ماں اولاد کے حسن سلوک کی زیادہ مستحق

حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ ایک شخص نے حضور نبی کریمﷺ سے سوال کیا کہ اے اللہ کے رسول ﷺ! لوگوں میں میرے حُسن سلوک کا مستحق کون ہے؟آپ ﷺ نے فرمایا تمہاری ماں ۔۔۔ اس نے کہا پھر کون۔۔۔؟آپﷺ نے فرمایا تمہاری ماں۔۔۔اس نے پھر کون ؟ آپﷺ نے فرمایا تمہاری ماں ۔۔اس نے کہا پھر کون؟ (چوتھی بار) آپﷺ نے فرمایا تمہارا باپ. (متفق علیہ)
حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور نبی کریمﷺ نے فرمایا !اس شخص کی ناک خاک میں ملے،اس شخص کی ناک خاک میں ملے،اس شخص کی ناک خاک میں ملے۔۔۔!! ( تین مرتبہ فرمایا ) پوچھا گیا؛اے اللہ کے رسولﷺ!کس کی (ناک خاک میں ملے )؟ تو آپﷺ نے فرمایا جس نے ماں باپ دونوں کو یا اُن میں سے کسی ایک کو بحالتِ بڑھاپا پایا اور پھر جنت میں داخل نہ ہو سکا۔(یعنی انکی خدمت کر کے یا اُنہیں راضی رکھ کر جنت کا حقدار نہ بن سکا)۔ (مسلم شریف)