فحش فلموں سے بھی زیادہ شرمناک سہولت متعارف کروانے کی تیاری
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) فحش فلموں کی اخلاق باختگی ہی کم نہ تھی کہ ٹیکنالوجی کے تڑکے نے جنسی گڑیاﺅں جیسی لت متعارف کروا دی اور اب ان سے بھی بڑھ کر ایک ایسی شرمناک سہولت متعارف کروانے کی تیاری کی جا رہی ہے کہ سن شیطان بھی شرمندہ رہ جائے۔ میل آن لائن کے مطابق جنسی تعلقات کی ایک ماہر ٹریسی کوکس کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی لوگوں کے جنسی تعلقات کو آئندہ ایک عشرے میں یکسر تبدیل کرنے جا رہی ہے۔ تھری ڈی پورن اور ورچوئل سیکس جیسی چیزیں مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کی بدولت ممکن ہو چکی ہیں اور آئند 10سالوں میں دنیا بھر میں عام ہو جائیں گی۔“
ٹریسی کا کہنا تھا کہ ”ورچوئل سیکس عام ہونے سے لوگ کسی کے ساتھ بھی جنسی تعلق قائم کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔ جس مرد یا عورت کی ایک بار تصویر بن چکی ہے اس کے ساتھ کوئی بھی دوسرا مرد یا عورت جنسی تعلق قائم کر سکے گا، جو کہ انتہائی خوفزدہ کردینے والی بات ہے۔ یہ ٹیکنالوجی آنے سے لوگ کسی بھی معروف اداکارہ یا اپنی سابق گرل فرینڈ، حتیٰ کہ کسی بھی عورت کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرنے کے قابل ہو جائیں گے خواہ وہ ان سے زندگی میں کبھی ملے بھی نہ ہوں۔ اس ٹیکنالوجی میں اس عورت کی تصاویر کو الوگرتھم کے ذریعے جیتی جاگتی خیالی خاتون میں بدل دیا جائے گا اور اس کے ساتھ جنسی تعلق قائم کیا جا سکے گا۔“