لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں5 لاکھ بچے فوری خطرے سے دوچارہیں: یونیسف

لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں5 لاکھ بچے فوری خطرے سے دوچارہیں: یونیسف
لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں5 لاکھ بچے فوری خطرے سے دوچارہیں: یونیسف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

طرابلس (این این آئی)لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں 5 لاکھ بچے متحارب جنگجو ملیشیاؤں کے درمیان جاری لڑائی کے نتیجے میں خطرے سے دوچار ہوچکے ہیں۔
میڈیارپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے تحت حقوقِ اطفال کے ادارے یونیسیف نے ایک بیان میں کہا کہ گز شتہ 48 گھنٹے کے دوران میں طرابلس کے جنوب میں لڑائی میں شدت کے بعد سے مزید 1200 سے زیادہ خاندان بے گھر ہوگئے ہیں۔یونیسف کا کہنا تھا کہ طرابلس اور اس کے نواحی علاقوں میں اگست سے جاری مسلح جھڑپوں کے نتیجے میں 25ہزار سے زیادہ افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔ان میں نصف تعداد بچوں کی ہے۔اقوام متحدہ کی اس ایجنسی کے مشرقِ اوسط اور شمالی افریقا میں ڈائریکٹر گیرٹ کیپلائر نے کہا کہ مزید بچوں کو جنگ کے لیے بھرتی کیا جارہا ہے جس سے وہ فوری خطرے سے دوچار ہوچکے ہیں اور لڑائی میں شریک ایک بچہ مارا بھی جاچکا ہے۔
یونیسف کے مطابق لڑائی سے متاثرہ علاقوں کے مکینوں کو خوراک ، بجلی اور پانی کی قلت کا سامنا ہے۔لڑائی میں شدت سے تارکینِ وطن کی مشکلات میں بھی اضافہ ہوچکا ہے۔کیپلائر کا کہنا تھا کہ ’’ سیکڑوں گرفتار پناہ گزینوں اور تارکین وطن کو تشدد کی وجہ سے زبردستی دوسری جگہوں پر منتقل کیا جارہا ہے۔ان کے علاوہ بہت سے تارکینِ وطن ایسے مراکز میں پھنس کر رہ گئے ہیں ،جن کی حالت انتہائی ناگفتہ بہ ہے۔