غیر قانونی تارکین وطن ناقابل قبول، ٹرمپ، امریکہ کی جنوبی سرحدپر ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان، بطور صدر حلف اٹھانے کے بعد پہلا خطاب
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ آج سے نیا اور سنہری دور شروع ہورہا ہے، امریکہ کو دوبارہ عظیم ملک بنائیں گے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے 47 ویں امریکی صدر کے عہدے کا حلف لینے کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرپٹ اسٹیبلشمنٹ سے ملک کو چھٹکارا دلوانا، عوام کے مسائل کو حل کرنا ترجیحات ہیں، امریکہ میں قانون کی بالادستی کویقینی بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ پہلے مجھ پرحملہ کیا گیا، خدانے امریکہ کوعظیم بنانے کے لیے مجھے محفوظ رکھا، لانس اینجلس کی ٓتشزدگی اور وہاں کے بے داخل شہریوں کی بھی مدد کی جائے گی۔ڈونلڈ ٹرمپ نے ووٹ دینے پر عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ امریکا کو قابل فخر اور اقوام میں سرفہرست بنائیں گے، آج سے آپ کو تیز ترین تبدیلیاں نظر آئیں گی، ملک کو ہتھیاروں سے پاک کریں گے اور دنیا بھر سے تعلقات کو بہتر کریں گے۔انہوں نے کہا کہ آج سے امریکا کے نیچے جانے کا وقت ختم ہوگیا ہے، محکمہ انصاف کا غیر منصفانہ استعمال ختم ہوجائے گا، میں اپنے ملک، قوم، عوام اور خدا کو کبھی نہیں بھولوں گا، 8 سال مجھے جن مشکلات کا سامنا رہا امریکی تاریخ میں کسی اور کے ساتھ ایسا نہیں ہوا، آج کا دن امریکی شہریوں کی آزادی کا دن ہے۔ اپنے خطاب کے دوران امریکی صدر ٹرمپ نے نائب صدر وینس، اسپیکر جانسن، سابق صدور کو مخاطب کیا، انہوں نے کہا کہ سابق حکومتیں داخلی مسائل حل نہیں کرسکیں لیکن دنیا بھر میں مہنگی مہمات کرتی رہیں۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سیاہ فام اور لاطینی امریکیوں کا شکریہ، میں نے اْن کے مسائل سْنے ہیں، آج مارٹن لوتھر کنگ ڈے ہے اور اس مناسبت سے میں ان کیلیے کام کروں گا۔انہوں نے کہا کہ میں امریکہ کی جنوبی سرحدوں پر نیشنل ایمرجنسی کا اعلان کروں گا، آج تاریخی حکم ناموں پر دستخط کروں گا، ہم لاکھوں غیر قانونی تارکین وطن اور جرائم پیشہ افراد کو اْن کے ملکوں کو واپس بھیجیں گے، منظم جرائم کے گروہوں کو غیر ملکی دہشت گرد قرار دیں گے، ان دہشتگرد گروں کے خلاف امریکی فوج کو استعمال کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اپنی کابینہ کو ہدایت دوں گا کہ ہر صورت میں مہنگائی پر قابو پائے، میں امریکی عوام پر ٹیکسوں میں کمی کروں گا۔ امریکہ ایک بار پھر دنیا کا سب سے بڑا مینوفیکچرنگ ملک بننے گا۔ میں امریکہ کے تجارتی نظام کو فوری ٹھیک کرنے میں لگ جاؤں گا۔انکا کہنا تھا کہ میں تمام حکومتی سنسرشپ ختم کرنے کا فوری حکم دوں گا، امریکا میں ازاد اظہار رائے کی مکمل آزادی بحال کروں گا، امریکہ کی جنوبی سرحدوں پر نیشنل ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اپنے ملک کو خطرات اور دراندازیوں سے بچانا اولین ذمہ داری ہے۔انکا کہنا تھا کہ امریکاہ کے دشمنوں کو شکست دیں گے، میں امن قائم کرنے والا بننا چاہتا ہوں، ہماری افواج اپنے اہم مقصد امریکہ کی حفاظت پر ہی فوکس رکھے گی، ہم خلیچ میکسیکو کا نام بدل کر خلیج امریکا رکھ رہے رہیں، ہم پاناما کینال واپس لیں گیاس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کے 47ویں صدر کی حیثیت سے اپنی دوسری مدت کیلے حلف اٹھالیا۔ تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے اپنی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے ساتھ کیپٹل ہل پہنچے۔ ان کے ہمراہ صدر جو بائیڈن بھی تقریب میں شرکت کیلئے پہنچے تھے۔۔ امریکی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس نے صدر ٹرمپ سے حلف لیا۔امریکی صدر کے حلف اٹھانے کے بعد انہیں توپوں کی سلامی بھی پیش کی گئی۔ڈونلڈ ٹرمپ سے قبل نومنتخب امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے حلف اٹھایا تھا۔امریکی صدر کی حلف برداری تقریب واشنگٹن کے یوس ایس کیپیٹل روٹونڈا میں ہوئی، تقریب میں تین سابق صدور براک اوباما، جارج ڈبلیو بش اور بل کلنٹن بھی شرکت کیلئے پہنچے۔ تقریب میں ایکس کے مالک ایلون مسک، امیزون کے چیئرمین جیف بیزوس اور گوگل کے سربراہ سْندر پچائی بھی موجود تھے۔حلف اٹھانے سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے ساتھ چرچ کی دعائیہ تقریب میں شرکت کی۔ ٹرمپ کے ساتھ چرچ میں نائب صدر جے ڈی وینس اور انکی اہلیہ اوشا وینس بھی شریک تھیں۔واشنگٹن ڈی سی میں شدید سردی کے باعث 40 سال بعد حلف برداری کی تقریب ان ڈور ہوئی۔ عہدے کا حلف اْٹھانے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے قوم سے خطاب کیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ فوری نافذ ہونے والے صدارتی احکامات پر دستخط بھی کریں گے۔امریکی آئین کے سیکشن I کے آرٹیکل II کے مطابق صدارتی حلف یہ ہے کہ میں قسم کھاتا ہوں کہ میں امریکا کے صدارتی دفتر کے میں سب کاموں کو وفاداری کے ساتھ انجام دوں گا اور اپنی بہترین صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے امریکی آئین کا تحفظ اور دفاع کروں گا۔78 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ سے تقریبِ حلف برداری کے دوران اسی بائبل پر حلف لیا گیا جس پر سابق امریکی صدر ابراہم لنکن سے 1861ء میں لیا گیا تھا اور اس کے علاوہ وہ اپنی آنجہانی والدہ میری این میکلوڈ ٹرمپ کی جانب سے تحفے میں ملنے والی بائبل پر بھی حلف لیا۔نومنتخب امریکی صدر ٹرمپ نے حلف اٹھانے سے قبل سبکدوش صدر جو بائیڈن سے ملاقات کی۔واشنگٹن سے خبر ایجنسی کے مطابق حلف اٹھانے سے قبل ٹرمپ نے اہلیہ کے ساتھ چرچ کی دعائیہ تقریب میں شرکت کی۔ ٹرمپ کے ساتھ چرچ میں نائب صدر جے ڈی وینس اور انکی اہلیہ اوشا وینس بھی شریک ہوئیں۔ خبر ایجنسی کے مطابق دعائیہ تقریب کے بعد ٹرمپ صدارتی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے روانہ ہوگئے۔ امریکا کے 47ویں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری تقریب میں ان کے پانچ بچے بھی شریک تھے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بڑے بیٹے، 47 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر اور 41 سالہ ایرک ٹرمپ گہرے نیلے رنگ کے سوٹ پہنے فخر کے ساتھ یو ایس کیپیٹل پہنچے۔ٹرمپ کی بڑی بیٹی، 43 سالہ ایوانکا ٹرمپ سبز رنگ کے اسکرٹ سوٹ اور میچنگ کیپ میں نظر آئیں، جبکہ ان کی سوتیلی بہن، 31 سالہ ٹفنی ٹرمپ بھی تقریب میں موجود تھیں۔ڈونلڈ ٹرمپ کے سب سے چھوٹے بیٹے 18 سالہ بارون ٹرمپ بھی روایتی سیاہ سوٹ پہنے اور سلیقے سے بنے بالوں کے ساتھ لوگوں کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے تین بڑے بچے، ڈونلڈ جونیئر، ایوانکا، اور ایرک، ان کی پہلی بیوی ایوانا ٹرمپ سے ہیں جو 2022 میں انتقال کر گئیں۔ٹرمپ نے ایوانا سے علیحدگی کے بعد 1989 میں، ماڈل مارلا میپلز کے ساتھ تعلقات کا آغاز کیا اور 1993 میں ان کی بیٹی ٹفنی پیدا ہوئیدریں اثناروسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے نو منتخب امریکی ڈونلڈ ٹرمپ کو حلف اٹھانے سے پہلے مبارکباد کا پیغام بھیجا ہے۔ ماسکو سے خبر ایجنسی کے مطابق صدر پیوٹن نے یوکرین جنگ پر نئی امریکی انتظامیہ سے بات چیت کا عندیہ دیا۔ روسی صدر نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کیلئے انتخابات سے پہلے کا عرصہ ہر لحاظ سے مشکل رہا، تمام تر مشکلات کے باوجود ٹرمپ نے ہمت کا مظاہرہ کیا اور جیت کر دکھایا۔ صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکا کے 47 ویں صدر کے طور پر عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی ہے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے نئے امریکی صدر کیلیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے ایکس پر اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ میں ان کے ساتھ مل کر امریکا اور پاکستان کی دیرینہ شراکت داری کو مزید مستحکم کرنیکا متمنی ہوں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ برسوں سے یہ دو عظیم ملک اپنے لوگوں کے لیے خطے میں امن اور خوشحالی کے لیے مل کر کام کررہے ہیں اور ہم یہ تعاون مستقبل میں بھی جاری رکھیں گے۔
ٹرمپ حلف