افغان طالبان کی ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک کروڑ افغانوں کو مارنے کی بیان کی مذمت

افغان طالبان کی ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک کروڑ افغانوں کو مارنے کی بیان کی مذمت
افغان طالبان کی ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک کروڑ افغانوں کو مارنے کی بیان کی مذمت

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کابل (ڈیلی پاکستان آن لائن) طالبان کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کی مذمت کی گئی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر وہ چاہتے تو ایک ہفتے میں افغان جنگ جیت سکتے تھے لیکن وہ ایک کروڑ لوگوں کو ہلاک کرکے یہ جنگ نہیں جیتنا چاہتے۔
تحریک طالبان افغانستان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کے وزیر اعظم کے ساتھ بیٹھ کر میڈیا سے گفتگو میں یہ کہنا کہ وہ ایک کروڑ لوگوں کو مار کر افغان جنگ جیت سکتے تھے، قابل مذمت ہے۔ افغانستان کو فتح کرنے کا خواب چنگیز خان، برطانیہ اور سوویت یونین کیلئے قبر ثابت ہوا ہے۔ افغانستان پر قبضہ کرنے کی کوشش کرنے والوں کے ملک اور بادشاہتوں کے نام و نشان بھی باقی نہ رہے لیکن افغان قوم باقی ہے اور باقی رہے گی۔
انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ گزشتہ 18 سال کے دوران امریکہ نے افغانوں کو ہلاک کرنے میں کسی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کیا، یہاں تک کہ انہوں نے مدر آف آل بمز تک بھی استعمال کیا۔ امریکہ کی 18 برس کی جارحانہ و ظالمانہ پالیسی کی ناکامی نے یہ بات اور بھی عیاں کردی ہے کہ آخر افغانستان کو ایمپائرز کا قبرستان کیوں کہا جاتا ہے۔ہم یہ توقع کرتے ہیں کہ ٹرمپ غیر ذمہ دارانہ بیانات دینے کے بجائے مسئلے کے حل کی طرف عملی اقدامات کریں گے۔
ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی یہ پالیسی کہ امریکہ افغانستان میں پولیس مین کا کردار ادا نہیں کرنا چاہتا، اور ان کا یہ کہنا کہ ایک پوری قوم کے خلاف جنگ اس وقت تک نہیں جیتی جاسکتی جب تک ان میں سے ایک بھی شخص زندہ ہو ،انتہائی مثبت ہیں۔