’میں امریکی شہری بن گیا ہوں، آپ کو بتانا چاہتا ہوں پاکستانی پاسپورٹ پر سفر کرنا کتنا مشکل ہے‘ شہری نے انتہائی افسوسناک واقعہ سنادیا

’میں امریکی شہری بن گیا ہوں، آپ کو بتانا چاہتا ہوں پاکستانی پاسپورٹ پر سفر ...
’میں امریکی شہری بن گیا ہوں، آپ کو بتانا چاہتا ہوں پاکستانی پاسپورٹ پر سفر کرنا کتنا مشکل ہے‘ شہری نے انتہائی افسوسناک واقعہ سنادیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) احسن بٹ نامی پاکستانی شہری امریکہ کی جارج میسن یونیورسٹی میںانٹرنیشنل ریلیشنز کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں ۔ انہوں نے گزشتہ روز اپنے ٹوئٹر اکاﺅنٹ پر ایک ٹویٹ میں بتایا کہ گزشتہ جمعہ کے روز وہ امریکی شہری بن گئے ہیں اور وہ لوگوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ پاکستانی پاسپورٹ پر سفر کرنا کس قدر مشکل ہوتا ہے۔ احسن بٹ لکھتے ہیں کہ ”امریکی شہریت پانے کے بعد میں بالآخر ایک انسان کی طرح سفر کرنے کے قابل ہو گیا ہوں۔ پاکستانی پاسپورٹ پر مختلف ممالک کا سفر کرتے ہوئے جس ذلت، ہتک اور خواری کا سامنا کرنا پڑتا تھا، وہ بیان سے باہر ہے۔ پاکستانی پاسپورٹ پر سفر کرتے ہوئے میرے ساتھ انتہائی ناخوشگوار واقعات پیش آئے، جس کی وجہ پاکستانی پاسپورٹ کی ریکنگ انتہائی کم ہونا ہے۔ پاکستانی پاسپورٹ پر سفر کرتے ہوئے آدمی کے ساتھ تیسرے درجے کے شہری جیسا سلوک کیا جاتا ہے۔ میں خوش ہوں کہ بالآخر میں ایک انسان کی طرح سفر کرنے کے قابل ہو گیا ہوں۔
احسن بٹ نے ایک واقعہ سناتے ہوئے لکھا کہ ”میں ایک بار ریسرچ کے لیے فیلڈورک کرنے بنگلہ دیش جانا چاہتا تھا۔ میں بنگلہ دیش سفارتخانے گیا اور ریسرچ ویزے کے متعلق استفسار کیا۔ کاﺅنٹر پر موجود آفیسر نے مجھے ایک فارم بھرنے کے لیے دے دیا۔ ابھی میں فارم بھر رہا تھا کہ اس کا سینئر افسر آیا اور میرا پاسپورٹ دیکھ کر جیسے بوکھلا ہی گیا اور بولا ”پاکستانی پاسپورٹ۔۔ نہیں نہیں نہیں۔“ میں نے اس سے کہا کہ انکار کرنے سے پہلے کم از کم ویزا درخواست کو ایک نظر دیکھ ہی لو۔ انہوں نے درخواست وصول کر لی اور مجھ سے ایک ماہ بعد آنے کو کہا۔ ایک ماہ بعد میں گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ بنگلہ دیش سے پولیس کلیئرنس لینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ میں نے پوچھا کہ کتنی دیر لگے گی تو انہوں نے کندھے اچکا دیئے جیسے انہیں کوئی پروا ہی نہ ہو۔ اسی طرح ایک مہینہ اور خواری کے بعد میں نے بنگلہ دیش کا ویزہ حاصل کرنے کی کوشش ترک کرنے کا فیصلہ کیا اور جب بنگلہ دیش میں رہائش اور دیگر مقاصد کے لیے دی گئی رقم کا ری فنڈ حاصل کرنا چاہا تو اس میں شدید خواری ہوئی۔ اس پرمستزاد کہ بنگلہ دیشی سفارتخانے سے اپنا پاسپورٹ واپس لینے کے لیے مجھے تین چکر لگانے پڑے اور تیسرے چکر پر جھوٹ بولنا پڑا کہ مجھے کسی اور ملک کا سفر کرنا ہے جس کے لیے مجھے پاسپورٹ کی اشد ضرورت ہے۔“