امریکہ میں آثار قدیمہ کی سائٹ سے 2 توپیں دریافت، کتنی پرانی ہیں؟ جان کر یقین نہ آئے

امریکہ میں آثار قدیمہ کی سائٹ سے 2 توپیں دریافت، کتنی پرانی ہیں؟ جان کر یقین ...
امریکہ میں آثار قدیمہ کی سائٹ سے 2 توپیں دریافت، کتنی پرانی ہیں؟ جان کر یقین نہ آئے
سورس: WIkimedia Commons: Representational Image

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ میں آثارِ قدیمہ کی ایک سائٹ پر ایریزونا میں دریافت ہونے والی دو 16ویں صدی کی توپوں کو امریکہ میں دریافت ہونے والا سب سے قدیم آتشیں ہتھیار قرار دیا جا رہا ہے۔

ایک مطالعے کے مطابق یہ ہتھیار جو ہیک بٹس یا ہک گنز کے طور پر شناخت کیے گئے ہیں، 1541 میں سان جیرونمو III کی سائٹ پر ہسپانوی افواج  کی طرف سے  چھوڑے گئے تھے۔ یہ آبادی جسے سویا بھی کہا جاتا ہے، ہسپانوی مہم جوؤں کی قیادت میں فرانسسکو وازکوز ڈی کورونا دوئم  کی قیادت میں 1539 سے 1542 تک کی مہم کے دوران قائم کی گئی تھی۔

گیجٹس 360 ویب سائٹ کے مطابق توپوں سے متعلق تحقیق  انٹرنیشنل جرنل آف ہسٹریکل آرکیالوجی میں شائع ہوئی۔ سان جیرونمو III ہسپانوی مہم کے لیے ایک عارضی اڈہ تھا، جس کا مقصد دولت تلاش کرنا اور مشرقی ایشیا تک پہنچنے کا راستہ قائم کرنا تھا۔ اس دوران ہسپانیہ کو مقامی امریکی گروپوں سے مزاحمت کا سامنا تھا، جس کے نتیجے میں ایک جنگ ہوئی جس میں توپیں چھوڑ دی گئیں۔

 آثارِ قدیمہ کے ماہرین نے تصدیق کی ہے کہ 2020 میں دریافت ہونے والی ایک توپ جنگ کے دوران فائر نہیں کی گئی تھی کیونکہ  اس میں گن پاوڈر کے نشان نہیں پائے گئے تھے۔دوسری توپ، جو مارچ 2024 میں دریافت ہوئی، اس میں فائر کیے جانے کے آثار تھے، اور اس کا بیرل پھٹ گیا تھا۔

آتشیں ہتھیاروں کے علاوہ سائٹ پر کراسبو بلسٹ، تلواریں، چاقو اور زرہ بکتر  بھی دریافت ہوئے، جو سپین کے  مختلف قسم کے ہتھیاروں پر انحصار کو ظاہر کرتے ہیں۔ اس کے باوجود مقامی امریکی مزاحمت ہسپانویوں  کو 1690 کی دہائی تک علاقے سے باہر نکالنے میں کامیاب ہوگئی۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -