شیخ رشید کا جے یو آئی کو مناظرے کا چیلنج ،حافظ حسین احمد نے وفاقی وزیر ریلوے کو کرارا جواب دیتے ہوئے خبردار کردیا

شیخ رشید کا جے یو آئی کو مناظرے کا چیلنج ،حافظ حسین احمد نے وفاقی وزیر ریلوے ...
شیخ رشید کا جے یو آئی کو مناظرے کا چیلنج ،حافظ حسین احمد نے وفاقی وزیر ریلوے کو کرارا جواب دیتے ہوئے خبردار کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کوئٹہ(ڈیلی پاکستان آن لائن) جمعیت علمائے اسلام ف کے مرکزی رہنما حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ شیخ رشید کے مناظرے  کے چیلنج کو تین بار قبول، قبول، قبول کہہ کر چند گھنٹوں کے بعد ہی جوابی چیلنج دیدیا لیکن شیخ رشید اب راہ فرار اختیار کررہے ہیں، تمام چینلز سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ شیخ رشید کے پروگرام میں آنے سے قبل ہمیں مطلع کریں تاکہ بروقت ان کے ساتھ دو،دو ہاتھ کیا جاسکے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ حسین احمد  نے کہا کہ  شیخ رشید کی جانب سے جے یو آئی کو ایک ہفتہ کے اندر کسی بھی چینل پر دئیے گئے مناظرے کے چیلنج کو ہم نے قبول کرلیا ہے اور میں نے تین بار قبول، قبول، قبول کہہ کر چند گھنٹوں کے بعد ہی جوابی چیلنج دیدیا لیکن اب شیخ رشید اس سے پہلو تہی کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیازی کے وزیر ریلوے شیخ رشید ماضی کے نیازی کی طرح پلٹن میدان میں ہتھیار ڈال چکے،یہ بھی اب الیکڑانک میڈیا پر مناظرے سے راہ فرار اختیار کررہے ہیں لیکن شیخ رشید کے واضح معافی مانگنے تک یا ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے شیخ رشید کے بیانات سے لاتعلقی کے اعلان اور سرزنش تک ہمارا چیلنج برقرار ہے اور رہے گا ،ہم تمام چینلز سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ شیخ رشید کے پروگرام میں آنے سے قبل ہمیں مطلع کریں تاکہ بروقت ان کے ساتھ دو،دو ہاتھ کیا جاسکے کیوں کہ شیخ رشید نے تمام چینلز پر یہ شیخی بگھاری ہے۔

حافظ حسین احمد نے کہا کہ شیشے کے محل میں بیٹھے لوگ اگرشیخ رشید کو ماضی کی طرح استعمال کرکے سیاسی رہنماؤں پر پتھراؤ کرواتے ہیں تو سیاستدانوں سے پہلے خود اُن کے محفوظ ”آشیانے“ کو نقصان پہنچے گا،اگر شیخ رشید چیلنج دینے کے بعد نہیں آئے تو اس کے لیے ہمارا پلان نمبر 2بھی موجود ہے ،اگر وہ واضح معافی نہیں مانگتے تو پھر پلان نمبر 2پر عملدر آمد کیا جائیگا جس سے شیخ رشید کا فرار اور جان چھڑانا ناممکن بنادیا جائیگا۔ حافظ حسین احمد نے مزید کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ موقر و محترم اداہ شیخ رشید کو ضرور ”پٹھا“ ڈالیں گے ورنہ تمام تر نقصانات اور قومی سلامتی کے حوالے سے یکجہتی کو پاش پاش کرنے کے وہی ذمہ دار ہونگے۔