سندھ ہائی کورٹ ،عارف علوی کی 30 دن کےلئے حفاظتی ضمانت منظور
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے سابق صدر ڈاکٹرعارف علوی کی تھانہ واہ کینٹ میں مقدمے میں 25 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض 30 دن کے لیے حفاظتی ضمانت منظور کرلی ہے پیرکو سندھ ہائیکورٹ میں سابق صدر عارف علوی کیخلاف تھانہ واہ کینٹ میں مقدمے میں حفاظتی ضمانت کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ برسٹر علی طاہر نے موقف دیا کہ متعلقہ عدالت سے رجوع کرنا چاہتے ہیں گرفتاری کا خدشہ ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ حفاظتی ضمانت منظور کی جائے۔ عدالت نے سابق صدر عارف کی 25 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض 30 دن کے لیے حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔ عدالت نے عارف علوی کو تھانہ واہ کینٹ میں درج مقدمے میں گرفتاری سے روک دیا۔ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سابق صدر عارف علوی نے کہا کہ عمران خان کو سزاسنانے پر عدلیہ کو خود بھی شرم آنی چاہئے۔ کوئی کرپشن نہیں کوئی مالی فائدہ نہیں اٹھایاگیا پھربھی سزا سنادی گئی۔ اس فیصلے پاکستان کی بدنامی ہوئی ہے۔ مذاکرات سے ہی مسائل حل ہوتے ہیں، عمران خان اور تحریک انصاف مذاکرات کے حق میں ہیں۔ ہمارے مذاکرات 2 سطح پر ہورہے ہیں۔ مذاکرات ان سے بھی جاری ہیں جن کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے۔ مجھے ٹرمپ کی تقریب حلف براداری کا دعوت نامہ ملا ہے۔ میں نے پاکستان کے حالات کے باعث معذرت کرلی۔ میں دعوت دینے پر ٹرمپ انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ پاکستان میں ہمیں خود تبدیلی لانی چاہئے،حکومت پربیرونی دباﺅ آنا چاہئے پاکستان پر نہیں۔ جوبائیڈن نے ہماری حکومت ختم کی تھی یہی عمران خان نے کہا تھا۔ہمیں انسانی حقوق کیلئے بین الاقوامی سطح پر آواز بلند کرنی چاہئے۔ ملک میں ذیادتی کا بازار گرم ہے۔ ہمارے لوگ قتل ہوئے، ہمارے لوگوں کو اغوا کیا گیا دہشتگرد بھی ہم بن گئے۔ ان حالات میں بھی ہم مذاکرات سے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مجھے دہشت گرد بنادیا گیا ہے لیکن اصل دہشتگرد آزاد گھوم رہے ہیں۔