فلمی دنیا کو الوداع: تھلاپتی وجے کا سیاسی سفر شروع
چنئی (ڈیلی پاکستان آن لائن)جنوبی بھارت سے تعلق رکھنے والے تامل فلموں کے سپر اسٹار اداکار تھلاپتی وجے نے اپنے کریئر کے عروج پر فلم انڈسٹری کو خیرباد کہتے ہوئے سیاست میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔
خیال رہےکہ تھلاپتی وجےکا شمار بھارت کے سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے اداکاروں میں ہوتا ہے۔ وجے نے فلم انڈسٹری سے مکمل کنارہ کشی کا اعلان ایسے وقت کیا ہے جب بتایا جا رہا تھا کہ ان کی آنے والی فلم تھلاپتی 69 ان کی آخری فلم ہوگی جس کے لیے انہوں نے 275 کروڑ بھارتی روپے معاوضہ لیا ہے۔ان کی آخری ریلیز ہونے والی فلم 'GOAT' بھی سپر ہٹ رہی تھی۔
وجے نے رواں سال کے آغاز میں سیاست میں آنے اور اپنی سیاسی جماعت 'ٹی وی کے' بنانے کا اعلان کیا تھا تاہم اس حوالے سے مختلف افواہیں تھیں کہ آیا وہ فلم انڈسٹری میں کام کرتے رہیں گے یا صرف سیاست پر ہی توجہ مرکوز رکھیں گے۔
وجے نے اب اس حوالے سے خود ہی وضاحت کردی ہے۔ گزشتہ روز تامل ناڈو میں اپنی سیاسی جماعت کے تحت منعقدہ پہلی باقاعدہ تقریب سے خطاب میں وجے کا کہنا تھا کہ وہ فلم انڈسٹری چھوڑ رہے ہیں تاکہ سیاست پر توجہ دے سکیں۔
جنوبی بھارت کے سپر اسٹار کا کہنا تھا کہ اپنے کریئر کے عروج پر میں نے انڈسٹری کو چھوڑ دیا ہے، اپنی تنخواہ چھوڑ دی ہے اور یہاں آپ کے وجے کے طور پر موجود ہوں۔
وجے کا کہنا تھا کہ وہ پہلے سے کیےگئے وعدے پورے کرتے ہوئے پراجیکٹ مکمل کریں گے۔
اس موقع پر وجے نے بتایا کہ فلمی انڈسٹری میں کریئر کے آغاز میں مجھے کہا گیا کہ میرا چہرہ اچھا نہیں ہے، میں بڑی شخصیت نہیں ہوں، میرا انداز اچھا نہیں ہے، یہاں تک کہا گیا کہ میرے بال اور میرا چلنےکا انداز بھی اچھا نہیں۔ لیکن میں نے ان تنقیدوں کو اپنا حوصلہ توڑنے کی اجازت نہیں دی، انڈسٹری میں اپنی جگہ بنانے کے لیے سخت محنت کی اور سب کو غلط ثابت کرنے کی کوشش کی۔
رپورٹ کے مطابق اپنی تقریر میں وجے نے تامل ناڈو کی سیاست پر بات کرتے ہوئے روایتی سیاستدانوں اور پارٹیوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ان کی پارٹی کے دروازے ہر ایک کے لیے کھلے ہیں۔