ایف بی آر کراچی کی کارروائی، 10ارب روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث گروہ بے نقاب 

ایف بی آر کراچی کی کارروائی، 10ارب روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث گروہ بے نقاب 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی(نیوزایجنسیاں) ایف بی آر کراچی نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے 10ارب روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث گروہ کو بے نقاب کردیاہے۔ایف بی آر کے ڈائریکٹوریٹ انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن آئی آر کے ذرائع نے اس ضمن میں بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ فلائنگ اور جعلی انوائس کا منظم کاروبار جاری ہے اور اس فراڈ سسٹم کے ذریعے ٹیکس چوروں کا منظم مافیا ملک گیر سطح پر منظم ہے اور منظم گروہ جعلی اور بوگس انوائسز کے ذریعے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا رہا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ ان لینڈ ریونیو نے ابتدائی طور پر کراچی میں رجسٹرڈ 10 جعلی صنعتی یونٹس کا پتا لگالیا جن کی بینک ٹرانزیکشنز کا بھی سراغ لگایا جارہا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ نے ان جعلی یونٹس کو بلیک لسٹ کرنے کی کارروائی کا بھی آغاز کردیا ہے۔کراچی میں رجسٹرڈ جن 10 جعلی یونٹس کی نشاندہی ہوئی ہے ان میں شاہد انٹر پرائزز، ہاشمی ٹریڈرز، رضوان انٹرپرائزز، لکی کارپوریشن، زید انٹرپرائزز، زاہد اینڈ کمپنی، کھتری انٹر پرائزز، ایس ایس ایس ایکسپو اور اے ون پیکیجزشامل ہیں۔مذکورہ جعلی کمپنیاں رجسٹرڈ پتوں پردستیاب نہیں اور ان جعلی کمپنیوں نے ٹیکس ڈپارٹمنٹ میں رجسٹریشن کے حصول کیلئے شہر کے مختلف رہائشی علاقوں کے پتے استعمال کیے۔ذرائع کے مطابق ان جعلی کمپنیوں نے دو سالوں میں اربوں کا لین دین ظاہر کرنے کے باوجود ایک روپے کا بھی ٹیکس ادا نہیں کیا، جعلی کمپنیوں کے ماسٹر مائنڈ کی گرفتاری کیلئے چھاپوں کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔یہ بوگس رجسٹرڈ افراد اشیا کی ایک سے زیادہ تفصیلات کی فروخت ظاہر کرتے ہیں، جس میں کوئلہ اور اس سے متعلقہ مصنوعات، لبریکیٹنگ آئل اور گریس، پیٹرولیم اور اسی طرح کی دیگر مصنوعات، پلاسٹک کی چیزیں، کیمیکلز، کاغذ، سوت اور باریک دھاگا، ٹیکسٹائل کی چیزیں، کمپیوٹر اور دیگر سامان، متفرق الیکٹرکل، فرنیچر کے بستر اور کشنز شامل ہیں، جو ان کے خریداروں کی خریداری سے متعلق نہیں ہے۔تحقیقات میں یہ بھی معلوم ہوا کہ اس اسکینڈل میں ملوث افراد نے لاکھوں روپے کی سپلائی دکھانے کے باوجود خزانے کو سیلز یا انکم ٹیکس کی مد میں ایک پیسہ بھی نہیں دیا۔ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ نشاندہی شدہ 10 جعلی کمپنیوں نے گزشتہ دوسال کے دوران اربوں روپے مالیت کا لین دین ظاہرکیا لیکن ان بھاری مالیت کے لین دین کے باوجود ان کمپنیوں کی جانب سے قومی خزانے میں ایک روپے کا ٹیکس بھی جمع نہیں کرایا گیا۔اس ضمن میں ڈائریکٹوریٹ آئی اینڈ آئی کے ترجمان ندیم بیگ نے استفسار پر بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ کی خصوصی ٹیم نے مذکورہ جعلی کمپنیوں کے ماسٹر مائنڈ کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ندیم بیگ کے مطابق ڈی جی آئی اینڈ آئی بشیراللہ خان مروت اور ڈائریکٹر کراچی عاصم افتخار کی جانب سے ٹیکس چوری میں ملوث گروہوں کی بیخ کنی کی سخت ہدایات کے تحت فلائنگ اور بوگس انوائسز کے کاروبار کے ذریعے قومی خزانے کو اربوں روپے مالیت کے نقصانات پہنچانے والوں کو بے نقاب کرنے کی مہم جاری ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ مذکورہ 10 کمپنیوں کے سوا بھی انتہائی بااثر افراد کی نشاندہی ہوئی ہے جو فلائنگ اور بوگس انوائسز کے کاروبار میں ملوث ہیں تاہم ان کے نام ابھی صیغہ راز میں رکھے گئے ہیں۔
ایف بی آر