خیبرپختونخوا میں سیلاب متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی کے لئے 6 دن کی ڈیڈ لائن

پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے سیلاب متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی کے لئے 6 دن کی ڈیڈ لائن دے دی۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت ویڈیو لنک اجلاس ہوا جس میں مشیر خزانہ، چیف سیکرٹری، سیکرٹری ریلیف، ڈی جی پی ڈی ایم اے اور متاثرہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز نے شرکت کی۔اجلاس میں سیلاب متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگیوں پر اب تک کی پیشرفت کا ضلع وار جائزہ لیا گیا۔
وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ معاوضوں کی ادائیگیوں کا عمل تیز کیا جائے اور آنے والے اتوار تک ہر متاثرہ خاندان کو ادائیگی یقینی بنائی جائے۔جن متاثرین کے بینک اکاؤنٹس نہیں ہیں، ان کے لیے متبادل طریقہ کار وضع کیا جائے۔
علی امین گنڈاپور نے محکمہ صحت کو زخمیوں کی تصدیق کے عمل کو تیز کرنے اور مزید میڈیکل ٹیمیں تعینات کرنے کی ہدایت دی اور کہا لاپتہ افراد کے لواحقین کو بھی معاوضوں کی ادائیگی کی جائے۔
وزیر اعلیٰ نے آبی گزرگاہوں پر قائم تباہ شدہ گھروں کا ڈیٹا اکٹھا کرنے، متاثرین سے محفوظ مقامات پر گھروں کی تعمیر کے لیے بات چیت شروع کرنے اور سیلابی ریلے سے متاثرہ گھروں کی صفائی کے لیے فی گھرانہ ایک لاکھ روپے دینے کے اقدامات کی ہدایت کی اور ساتھ ہی پی ڈی ایم اے کے لیے پانچ ارب روپے فوری جاری کرنے کا اعلان کیا۔
اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ سیلابوں سے اب تک صوبے میں 406 اموات اور 247 زخمیوں کی تصدیق ہوچکی ہے، جاں بحق افراد میں سے 332 کے لواحقین کو فی کس 20 لاکھ روپے معاوضہ ادا کردیا گیا ہے جبکہ 35 زخمیوں کو فی کس 5 لاکھ روپے دیے جاچکے ہیں۔ 28 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ 5720 متاثرہ خاندانوں میں سے 4398 کو فوڈ پیکج کی رقوم فراہم کی جاچکی ہیں جبکہ باجوڑ کے 9698 نقل مکانی کرنے والے افراد کو خوراک فراہم کی گئی ہے۔
صوبے بھر میں 598 گھر مکمل طور پر اور 2971 گھر جزوی طور پر متاثر ہوئے ہیں جن میں سے 43 مالکان کو معاوضہ مل چکا ہے۔سیلاب سے 526 رابطہ سڑکیں، 106 پل، 326 تعلیمی ادارے، 38 صحت مراکز اور 67 سرکاری دفاتر بھی متاثر ہوئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ متاثرین کو معاوضوں اور بحالی کے لیے وسائل کی کمی نہیں، مانیٹرنگ کے عمل کو مزید مؤثر بنایا جائے تاکہ ریلیف اور بحالی کے اقدامات شفاف اور بروقت مکمل ہوں۔