مایوسی میں ڈوبی قوم کو مبارکباد

مایوسی میں ڈوبی قوم کو مبارکباد
 مایوسی میں ڈوبی قوم کو مبارکباد

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کرکٹ ہسٹری میں کچھ تاریخیں ایسی ہیں جن کو کرکٹ شائقین مدتوں یاد رکھیں گے،ویسٹ انڈیز کی انگلینڈ کے خلاف فائنل میچ میں فتح ہو یا،پاکستان کی بنگلہ دیش کے خلاف ایشیاء کپ میں فتح،2019ء ایک روزہ کرکٹ کا فائنل ہو یا ایشیاء کپ میں پاکستان کے ہاتھوں بھارت کی عبرتناک شکست،چیمپئن ٹرافی میں بھارت کی رسوائی ہو یا حالیہ جاری ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کے ہاتھوں  بھارت کو ملنے والی دس وکٹوں سے نا بھولنے والی شکست۔یہ وہ میچز ہیں جب شائقین نے دیکھا کے ایک دم سے میچز کا پاسہ کیسے پلٹا جاتا ہے اور کیسے اوپر ولا عزت عطاء کرتا ہے بے شک عزت و ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔کسی نے سوچا بھی نہیں ہو گا کہ قومی ٹیم ٹی ٹونٹی کے پہلے میچ میں ایسی پرفارمنس دکھائے گی کہ دنیائے کرکٹ کے بڑے بڑے نام،ماہرین کرکٹ اور دنیائے کرکٹ پر راج کرنے والے کھلاڑیوں کی فیورٹ ٹیم ایک دم سے پاکستان ہو جائے گی۔ پاکستان نے اس سے قبل بھارت کو کبھی بھی عالمی کپ میں شکست سے دوچار نہیں کیا یہ پہلا موقع تھا جب بھارتی سورماؤں کا غرور خاک میں ملا کر قومی ٹیم نے مہنگائی،بے روز گاری،دھرنوں اور مایوس قوم کو خوشیاں فراہم کیں اور عوام اس خوشی کے باعث اپنے تمام غم اور دکھ بھلا کر قومی ٹیم کی فتح کا جشن منانے رات گئے سڑکوں پر آگئی۔یہی نہیں بلکہ دنیا بھر نے پاکستان کی اس حیران کن فتح کو خوب انجوائے کیا اور کرکٹ لورز نے اس شاندار فتح پر تمام پاکستانیوں کو مبارکبادیں بھی پیش کیں سوشل میڈیا پر پاکستان کی فتح ٹاپ ٹرینڈ بن گئی۔سیاسی و عسکری قیادت سمیت دنیا بھر کے کرکٹ لورز نے قومی ٹیم کو سر آنکھوں پر بٹھا یااور اپنے نیک نیتی پیغام ان تک پہنچائے۔مجھے پاکستان کی فتح پر جس بات نے سب سے زیادہ حیران کیا وہ یہ تھی کہ مقبوضہ کشمیر میں ایک طرف کشمیریوں کے ساتھ خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے دوسری جانب پاکستان کی فتح کے ساتھ ہی مقبوضہ کشمیر میں بھی پاکستان کی فتح کے شادیانے ایسے بجائے گئے کہ دہلی سرکار ہل کر رہ گئی۔کشمیریوں نے اس فتح کے بعد اپنا حق ادا کرتے ہوئے جان کی پرواہ کئے بغیر رات گئے سڑکوں پر آکر آسمان کو روشنیوں سے جگمگاتا کر دیا۔شاندار آتش بازی سے دنیا بھر کو شش و پنج میں مبتلا کر دیا۔یورپ،مڈل ایسٹ،افریقہ،ایشیا،کرہ ارض کا کوئی ایسا خطہ نہیں ہو گا جہاں بسے پاکستانیوں نے بھارت کے ساتھ ہونے میچ میں قومی ٹیم کی فتح کا جشن نا منایا ہو۔


خیر میچ ہوا ختم ہو گیا اور قوم نے جشن بھی منا لیا اب پاکستان کو اپنے آج ہونے والے میچ کی جانب نظریں رکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ قومی ٹیم کا میچ کیوی ٹیم کے ساتھ ہے جس نے گزشتہ ماہ پاکستان کے ٹور پر موجود ہونے کے باوجود سیریز کھیلنے سے انکار کرتے ہوئے واپسی کی راہ اختیار کی۔ایسے میں قومی ٹیم کوکیویز کو د بھی ھول چٹانے کے لئے خاصی محنت کرنا پڑے گی کیونکہ کیوی کئی بار متحدہ عرب امارات میں قومی ٹیم کے ساتھ سیریز کھیل چکا ہے جس سے انہیں یہاں کی کنڈیشن کا اندازہ ہے۔لہذٰا کیوی ٹیم کو آسان حریف سمجھنے کی بجائے اسے تگنی کا ناچ نچوانا ہو گا۔پاکستان اس وقت عالمی کپ کی ہارٹ فیورٹ ٹیم بن کر ابھری ہے جو کسی بھی وقت ٹورنامنٹ کا نقشہ تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے ایسے میں  قومی ٹیم کو صبر و تحمل اور اٹیکنگ کرکٹ کھیلنا ہو گی کیونکہ ایونٹ کا ابھی آغاز ہو اہے اور ٹورنامنٹ ابھی بہت باقی ہے ایسے میں قومی ٹیم کو اسی پرفارمنس کے ساتھ میدان میں اترنا ہو گا جیسی بھارت کے خلاف دکھائی تھی۔اگر قومی ٹیم نے کسی بھی ٹیم کے خلاف اپنا ٹیمپرامنٹ لوز کیا تو یہ بات اس کے حق میں جانے کی بجائے اور کے خلاف بھی جا سکتی ہے۔


مجھے خوشی ہے کہ محمد رضوان اور بابر اعظم نے اپنی اہلیت ایک بارپھر منوائی دنیا کی ٹاپ ٹیم کے سامنے جس اعتماد کے ساتھ یہ کھیلے ان کو داد نا دینا نا انصافی ہوگی۔حالانکہ دبئی کے موسم کے مطابق یہاں ٹا س جیت کر فیلڈنگ کرنے والا آدھا میچ جیت چکا ہوتا ہے اور یہ بات بھارت کے ساتھ میچ میں پاکستان کے حق میں بھی گئی مگر ہر بار ٹاس نہیں جیتا جا سکتا لہذٰا قومی ٹیم کو ہر صورتحال سے نپٹنے کے لئے پلاننگ کرنا ہو گی۔ایک بات آخرمیں کہ بھارت کے ساتھ میچ میں جس طرح ویراٹ کوہلی نے محمد رضوان کو گلے لگا کر مبارکباد دی اور بعد میچ کے کئی کھلاڑی انڈین کرکٹ کے مینٹور دھونی کے ساتھ محو گفتگو تھے اسی طرح اگر بھارت چاہے تو پاکستان کب سے اپنی بانہیں پھیلاے بیٹھا ہے بس اب بھارتی سرکار کب اس بات کا خیر مقدم کرتی ہے اس کا انتظار رہے گا۔

مزید :

رائے -کالم -