سوشل میڈیا کے ذریعے منشیات کی آن لائن سپلائی کا انکشاف لیکن کراچی کیلئے نیٹ ورک کس شہر سے کام کررہاہے؟ ڈاکٹر ماہا کیس میں پولیس کو بڑی کامیابی مل گئی

سوشل میڈیا کے ذریعے منشیات کی آن لائن سپلائی کا انکشاف لیکن کراچی کیلئے نیٹ ...
سوشل میڈیا کے ذریعے منشیات کی آن لائن سپلائی کا انکشاف لیکن کراچی کیلئے نیٹ ورک کس شہر سے کام کررہاہے؟ ڈاکٹر ماہا کیس میں پولیس کو بڑی کامیابی مل گئی
سورس: creative commons license

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (ویب ڈیسک) کراچی میں آئس، کرسٹل، چرس اور دیگر منشیات کی سپلائی کا آن لائن نیٹ ورک لاہور سے چلائے جانے کا انکشاف ہوا ہے، اس نیٹ ورک کی ماسٹر مائنڈ ایک خاتون ہیں جو لاہور کے بااثر حلقوں سے تعلق رکھتی ہیں۔ 
روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق ایس ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ بشیر احمد بروھی کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ڈاکٹر ماہا علی کی خودکشی کی تفتیش کے دوران پولیس کراچی کے پوش علاقوں میں آن لائن ڈرگ سپلائی کرنے والے گروہ تک پہنچی, اس گروہ کے دو کارندوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ 
ایس ایس پی بشیر بروہی کے مطابق آئس، کرسٹل اور دیگر منشیات استعمال کرنے والے نوجوان لڑکے اور لڑکیاں سوشل میڈیا نیٹ ورک پر کھانے پینے کا سامان اور دیگر اشیاءمنگوانے کی طرح آرڈرز کرتے ہیں۔ سوشل میڈیا کے دوسرے اکاؤنٹ سے یہ آرڈر لاہور کی ایک خاتون کو بھیجا جاتا ہے, یہ خاتون کراچی میں موجود اپنے نیٹ ورک کے لوگوں کو سپلائی فراہم کرنے کا آرڈر دیتی ہیں۔ 
پولیس کے مطابق کراچی کے کسی بھی علاقے میں کسی بھی وقت 30 سے 40 منٹ کے اندر اندر ڈلیوری کردی جاتی ہے رقم کی ادائیگی سپلائی کے وقت کیش میں کی جاتی ہے۔ بشیر بروہی کے مطابق ڈاکٹر ماہا علی کو کلفٹن کے کلینک میں آرڈر کرنے کے 30 منٹ میں اسی گروہ نے منشیات کی آخری ڈیلیوری دی تھی۔ 
پولیس کے مطابق ڈاکٹر ماہا علی کو منشیات سپلائی کرنے والے ملزم کی گرفتاری کے بعد پولیس اس نیٹ ورک کے دیگر افراد تک پہنچی تاہم ابھی تک اس خاتون اور دیگر مرکزی کرداروں کو گرفتار نہیں کیا جا سکا۔