صوبائی خاتون محتسب پنجاب کاکنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج و یونیورسٹی کا اچانک دورہ
لاہور( ڈیلی پاکستان آن لائن )صوبائی خاتون محتسب پنجاب نبیلہ حاکم علی خان نے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کا اچانک دورہ کیا۔ کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی سے ہراسانگی کیسز رپورٹ ہونے کے بعد میڈیکل یونیورسٹی کے دورے کا فیصلہ کیا گیا اس وقت بھی کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی سے 5ہراسانگی کیس زیر سماعت ہیں۔ خاتون محتسب پنجاب نبیلہ حاکم نے یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات کا دورہ کیا اور انسداد ہراساں اقدامات کے حوالے سے جائزہ لیا۔ انہوں نے یونیورسٹی انتظامیہ سے کوڈ آف کنڈکٹ آویزاں کرنے اور ہراسانگی کمیٹی کےحوالے سے دریافت کیا۔ وائس چانسلر پروفیسر محمود ایاز اور چیئر پرسن ہراسانگی کمیٹی ڈاکٹر نازش نے انسداد ہراساں کمیٹی کے حوالے سے صوبائی خاتون محتسب پنجاب کو آگاہ کیا۔
صوبائی خاتون محتسب پنجاب نے ادارے میں انسداد ہراساں کمیٹی کو ترجیحی بنیادوں پر ہراسانگی سے متعلق کیسز پر عمل درآمد کی ہدایت کرتے ہوئے کوڈ آف کنڈکٹ آویزاں نہ کرنے پر سخت تنبیہہ کرتے ہوئے مختلف جگہوں پر بینرز آویزاں کرنے کی ہدایت کی۔
خاتون محتسب پنجاب نے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کو کوڈ آف کنڈکٹ آویزاں نہ کرنے پر وارننگ لیٹر بھی جاری کر دیا۔ ہراسانگی قانون 2010 کے تحت کوئی بھی ادارہ جو ہراسانگی کوڈآف کنڈکٹ آویزاں نہیں کرے گا اور ہرا سانگی کمیٹی نہیں بنائے گا خاتون محتسب پنجاب اس کو جرمانہ کرنے کا مجاز ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صوبائی خاتون محتسب پنجاب نبیلہ حاکم علی خان نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں کوڈ آف کنڈکٹ برائے انسداد ہراساں کے حوالے سے مختلف جگہوں پر بینرز آویزاں کیے جائیں۔ خواتین کا تحفظ اولین ترجیح ہے، کسی کو ہراساں کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ گھریلو،ورکنگ خواتین ہوں یا طالبات، تحفظ فراہم کرنے کے لیے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں -