خواتین کو ہراساں کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، فوری ایکشن ہوگا

خواتین کو ہراساں کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، فوری ایکشن ہوگا
خواتین کو ہراساں کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، فوری ایکشن ہوگا
سورس: فائل فوٹو

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ نے کہا ہے کہ خواتین کو کام کرنے کی جگہوں اور گھروں میں بھی ہراساں کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ خواتین کو اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافی کی شکایت درج کرانی چاہیے اور فوری ایکشن ہوگا۔ پنجاب پولیس اس معاملے میں مکمل تعاون کرے گی۔ جو خواتین گھریلو تشدد برداشت کر رہی ہیں اور آواز نہیں اٹھاتیں، وہ ہمت کریں۔ خواتین کا خودکشی کرنا آخری حد ہے اور ہمیں اس کی روک تھام کرنی ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل کمیشن آف ویمن کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی نمائندگی کرتے ہوئے حنا پرویز بٹ نے سیمینار میں شرکت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کیا عام خاتون کو وہ عزت ملتی ہے جو سیاسی خاتون کو ملتی ہے؟ کیا خواتین کو الیکشن لڑنے کے لئے پارٹی ٹکٹ ملتے ہیں؟ کیا خواتین کو وزارت خارجہ اور وزارت خزانہ کے عہدے ملتے ہیں؟ کیا خواتین کو صرف اسمبلی میں قانون سازی اور بجٹ پاس کروانے کے لیے ہی رکھا جاتا ہے؟

حنا پرویز بٹ نے کہا کہ خواتین سیاست سمیت دیگر اہم شعبوں میں آگے آئیں گی تو وہ عام عورت کے لئے بھی بہتر کام کرسکیں گی۔ بطور چیئرپرسن ویمن پروٹیکشن اتھارٹی، انہوں نے گزشتہ 10 دنوں میں پندرہ اضلاع کے دورے کیے۔ ثانیہ زہراء کا کیس ان کے لیے افسوسناک ہے اور انہیں دوبارہ اس بچی کا پوسٹ مارٹم کروانا پڑا۔ اس کا فرانزک کروانے کے لیے لاہور بھیجنا پڑا۔

حنا پرویز بٹ نے کہا کہ ان کا مشن خواتین کو تحفظ فراہم کرنا اور ان کے ساتھ ہونے والی کسی بھی قسم کی ناانصافی کا ازالہ کرنا ہے۔