حضرت بلال حبشی رضی اللہ عنہ پر مظالم کے پہاڑ توڑے گئے لیکن زبان سے "احد، احد" کہتے رہے

حضرت بلال حبشی رضی اللہ عنہ پر مظالم کے پہاڑ توڑے گئے لیکن زبان سے "احد، احد" ...
حضرت بلال حبشی رضی اللہ عنہ پر مظالم کے پہاڑ توڑے گئے لیکن زبان سے
سورس: WIkimedia Commons

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: سب سے پہلے اسلام کا اظہار کرنے والے سات حضرات ہیں۔ رسول اللہ ﷺ، ابو بکر، عمار، ان کی والدہ سمیہ، صہیب، بلال اور مقداد (رضوان اللہ علیہم اجمعین)۔

 رسول اللہ  ﷺ کو تو اللہ نے آپ ﷺ کے چچا ابو طالب کے ذریعے سے (مشرکین کی اذیتوں سے) محفوظ رکھا۔ حضرت  ابو بکر رضی اللہ عنہ  کو بھی اللہ نے ان کی قوم کے ذریعے سے محفوظ رکھا، باقی جو حضرات تھے انہیں مشرکوں نے پکڑ لیا، انہیں لوہے کی زرہیں پہنا کر دھوپ میں ڈال دیا، چنانچہ ان میں سے کوئی بھی ایسا نہ تھا جس نے (جان بچانے کے لئے زبان سے) مشرکین کے مطلب کی بات نہ کہہ دی ہو، سوائے بلال رضی اللہ عنہ کے۔

 انہوں نے اللہ کی راہ میں اپنی جان کی پروا نہ کی اور ان کی قوم کی نظر میں بھی ان کی کوئی قدر نہ تھی (اس لئے کوئی ان کی حمایت میں نہیں بولتا تھا) کافروں نے انہیں پکڑ کر بچوں کے حوالے کر دیا۔ وہ انہیں مکہ کی گھاٹیوں میں لیے (گھسیٹتے) پھرتے تھے اور حضرت بلال رضی اللہ عنہ  کہتے تھے: اَحَد اَحَد (اللہ ایک ہے، ایک ہے۔)

( سنن ابن ماجہ : 150)

مزید :

روشن کرنیں -