بہت فکر ہے کہ اگر میرے والدین وفات پا گئے تو کیا کروں گا،اپنی سلامتی اور تحفظ کے متعلق فکر نہیں کروں گا تو کسی یتیم خانے میں پڑا دکھائی دوں گا

 بہت فکر ہے کہ اگر میرے والدین وفات پا گئے تو کیا کروں گا،اپنی سلامتی اور ...
 بہت فکر ہے کہ اگر میرے والدین وفات پا گئے تو کیا کروں گا،اپنی سلامتی اور تحفظ کے متعلق فکر نہیں کروں گا تو کسی یتیم خانے میں پڑا دکھائی دوں گا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مصنف:ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر 
ترجمہ:ریاض محمود انجم
 قسط:88
”میں دل کے دورے کے متعلق فکرمند ہوں۔ کسی کو بھی کسی وقت دل کے دورے کا سامنا ہو سکتا ہے۔“
”مجھے اپنے شریک حیات کی خوشی کے متعلق بہت فکر ہے۔ خدا جانتا ہے کہ میں اپنے شریک حیات کو خوشی مہیا کرنے کے لیے کس قدر زیادہ وقت صرف کرتا ہوں لیکن پھر بھی میرا شریک حیات مجھ سے خوش نہیں ہے۔“
”مجھے ہمیشہ یہ فکر لاحق رہتی ہے کہ کیامیں درست کام کر رہا ہوں۔“
”مجھے اپنی سلامتی کے متعلق فکر رہتی ہے۔ اگر میں اپنی سلامتی اور تحفظ کے متعلق فکر نہیں کروں گا تو میں پھر کسی یتیم خانے میں پڑا دکھائی دوں گا۔“
”مجھے ہردم یہ فکر دامن گیر رہتی ہے کہ میرا ہونے والا بچہ صحت مند ہو۔“
”ہمیں اشیائے خورونوش کی قیمتوں کے متعلق بھی فکر کرنا چاہیے، یہ نہ ہو کہ ان کی قیمتیں ہماری دسترس سے باہر ہو جائیں۔“
”مجھے ہر وقت یہ فکر لاحق رہتی ہیں کہ کہیں میرے شریک حیات اور بچوں کو کوئی حادثہ نہ پیش آ جائے حالانکہ یہ ایک فطری اور قدرتی بات ہے جس پر کسی کا بس نہیں۔“
”مجھے اپنے ان دوستوں کے متعلق فکر ہے جو مجھے پسند نہیں کرتے۔“
”مجھے اپنے جسمانی وزن کے متعلق فکر ہے، کوئی شخص بھی موٹا نہیں ہونا چاہتا، اس لیے فطری طورپر اب بھی اس فکر میں مبتلا ہوں کہ کہیں وہ دوبارہ فربہ نہ ہو جاؤں۔“
”مجھے اپنے آمدن کے متعلق بھی بہت فکر ہے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ہمارے پاس کبھی بھی زیادہ دولت نہیں ہو گی اور ہم اس طرح غریبانہ زندگی گزارتے رہیں گے۔“
مجھے یہ فکر ہمیشہ لاحق رہتی ہے کہ کہیں میری کار جواب نہ دے جائے۔ میری کار پرانی ہے اور میں اسے اپنے شہر سے باہر بھی لے جاتا ہوں۔ مجھے خدشہ ہے کہ کہیں بیرون شہر یہ خراب نہ ہو جائے۔“
”میں اپنے اخراجات کے متعلق فکرمند ہوں۔ ہر شخص اپنے اخراجات اور مصارف کے متعلق فکرمند ہوتا ہے۔ اگر آپ کو اپنی اخراجات اور مصارف کے متعلق فکر ہی نہیں ہے تو آپ انسان ہی نہیں ہیں۔“
”مجھے اپنے والدین کی موت کے متعلق بہت فکر ہے۔ مجھے یہ فکر ہے کہ اگر میرے والدین وفات پا گئے تو پھر میں کیا کروں گا اور یہی سوچ سوچ کر میں بیمار ہو چلا ہوں۔ مجھے یہ فکر لاحق ہے کہ ان کی موت کے بعد میں اکیلا رہ جاؤں گا“ مجھے نہیں معلوم کہ میں یہ صدمہ سہار بھی سکوں گا کہ نہیں۔“
(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مزید :

ادب وثقافت -