ہر طرف چر چا ہونے لگا جس نے د نیا کو دو سری جنگ عظیم میں جھونک دیا ۔ دو سری جنگ عظیم کے خاتمے کے بعد یو رپ و ا ضح طو رپر دو حصو ں میں تقسیم ہو گیا ۔ ایک حصہ جس میں سر ما یہ درا نہ ممالک شامل تھے امر یکہ کی سر پر ستی میں چلا گیا جو نا ن سو شلسٹ ‘کہلانے لگا جبکہ سو شلزم کے حامی مما لک روس کے زیر اثر آگئے ۔ غیر سو شلسٹ ممالک کی اکثر یت نیٹو کے ذریعے امر یکی تحفظ میں چلی گئی اور انہو ں نے یو رپین اکنا مک کمیو نٹی بنا لی ۔ وسطی مشر قی کیمونسٹ مما لک روس کی معاشی اور فو جی قیادت کے زیر اثر آگئے جبکہ دیگر یو رپی ممالک یو ۔ ایس ، اے کی معا شی اور فو جی قیادت میں رہنے لگے دو نو ں بڑے ملک سپر پا ورز تھے ۔ پر تگال یو رپ سے تعلق رکھتا تھا جس کی قیادت امریکی کے ہا تھ میں تھی لیکن وہ سو شلسٹ ریا ست کے تصو ر سے منسلک رہا ۔ اس کے علا وہ غیر جانبدا ر ممالک کی بھی ایک خا ص تعداد تھی جو درمیان میں لٹکی رہی ۔ ان میں فن لینڈ یو گو سلا ویہ ، سو ڈان ، آئر لینڈ ، آسٹر یا ، اور سو ئزر لینڈ شامل تھے ۔ 1989ء میں سو ویت یونین کے ساتھ ہی اس کے اتحادی ممالک پو لینڈ ، ہنگری ، اور رو ما نیہ میں بھی کیمو نزم کا زوال شروع ہو ا ۔ 1990-91 ء میں سو یت یونین کے انہدام سے وہ ریا ستیں جن کو یک جا کر کے ’’یو نا ئیٹڈ سٹیٹس آف سو یت روس ‘‘بنا تھا آزا د ہو ئیں ۔ اس کے نتیجے میں یو رپ کا معا شی اتحا د مزید گہر ا ہو ا اور بر اعظم یو رپ تضادات سے پا ک ایک متحدہ اکا ئی بن گیا ور اس نے 2004 ء اور 2007ء کے دو ران کئی ایک سا بق کیمو نسٹ یو رپی ممالک کو یو رپی یو نین میں شامل کیا ۔
یو رپی یو نین کی تا ریخ او ر ار تقاء
1945-59ء ایک پرُ امن یو رپ ،تعاون کی ابتدا ء
یو رپی یو نین کے قیا م کا مقصد ہمسا یہ ممالک کے در میان ہونے والی مسلسل اور خو نی جنگوں کا خاتمہ تھا جو دو سری جنگ عظیم میں ختتام پذیر ہو ئیں ۔ 1950ء میں لو ہے اور کو ئلے کے حا مل یو رپین نے معاشی اور سیاسی طو ر پر یو رپین ممالک کو متحدہ کر نا شروع کیا گیاتاکہ امن کو دوام بخشا جا سکے ۔ اس اتحاد کے چھ با نی مما لک تھے جن میں بیلیجم ، فرانس ، جر من ، اٹلی ۔ لکسمبرگ اور نید ر لینڈ شامل تھے ۔ 1950ء کی دہا ئی میں مغر ب اور مشرق کے درمیان سر د جنگ جا ری تھی ۔ 1956ء میں ہنگری میں کیمونسٹ حکومت کے خلاف ہونے والے ہنگامو ں کو روسی ٹینکوں سے روکا گیا ۔ اس کے اگلے سال 1957ء میں روس نے خلائی دو ڑ میں پہل کر تے ہو ئے پہلا انسان کا بنا ہو ا خلا ئی سیٹلائٹ سپٹنک و ن خلاء میں بھیج دیا ۔ 1957ء میں ہی روم میں ہونے والے ایک معاہدے سے یو رپین اکنا مک کیمو نٹی وجو د میں آئی ۔ اسے مشترکہ منڈ ی کا نام بھی دیا گیا ۔
1960-1969ء
اس عشر ے کو معا شی ترقی کا عشرہ یا بڑ ھو تری کی دہا ئی کے نام سے بھی یا د کیاجا تا ہے ۔ 1960ء میں ’’یو تھ کلچر ‘‘ کا ظہو ر ہو ا ۔ بیٹلز جیسے گروپ جو ٹین ایجر کے بڑے بڑ ے اجتما ؤ ں میں کشش پیداکر کے اپنے پر ستا ر وں کو متو جہ کرنے لگے ، یہ ایک کلچر ل انقلا ب کے حا می تھے اور اس کے لیے مد د بھی فراہم کر تے تھے ۔ جس سے نسلی خلیج میں اضافہ ہونے لگا ۔( اسے عام بو ل چال میں جنر یشن گیپ کہا جا تا ہے ) معیشت کے لیے یہ ایک اچھا وقت تھا ۔ یو ر پین یونین کے ممالک نے تجا رت کی تر قی کے لیے ایک دو سرے سے کسٹم ڈیو ٹی لینا بند کر دی ۔ ان مما لک کا خو راک کی پید ا وار پر مشتر کہ کنٹرول کا اتحاد بھی ہو ا تا کہ ہر کسی کے پا س کھا نے کے لیے کا فی خو راک مو جو د رہے ۔ جلد ہی زرعی پیداوا ر میں اضا فہ ہو نا شر وع ہو گیا ۔ 1968ء کے سال میں پیر س میں طلبہ کے ہنگامو ں میں شدت آنے لگی جس سے سماجی ہیت اور رویو ں میں کئی تبدیلیا ں سامنے آنے لگیں ۔ اس سال کو ’68ء کی نام نہا د نسل ‘کا نا م دیا گیا ۔
1970-1979ء
یو رپین یونین کے ارکان کی تعداد 1973 ء میں 9 ہو گئی جب انگلینڈ ، ڈنما رک اور آئر لینڈ اس میں شامل ہو ئے ۔ اکتو بر 1973ء کی مختصر مگر خو نی عر ب اسرائیل جنگ کے نتیجے میں یو رپ میں انرجی بحر ان اور معا شی مسائل پیدا ہو ئے ۔ اس کے علا وہ یو رپ میں دا ئیں با زو کی آخری آمر یتوں کا 1974ء میں پر تگالی صد ر سلا زار کی اقتدار سے علیحدگی اور 1975ء میں سپینی جنرل فر انکو کی مو ت کے سا تھ خاتمہ ہو ا ۔ یہا ں سے یو رپی یونین کی غریب علاقوں میں معاشی نظام قا ئم کرنے او ر روز گا ر پید اکر نے کے لیے بڑی رقوم کی منتقلی کی پا لیسی کا آغا ز ہو ا ۔ یو رپین پا ر لیمنٹ نے یو نین کے معا ملا ت میں اثر و ر سو خ کو بڑ ھا یا اور 1979ء میں پہلی دفعہ تما م شہر یو ں کو اپنے ارکا ن بر اہ راست منتخب کرنے کا اختیا ر دیا گیا ۔
.1980
اس دہا ئی میں یو رپ کا بدلتا ہو ا چہرہ سامنے آنے لگا اور دیو اربر لن کو گرادیا گیا ۔ 1980ء کے مو سم گرما میں بحری جہازوں کی انڈسٹر ی میں ہونے والی ہڑ تا ل سے پو لینڈ ٹر یڈ یونین اور اس کے لیڈر کا نام یو رپ او ر پو ری دنیا میں زبا ن زدِ عام ہو ا ۔ 1981ء میں یونا ن یورپی یو نین کا 10وا ں کا ر کن بنا اور اس کے 5سال بعد 1986ء میں سپین اور پر تگا ل بھی یونین میں شامل ہو گئے ۔ 1986ء میں یو رپی یونین کے واحد ایکٹ پر دستخط ہو ئے ۔ یہ ایک ایسا معاہدہ تھا جس سے 6سالہ وسیع پر و گرا م کی بنیادیں مہیا کی گئیں ۔ اس کا مقصد یو رپی یونین میں آزاد تجا رت کے لیے سر حد ی مسائل کا جا ئزہ لینا تھا تا کہ ایک منڈ ی کی تشکیل کی جا سکے ۔ جب 9 نو مبر 1989ء کو دیوار بر لن گرائی گئی تو یہ یورپی یونین کی تا ریخ میں ایک ایسا واقعہ تھا جو آنے والے دنوں میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے ۔ اس سے 28سال بعد پہلی دفعہ مشرقی اور مغر بی جرمنی کی سر حد کھلی ۔اکتو بر 1990ء میں جر منی کے دونو ں حصے آ پس میں مل گئے اور ان کادو با رہ اتحاد وجو د میں آیا ۔
1990ء- 1999ء
اس دوران سر حد و ں کے بغیر یو رپ وجو د میں آیا اور اس نے کئی ایک اندر ونی اور بیرونی معا ہدے کیے ۔ وسطی اور مشرقی یو رپ میں کیمونز م کے خاتمے کے ساتھ یو رپی قریبی ہمسا ئے بن گئے ۔ 1993ء میں ایک مار کیٹ مکمل ہو ئی جس میں چارچیزوں کی آزادی دی گئی ۔ اشیا ء کی نقل و حمل ، خد ما ت ، لو گوں اور رقوم کی تر سیل میں تمام رکا وٹوں کو دور کیا گیا ۔ 1990ء کی دہا ئی میں دو اہم معا ہدے بھی مکمل ہو ئے جن میں ما سٹر معا ہد ہ 1993ء اور 1999کا ایمسٹر ڈم معاہدہ شامل ہیں ۔ اس کے بعد لو گو ں کو فکر لا حق ہو ئی کہ ما حول کا تحفظ کیسے کیا جا ئے اور سیکو رٹی اور دفاع کے معا ملات میں یو رپین کیسے مل کر کام کر سکتے ہیں ؟۔ 1995ء میں یونین میں مزید تین ارکان کا اضافہ ہو ا ، آسٹریلیا ، فن لینڈ اور سو یڈن بھی اس میں شامل ہو گئے ۔ ان ممالک کے ساتھ شمو لیت کے وقت ہونے والے معا ہدوں کو لکسبمر گ میں ایک چھو ٹے سے گاؤ ں کی نسبت سے’شنجن ‘کا نا م دیا گیا جس میں لو گوں کو مر حلہ وار سر حدو ں پر پا سپورٹ کی پڑتال کے بغیر سفر کرنے کی اجا زت مل گئی ۔ لا کھوں نو جوان آج یو رپی یونین کی مدد سے دیگر ممالک میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔ مو اصلا ت کے نظام اس قدر آسان بنا دیا گیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ لو گ مو بائل فو ن اور انٹر نیٹ استعمال کر رہے ہیں ۔
2000ء - 2009ء
اس اتحاد کو مزید وسعت دیتے ہوئے مشتر کہ کر نسی یو رومقر ر کی گئی ہے جو بہت سے یو رپین ممالک کی کرنسی تصو ر کی جا تی ہے ۔ 11 ستمبر 2001ء کے واقعہ کو دہشت گر دی کی جنگ کے مترادف سمجھا گیا جب ہا ئی جیک کر دہ طیا روں کو نیو یا رک اور وا شنگٹن میں عما رتوں کے ساتھ ٹکر ایا گیا ۔ اس کے بعد یو رپی یونین نے زیا دہ قریب ہو کر جر ائم کے خلاف لڑنے کے لیے کا م کرنا شروع کر دیا ۔ مغر بی اور مشرقی یو رپ کے درمیان پائی جانے والی سیا سی تقسیم با لا آخر اس وقت ختم ہو گئی جب 10 نئے ممالک نے 2004ء میں یو نین میں شمو لیت اختیا ر کر لی ۔ 2007ء میں مزید دو مما لک شامل ہو ئے۔ 2008ء میں بین الا قوامی ما لی بحران نے پو ری یو نین کے ممالک کو معاشی تعاون کے لیے ایک دوسرے کے مزید قریب کر دیا ۔ یکم دسمبر 2009ء کو لز بن معاہدے کے نفاذ سے قبل اس پر یو رپی یونین کے تمام رکن ممالک کی منظوری حا صل کی گئی ۔ اس معاہدے کی رو سے یونین کو جدیدادارے اور کام کے متحر ک طریقے دستیا ب ہو ئے ۔ اب یو رپی یونین کے لیے نئے مو اقع، نئے چیلنجو ں کا عشر ہ شر وع ہو چکا ہے ۔ اس عشر ے میں اسے شدید معا شی بحران کا سامنا ہے ۔ لیکن نئے سبز اور آب و ہو ا سے موا فق ٹیکنالو جیز میں سر مایہ کا ری اور یو ر پی یو نین کے قر یبی تعاو ن سے تر قی اور فلا ح و بہبو د ہمیشہ جا ر ی رہنے کی امید کی جا سکتی ہے۔ (جاری ہے )
انسانی سمگلنگ ۔۔۔ خوفناک حقائق ... قسط نمبر 42 پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں