مغوی سیشن جج ویڈیو سامنے آنے کے بعد بازیاب

مغوی سیشن جج ویڈیو سامنے آنے کے بعد بازیاب
مغوی سیشن جج ویڈیو سامنے آنے کے بعد بازیاب

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور (ویب ڈیسک) ٹانک سے اغواء سیشن جج شاکر اللہ مروت کو  وزیرستان سے بازیاب کروالیا گیا ہے،  بازیابی سے کچھ ہی گھنٹے قبل اغواء کاروں نے ان کی ویڈیو جاری کی  جس  میں شاکراللہ مروت نے اپنے اغوا ءکی تصدیق کی تھی۔خیبرپختونخوا حکومت کے بیرسٹر سیف نے جج کی بازیابی کی تصدیق کی ہے۔

سی ٹی ڈی کے مطابق سیشن جج کو بحفاطت اُن کے گھر منتقل کردیا گیا، مشیراطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف کی تصدیق کی اور کہا واقعہ سے متعلق مزید تفصیلات بعد میں جاری کی جائیں گی۔اس سے پہلے سامنے آنے والی ویڈیو میں جج شاکر اللہ مروت نے کہا کہ کل طالبان مجھے اپنے ساتھ ڈی آئی خان ٹانک روڈ سے یہاں لائے ہیں جو کہ جنگل ہے، اغواءکاروں کے کچھ مطالبات ہیں، میں فی الحال خیریت سے ہوں، لیکن جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہوں گے، میری رہائی ممکن نہیں۔

انہوں نے اپنی مختصر ویڈیو میں اغواءکاروں کے مطالبات بتائے بغیر کہا  تھا کہ  چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ، خیبرپختونخوا حکومت ، حکومت پاکستان اور چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست ہے کہ ان کے مطالبات جلد سے جلد پورے کریں۔

شاکر اللہ مروت کو ہفتہ کے روز اغوا ءکیا گیا جس کے بعد ٹانک میں سیشن جج کے اغواء کیس کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔پولیس حکام کے مطابق اتوار کو جج کی گاڑی کو ریکور کرلیا گیا، اس کے ساتھ ہی جائے وقوعہ کے روٹ کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کرلی گئی۔ایف آئی آر کے متن کے مطابق ڈیرہ ٹانک روڈ گرہ محبت موڑ پر جب جج کی گاڑی پہنچی تو 25 سے 30 ملزمان وہاں کھڑے تھے، ملزمان بھاری اسلحے سے لیس تھے اور 4 سے 5 موٹرسائیکلوں سے روڈ بلاک کررکھا تھا۔

ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے گاڑی کو روک کر اس پر فائر کیے، فائرنگ سے جج اور ڈرائیور گاڑی سے اتر گئے، اس کے بعد مبینہ دہشتگردوں نے جج کے ڈرائیور کی آنکھ پر کپڑا باندھا اور 5 دہشتگرد جج کے ساتھ گاڑی میں سوار ہوگئے، مقدمے کے متن میں مزید کہا گیا کہ   جج پینٹ شرت پہنے ہوئے تھے، ملزمان نے گاڑی میں سے شلوار قمیص نکال کر ان کو وہ پہننے کو کہا، جج نے لباس تبدیل کیا، بعدازاں دہشتگردوں نے گاڑی کو آگ لگادی۔

ایف آئی آر میں دعویٰ کیا گیا کہ دہشتگرد ملزمان میں مروت، محسود، گنڈاپور اور افغانی شامل تھے، ڈرائیور کو رہا کرکے دہشتگردوں نے اپنا پیغام پہنچانے کو کہا، دہشگردوں نے کہا کہ ان کے رشتہ داروں اور خواتین کو جیلوں میں رکھا ہوا ہے، دہشتگرد اپنے مطالبات پیش کریں گے، اگر پورے کیے تو جج کو چھوڑ دیں گے، ورنہ سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔

مزید :

قومی -