حلقہ کی پسماندگی ختم کرنے کیلئے عملی اقدامات کررہے ہیں، سید فخر امام 

حلقہ کی پسماندگی ختم کرنے کیلئے عملی اقدامات کررہے ہیں، سید فخر امام 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


بٹہ کوٹ+اڈا جھلار مدینہ(نمائندگان پاکستان) آٹے چینی کے بحران کی ذمہ داری ذخیرہ اندوزوں پر عائد ہوتی ہے،مارکیٹ میں آٹے چینی کے وافر دمقدارمیں ستیابی یقینی گئی ہے، مارکیٹ میں 15سے 20روپے کم قیمت پر چینی دستیاب ہوگی،عوامی مسائل کا حل اولین ترجیح میں شامل ہے، علاقہ میں بجلی منصو بہ جات پرخطیررقم خر چ کی جارہی ہے، ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر فخر(بقیہ نمبر1صفحہ6پر)
 امام نے مر کزی انجمن تاجران کے سر پرست حاجی محمد ارشد سنگا کی رہائشگا ہ پر ملاقات کے دوران میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا، انہوں نے کہا کہ گندم درآمد کرنے کی وجہ ملکی پیداوار میں 18 سے 20 لاکھ ٹن کم پیداوار تھی اسکے باوجود حکومت سندھ نے گندم کی کمی کے معاملہ کو اہمیت نہیں دی،انہوں نے بتایا کہ 40ہزار ٹن چینی سستے بازاروں اور دیگر مقامات پر پہنچا دی گئی ہے،انہوں نے کہا کہ اپریل 2020؁ کے دوران حاصل ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق گندم کی پیداوار 25.2 ملین پیداوار حاصل ہوئی ہے جو مقررہ ہدف سے 18 سے 20 لاکھ ٹن کم ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت نے سرکاری سطح پر 66 لاکھ ٹن گندم خریدکی،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ حلقہ کی پسماند گی دور کرنا انکی اولین ترجیح ہے انہوں نے بتایا کہ کبیروالا میں گھر گھر بجلی پہنچانے کے منصوبے پر کرووں روپے کی خطیررقم خر چ کی جارہی ہے جب کہ صحت و صفائی کے متعدد منصو بوں پر بھی کام تیزی سے جاری ہے۔ 
فخر امام