شوگر ملز مالکان کسانوں کو 5ہفتوں میں ادائیگی کر دیں ، سپریم کورٹ

شوگر ملز مالکان کسانوں کو 5ہفتوں میں ادائیگی کر دیں ، سپریم کورٹ
شوگر ملز مالکان کسانوں کو 5ہفتوں میں ادائیگی کر دیں ، سپریم کورٹ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ویب ڈیسک )سپریم کورٹ میں کسا نو ں کو گنے کی رقم کی عدم ادا ئیگی کے خلاف از خود نو ٹس کیس میں ملک بھر سے شو گر ملز ما لکان عدالت میں پیش ہوئے تو عدالت نے ملز مالکان کو پانچ ہفتو ں میں بقایا جات کی ادا ئیگی کی ہدا یت کی اور حکم دیا کہ کسا نو ں کو حکومتی ریٹ پر گنے کی قیمت ادا کی جائے اور اس با رے عدالت میں بیان حلفی بھی دا خل کرایا جائے۔

یوٹیوب چینل سبسکرائب کرنے کیلئے یہاں کلک کریں

دوران سماعت چیف جسٹس میا ں ثا قب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر عدالت میں یہ بیان دیا گیا کہ گنے کی رقم کی ادا ئیگی حکومتی ریٹ سے دی گئی ہے اور اگر کل یہ با ت ثا بت نہ ہوئی تو قانون کے مطابق ایکشن لیا جائے گا۔ہم یہ عوامی مفاد میں کارروائی کر رہے ہیں کسی کو سزا دینے کے لیے نہیں ،انہو ں نے شوگر ملز مالکان سے کہا کہ حقدار کو اس کا حق دینے سے آپ کے معاملات میں انشا اللہ بہتری آئے گی، اس ملک کا نقصان کبھی کسی ڈرائیور یا ایل ڈی سی نے نہیں کیا ،چیف جسٹس میا ں ثا قب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی تو سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے کہا کہ کسانو ں کا کیس یہ ہے کہ وہ حکومت کی جانب سے مقرر کر دہ سپورٹ پرا ئس پر گنا ملز کو فراہم کر تے ہیں لیکن ان کو وقت پر ادا ئیگیا ں نہیں کی جا تیں اور وہ کہتے ہیں کہ ہمارا استحصال کیا جاتا ہے ،ایک تو یہ کہ ان کو رقم وقت پر نہیں ملتی اور پوری رقم نہیں ملتی۔

عدالت کو تمام ملز ما لکان کی جانب سے کی جانے والی ادا ئیگی با رے بتایا گیا ،جب عدالت میں سلمان شہباز عدالت میں پیش ہوئے توعدالت کو فا ضل وکیل نے کہا کہ رمضان شوگر ملز نے 85 فیصد ادائیگی کی ہے ، چیف جسٹس نے پوچھا کہ بتائیں کس ریٹ پر کب تک ادائیگی کریں گے توسلمان شہباز نے کہا کہ 180 کے حساب سے ادائیگی کر رہے ہیں،چیف جسٹس میا ں ثاقب نثار نے کہا کہ سوچ لیجئے ، پھر سوچ لیجئے ، غلط بیانی کی سزا ہو سکتی ہے ، 180رو پے ہی ادا ئیگی ہو نی چا ہیے۔

سلمان شہباز نے کہا کہ 10ہفتے دے دیں چینی کاریٹ بہتر ہو جائے گا تو چیف جسٹس نے کہا کہ کوئی نہیں میاں صاحب بہت پیسہ ہے آپ کے پاس، بہتر ہے آپ ریٹ پر صحیح بات کریں، آپ پانچ ہفتوں میں ادائیگی کریں،جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ بہتر ہو گا کہ آپ ہم سے صحیح با ت کر یں تو چیف جسٹس نے کہا کہ ابھی یہ مت کہیں ،عدالت کو چودھری شوگر ملز کی ادائیگی با رے بتایا گیا کہ اب تک اس کی 95 فیصد ادائیگی ہو چکی ہے تو عدالت نے کہا با قی رقم پانچ ہفتو ں میں ادا کر یں ،شاہ تاج 67 فیصد اور ایس ڈبلیو نے 87.67 فیصد ،اتفاق شوگر ملز نے 67فیصد،عبداللہ شو گر ملز نے 80فیصد دائیگی کر دی ہے۔ عدالت نے جہانگیرترین کو بھی 5 ہفتوں میں بقیہ ادائیگی کا حکم دے دیا، جب جہا نگیر ترین پیش ہوئے تو چیف جسٹس نے کہا کہ جہانگیرترین صاحب آپ نے اپنے علاقے کا تمام گنا اٹھانے کا وعدہ کیا تھا لیکن نہیں اٹھایا، جہانگیرترین صاحب ایسی بات بتائیں جس سے ملز بند ہوسکے ، چیف جسٹس کی بات پر عدالت میں قہقہہ لگ گیا ،جہا نگیر ترین نے بتایا کہ حکومت نے 180رو پے ریٹ مقرر کیا ہے اور میں پورا ریٹ دیتا ہو ں،جہا نگیر ترین کی جانب سے بتایا گیا کہ ان کی دو ملز پنجاب اور ایک سندھ میں ہے اور ان کی با لترتیب 71,73 اور79فیصد ادائیگیاں ہو چکی ہیں ۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ جس ملز مالک نے غلط بیانی کی وہ چھپی نہیں رہ سکے گی، ملز مالکان کے رویے پر خوش ہوں، آج کی کارروائی سے محسوس ہو رہا ہے ازخود نوٹس لے کر درست فیصلہ کیا، اگر نیک نیتی نظر آئی تو کوئی کارروائی نہیں ہوگی، عدالت کو وکیل نے بتایا کہ اتفاق شوگر ملز نے 67فیصد ادا ئیگیا ں کی ہیں تو چیف جسٹس نے پوچھا کہ مالک کون ہے ، فا ضل وکیل نے کہا کہ جاوید شفیع ہیں، عدالت نے ہدا یت کی کہ پانچ ہفتوں میں ادائیگی کریں، عدالت کو بتایا گیا کہ عبداللہ شوگر ملز نے 80 فیصد سے زائد ادائیگی کر دی ہے ،حسیب وقاص نے 75 فیصد ادائیگی کی ہے ،ایک کاشتکار نے کہا کہ ہائیکورٹ حسیب وقاص خاندان کے خلاف فیصلہ نہیں کرتی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ یہ کون سا خاندان ہے میں نہیں جانتا، کاشتکار نے کہا کہ یہ شریف خاندان کی ملیں ہیں ، شریف خاندان ہے تو چیف جسٹس نے کہا کہ میں اس خاندان کو نہیں جا نتا۔چیف جسٹس نے کہا کہ پانچ ہفتوں کے بعد اسی کیس کو سننا ہے بتا دیتا ہوں کسی کسان کو ادائیگی چیک کے بغیر نہیں ہوگی۔