خطے میں معاشی مقابلہ شروع ، ااپوزیشن دھرنا سیاست چھوڑ کر ملکی ترقی میں ساتھ دے : احسن اقبال

خطے میں معاشی مقابلہ شروع ، ااپوزیشن دھرنا سیاست چھوڑ کر ملکی ترقی میں ساتھ ...
 خطے میں معاشی مقابلہ شروع ، ااپوزیشن دھرنا سیاست چھوڑ کر ملکی ترقی میں ساتھ دے : احسن اقبال

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

تھرپارکر(مانیٹرنگ ڈیسک،آئی این پی) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ملک کا مستقبل جمہوری نظام سے جڑا ہے لہٰذا حکومت کی 5 سال کی مدت کا احترام کرنا چاہیے۔ہمارا مقابلہ خطے کے ملکوں کی معیشت سے ہے اپوزیشن جماعتیں دھرنا سیاست چھوڑ کر ملکی تعمیر و ترقی میں ساتھ دیں۔تھرپارکر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ آج ہم معیشت کے مقابلے میں داخل ہوچکے ہیں، ہمیں خطے میں بھارت اور دیگر معیشتوں سے مقابلہ کرنا ہے، ہمیں ایک دوسرے سے دھرنوں میں مقابلہ نہیں کرنا، آج خطے میں کسی ملک میں دھرنے نہیں دیئے جارہے ہے، وہاں پر معیشت پر زور دیا جارہا ہے، اس لیے اپوزیشن سے کہتا ہوں کہ دھرنوں کی سیاست کو چھوڑیں اور ملک کی تعمیر و ترقی کیلئے تعاون کے راستے پر چلیں۔انہوں نے کہا کہ کامیابیوں کے لیے ٹانگیں کھینچنے کی سیاست کی بجائے تعاون کی سیاست پر عمل کرنا چاہیے، قومیں انتشار اور کھینچا تانی سے ترقی نہیں کرتیں، اتفاق، تعاون اور یکجہتی سے ترقی کرتی ہیں۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے اندر اتنی طاقت پیدا کرنی ہے کوئی ہمیں شکست نہ دے سکے، آج سی پیک ایک حقیقت بن چکا ہے، پاکستان توانائی میں خود کفالت حاصل کررہا ہے، 2013 میں جہاں 20 گھنٹے بجلی نہیں آتی تھی اب وہاں بجلی آرہی ہے اور بہت جلد 24 گھنٹے بجلی ہوگی۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ دہشت گردی کی کمر توڑی جاچکی ہے، مردہ معیشت کو 10 سالوں میں بلند گروتھ ریٹ حاصل ہوا ہے، کوئی تصور نہیں کرسکتا تھا کہ تھر کے ریگستانوں میں جہاں انسان بسنے کو تیار نہیں وہاں دنیا کے سرمایہ کار آرہے ہیں، آج تھر پاکستان کا سب سے بڑا نجی سرمایہ کاروں کا مرکز بن چکا ہے، یہ وہ پالیسیز ہیں جو وفاقی حکومت نے شروع کی، آج ملک بھر میں نئے منصوبے بن رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیاسی استحکام کے بغیر اقتصادی ترقی نہیں ہوسکتی، ہم نے 90ء کے کلچر سے جان چھڑائی، (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی نے بہت کھیل کھلا، اس کا ملک، دونوں جماعتوں اور جمہوریت کو نقصان ہوا، بالآخر ہمیں میثاق جمہوریت کرنا پڑا۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ملک کا مستبقل جمہوری نطام سے جڑا ہے، حکومت کی 5 سال کی مدت کا احترام کرنا چاہیے، 5 سال سے پہلے افراتفری پیدا کرنے کا مطلب ہیکہ ہم جمہوری استحکام اور روایات کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، اس سے کھینچا تانی کی سیاست کا کلچر پیدا ہوگا۔احسن اقبال نے فلسطین سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خود مختار ملک ہے اور ہم آزادخارجہ پالیسی بناتے ہیں جب کہ فلسطینی عوام کے ساتھ رشتہ قیام پاکستان سے ہے، پاکستان نے اصولی بنیاد پر فلسطین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پوری دنیا نے ترکی اور پاکستان کی پیش کردہ قرارداد کی حمایت کی ہے، پوری دنیا نے امریکی فیصلے کی مخالفت کی ہے، امریکی قیادت کو نظر ثانی کرنی چاہیے کہ وہ سفارتی سطح پر تنہا کیوں ہوگئے، امریکا کے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ سپرپاور اتنی تنہا کیوں ہوگئی ہے۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہم امریکا کے ساتھ امن کا اشتراک اور اعتماد پر مبنی تعلقات چاہتے ہیں۔
احسن اقبال

مزید :

صفحہ اول -