اوورسیزپاکستانی اپنا حق مانگتے ہیں

اوورسیزپاکستانی اپنا حق مانگتے ہیں
اوورسیزپاکستانی اپنا حق مانگتے ہیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

جیسے جیسے الیکشن قریب آرہے ہیں، ہر کوئی اپنا ووٹ بنک بڑھانے کے لئے تگ و دو میں مصروف ہے اور اس کے لئے تمام جماعتیں اور امیدوار روٹھے ہوئے ووٹروں کو منانے کی بھرپور کوششوں میں مصروف ہیں ،لیکن ایسے میں ایک طبقہ ایسا بھی ہے ،جس کو عین ایسے موقع پر بھلا دیا گیا ہے ،جبکہ الیکشن کے دوران ووٹ کے ذریعے ان کے کردار ادا کرنے کی ضرورت جتنی اب ہے ،اتنی پہلے کبھی نہیں تھی۔ یہ طبقہ وہ اوورسیز پاکستانی ہیں ،جن کو تمام سیاستدان اپنے غیرملکی دوروں میں ملکی معیشت کے لئے ریڑھ کی ہڈی اور سچے پاکستانی کہتے نہیں تھکتے .... اب مَیں اس کو پاکستانی سیاستدانوں کی احسان فراموشی کہوں یا سسٹم کی خرابی کہ جب اس ملک کی قیادت کے انتخابات کا وقت ہوتا ہے تو اس وقت انہی پاکستانیوںسے منہ موڑلیا گیا ہے، حالانکہ پاکستان کے آئین کی شق نمبر 25واضح طور پر یہ کہتی ہے کہ کسی بھی پاکستانی کو کسی بھی بنا پر دوسرے سے کمتر نہیں سمجھا جائے گا اور سب کو برابری کے حقوق حاصل ہوں گے، پاکستان کا آئین خود دوہری شہریت رکھنے کی اجازت بھی دیتا ہے تو پھر یہ بات سمجھ سے باہر ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ سوتیلے پن کا سلوک کیوں کیا جاتا ہے؟
 اوورسیز پاکستانی جو پاکستان سے ہزاروں میل دور ہونے کے باوجود ہر وقت اور ہر موقع و مصیبت کی ہرگھڑی میں اپنے ہم وطنوں کو کبھی نہیں بھلاتے اور پاکستان کی تعمیروترقی اوراس کی خوشحالی کے لئے اتنے ہی فکرمند ہوتے ہیں ،جتنے کہ پاکستان میں موجود اٹھارہ کروڑ پاکستانی ہوتے ہیں،اسی لئے وہ یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ انہیں پاکستانی انتخابات میں حصہ لینے اور اپنے تجربات کے ذریعے ملک کو جدیداورترقی یافتہ بنانے کا موقع ملنا چاہئے۔یہ حقیقت ہے کہ بیرونی ممالک میں اوورسیزپاکستانیوں کا ایک ایسا طبقہ موجود ہے، جو انجینئرنگ، میڈیکل ،بزنس یا اس جیسے دوسرے شعبوں میں بھرپور تجربہ رکھتا ہے، جس کو بروئے کار لاتے ہوئے پاکستان کی حالت بآسانی بدلی جاسکتی ہے اور یہ پروفیشنل لوگ چند ہی برسوں میں پاکستان کو جنوبی ایشیا کی ایک بڑی طاقت بنا سکتے ہیں، جس کو اللہ نے بے شماروسائل سے نوازرکھا ہے ،لیکن بدانتظامی اور کرپشن نے ملک کو آگے بڑھنے سے روک رکھا ہے۔
یہاں مَیں ایک بات کی وضاحت کرنا چاہتا ہوں کہ میری اس بات سے یہ مطلب نہ لیا جائے کہ پاکستان میں باصلاحیت افراد کی کمی ہے، اصل مسئلہ پاکستان میں چند مخصوص خاندانوں اور کرپٹ ٹولے کی اجارہ داری ہے ،جو نسل درنسل پاکستان کواندرہی اندر کھوکھلا کررہی ہے۔ اس کلچر کی وجہ سے ہی پاکستان میں رشوت و سفارش ایک ناسور کی طرح پھیل چکی ہے۔ اس صورت حال میں میرٹ کا خون ہونا ایک عام سی بات ہے.... پھر دو ہی کام ہوتے ہیں یا تو یہ تعلیم یافتہ نوجوان جرائم پیشہ افرادیا کالعدم تنظیموں کے ہتھے چڑھ جاتے ہیں یابیرون ممالک چلے جاتے ہیں، جہاں قابلیت کی قدر کی جاتی ہے اور ایک اچھا مستقبل ان کی راہ تک رہا ہوتا ہے ،لیکن اس سب کے باوجود پاکستان کو وہ نہیں بھلاتے اور چاہتے ہیں کہ ان کا ملک پاکستان بھی ترقی کرے اور وہاں کے عوام بھی اسی طرح خوشحال ہوں، جیسے وہ ہیں ،لیکن دوسری جانب جب وہ اس تبدیلی کی خواہش کوتکمیل تک پہنچانا چاہتے ہیں تو بے شماررکاوٹیں ان کا راستہ روکتی ہیں۔
یہاں ایک دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ پاکستان میں دہری شہریت کے حامل پاکستانیوں کے انتخابات میں حصہ لینے پر اس لئے پابندی ہے کہ انہوں نے دوسرے ممالک کا حلف وفاداری بھی اٹھا رکھا ہے ،لیکن پاکستان میں اعلیٰ عہدے پر پہنچنے والا ہر شخص ایمانداری سے ملک کی خدمت کرنے اور جھوٹ نہ بولنے کا حلف اٹھاتا ہے۔ گزشتہ اسمبلی میں ہم نے دیکھا کہ ارکان اسمبلی کی 70فیصد تعداد نے ٹیکس جمع نہیں کروایا، جعلی ڈگریاں ہمارا مذاق اُڑاتی رہیں اور سب سے اہم بات یہ کہ ان انتخابات میں پھر انہی لوگوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی جارہی ہے، کیا یہ سب کچھ جائز ہے ؟ اگر جائز ہے تو پھردہری شہریت کوہی کیوں گالی بنا دیا گیا ہے اور انہیں انتخابات میں حصہ لینا تو دور کی بات انہیں ووٹ کے استعمال کا حق بھی نہیں دیا جارہا ۔
اوورسیز پاکستانیز تمام سیاسی جماعتوں سے یہ پوچھنے کا حق رکھتے ہیں کہ انہوں نے اپنے پانچ سالہ جمہوری دور میں اوورسیزپاکستانیوںکے ووٹ کے مسئلے کے حل کے لئے کوششیں کیوں نہیں کیں۔ میری الیکشن کمیشن سے بھی مودبانہ درخواست ہے کہ وہ ان انتخابات میں اوورسیز ووٹ کی کاسٹنگ کے لئے جلد میکنیزم بنائیں ،کیونکہ یہ ان کا حق بھی ہے اور ان کا ووٹ الیکشن نتائج پر بہت گہرے اور مثبت اثرات مرتب کرے گا۔

آخر میں میری ایک بار پھر عوام سے اپیل ہے کہ یہ انتخابات پاکستان کے مستقبل کے لئے بہت اہمیت رکھتے ہیں اور یہ مستقبل آپ کے اپنے ہاتھ میں ہے، لہٰذا اس دن گھر میں بیٹھنے اور ٹی وی دیکھنے کی بجائے ووٹ کا سٹ ضرور کرنے جائیں اور یہ ووٹ اگر آپ نے اپنے باس، جاگیردار،وڈیرے یا کسی اور تعلق کی بجائے اپنے ضمیر کے مطابق کاسٹ کرلیا تو انشااللہ اس سے ایک نیا پاکستان جنم لے گا۔ایک محفوظ اور خوشحال پاکستان! ٭

مزید :

کالم -