پی ٹی آئی لیڈرشپ خون خرابہ نہیں مذاکرات چاہتی ہے مگر ایک خفیہ قیادت ہونے نہیں دے رہی، وزیر داخلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ فساد کی جڑ صرف ایک خفیہ ہاتھ ہے پی ٹی آئی کی لیڈر شپ خون خرابہ نہیں چاہتی بلکہ مذاکرات چاہتی تھی مگر وہ خفیہ ہاتھ سب پر بھاری ہے مجھے نہیں پتا اس نے پارٹی کو کب ٹیک اوور کرنا ہے اس کے ارادے کچھ اور ہیں پی ٹی آئی کو معلوم نہیں ہے اس کے ساتھ ہاتھ ہوجائے گا۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ڈی چوک پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ کل بھی کہا تھا کہ گولی کا جواب گولی سے دینا بہت آسان تھا، ابھی میں نے پولیس کو کہا ہے کہ اب ان کا اختیار ہے وہ جس طرح بھی اس سے نمٹنا چاہیں تو نمٹ لیں، ہم اپنے جوانوں کو سپورٹ کریں گے، تین چار قافلے ہیں جو اسلام آباد کی طرف آ رہے ہیں، یہ تمام خیبر پختونخوا سے آئے ہیں اور 2 ہزار کے قریب افراد ہیں جو تربیت یافتہ ہیں، ان کا ہم بیک گراؤنڈ چیک کررہے ہیں۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ وہ مذاکرات کرتے ہیں، وقت لیتے ہیں، آگے جاتے ہیں، فیصلے ہو جاتے ہیں، سنگجانی کا فیصلہ بھی ہوگیا تھا، مگر پیچھے خفیہ لیڈرشپ سب کچھ کنٹرول کررہی ہے، اس کے بعد باقی ساری لیڈرشپ زیرو ہے، اسلام آباد میں فوج اس وقت بیرون ملک سے آئے وفد اور ریڈزون کی حفاظت پر مامور ہے ہمارے لیے سب سے پہلی ترجیح یہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہزاروں آنسو گیس کے شیل کے پی کے حکومت نے فراہم کئے ہیں، اسی طرح اسلحہ استعمال کیا جا رہا ہے، جس کی سوشل میڈیا پر وڈیوز بھی آ چکی ہیں جوانوں پر فائرنگ کی جا رہی ہے، ہم نے انہیں اب بھی کہا کہ آپ کسی بھی طرح اس طرف نہ جائیں جس سے پاکستان کا نقصان ہو آپ کو بات چیت کے لیے جو جگہ لینی ہے وہ لے لیں، اپنا پروگرام کرلیں، مگر وہ اس پر تیار نہیں، پی ٹی آئی کی پوری لیڈرشپ خون خرابہ نہیں چاہتی، مگر ایک خفیہ طاقت پیچھے بیٹھی ہے وہ سب کچھ کنٹرول کررہی ہے اور اس کا ایجنڈا بالکل پاکستان کا ایجنڈا نہیں ہے۔
صحافی نے سوال کیا کہ تمام اداروں کے مقابلے میں ایک خاتون بشریٰ بی بی کامیاب ہوتی نظر آرہی ہے؟ اس پر محسن نقوی نے کہا کہ وہ جو خفیہ ہاتھ ہے وہ کامیاب نہیں ہوا اس کا ایجنڈا صرف ان ہی تاریخوں میں پاکستان کو بدنام کرنا ہے اگر اس کا ایجنڈا صرف اپنے مطالبات ہوتے تو وہ اس طرح نہ کرتے۔
انہوں نے پھر واضح کیا کہ فساد کی جڑ صرف ایک خفیہ ہاتھ ہے پی ٹی آئی کی لیڈر شپ مذاکرات کرنا چاہتی تھی مگر وہ ایک خفیہ ہاتھ سب پر بھاری ہے مجھے نہیں پتا اس نے پارٹی کو کب ٹیک اوور کرنا ہے اس کے ارادے کچھ اور ہیں پی ٹی آئی کو معلوم نہیں ہے اس کے ساتھ ہاتھ ہوجائے گا۔