پی ٹی آئی اگر اب بھی پولیٹیکل پارٹی ہے تو انہوں نے دوسری جماعت میں کیوں شمولیت اختیار کی؟جسٹس اطہر من اللہ

پی ٹی آئی اگر اب بھی پولیٹیکل پارٹی ہے تو انہوں نے دوسری جماعت میں کیوں ...
پی ٹی آئی اگر اب بھی پولیٹیکل پارٹی ہے تو انہوں نے دوسری جماعت میں کیوں شمولیت اختیار کی؟جسٹس اطہر من اللہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آف پاکستان میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ انتخابی نشان چلے جانے کے بعد پولیٹیکل پارٹی نہیں رہی، لیکن پولیٹیکل ان لسٹڈ پولیٹیکل پارٹی تو ہے، الیکشن کمیشن نے ان لسٹڈ پارٹی تو قرار دیا ہے ، پی ٹی آئی اگر اب بھی پولیٹیکل پارٹی وجود رکھتی ہے تو انہوں نے دوسری جماعت میں کیوں شمولیت اختیار کی؟

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق  سپریم کورٹ آف پاکستان میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی براہ راست سماعت جاری ہے ۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 13رکنی فل کورٹ سماعت کررہا ہے، عدالت عظمیٰ میں سنی اتحاد کونسل کے وکیل فیصل صدیقی کی جانب سے دلائل جاری ہیں ۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ انتخابی نشان چلے جانے کے بعد پولیٹیکل پارٹی نہیں رہی، لیکن پولیٹیکل ان لسٹڈ پولیٹیکل پارٹی تو ہے، الیکشن کمیشن نے ان لسٹڈ پارٹی تو قرار دیا ہے ، پی ٹی آئی اگر اب بھی پولیٹیکل پارٹی وجود رکھتی ہے تو انہوں نے دوسری جماعت میں کیوں شمولیت اختیار کی؟ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر اس دلیل کو درست مان لیا جائے تو آپ نے دوسری جماعت میں شمولیت اختیار کرکے خودکشی کیوں کی، یہ تو آپکے اپنے دلائل کے خلاف ہے۔

دوروز قبل قبل  الیکشن کمیشن نے اپنا تحریری جواب جمع کروایا تھا ،  الیکشن کمیشن کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا کہ 24 دسمبر کی ڈیڈ لائن کے باوجود سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں کی فہرستیں جمع نہیں کرائیں تاہم امیداروں کی طرف سے تحریک انصاف نظریاتی کا انتخابی نشان دینے کا سرٹیفکیٹ مانگا گیا تھا لیکن بعد میں امیدواران تحریک انصاف نظریاتی کے انتخابی نشان سے خود ہی دستبردار ہو گئے۔

الیکشن کمیشن نے اپنے جواب میں کہا کہ تحریک انصاف نظریاتی کے انتخابی نشان سے دستبردار ہونے کے بعد امیدوار آزاد قرار پائے اور الیکشن کے بعد آزاد امیدوار سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے جس پر سنی اتحاد کونسل کو الیکشن نے مخصوص نشستیں نہ دینے کا چار ایک سے فیصلہ دیا، پشاور ہائی کورٹ نے بھی سنی اتحاد کونسل کی اپیل پر الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا۔