ادویات کی قیمتوں میں اضافہ فوری واپس لیا جائے ، کوکب اقبال

ادویات کی قیمتوں میں اضافہ فوری واپس لیا جائے ، کوکب اقبال

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 کراچی (اسٹاف رپورٹر)70ہزار دوائیوں کی قیمتوں میں اضافہ مریضوں پر ظلم کے مترادف ہے، ڈرگ ریگولر اتھارٹی نوٹیفیکیش پر عملدرآمد روک دے۔فیصلے سے صارفین پر اضافی بوجھ پڑے گا۔غریب مریضوں کو اپنی زندگی بچانا مشکل ہوجائے گا۔ کنزیومر ایسوسی ایشن آف پاکستان دواؤں کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتی ہے ۔ ڈرگ ریگولر اتھارٹی نے صارفین کے مفاد کا تحفظ کرنے کے بجائے ملٹی نیشنل کمپنیوں اور ملکی دوا ساز کمپنیوں سے ساز باز کرکے 70ہزار رجسٹرڈ دواؤں کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔یہ بات کنزیومر ایسوسی ایشن پاکستان کے چیئرمین کوکب اقبال نے ہنگامی طور پر بلائے گئے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ 1.43 سے 2.86 فی صد اضافہ 70ہزار دواؤں کی قیمتوں میں کیا گیا ہے جس میں اینٹی بائیوٹیک، کینسر، ہیپائٹس کی دوائیں شامل ہیں۔ افسوس کی بات ہے کہ ڈرگ ریگولیٹر اتھارٹی نے جان لیوا امراض کے مریض جو پہلے ہی مہنگی ترین دوائیں اپنی جان بچانے کے لیے روزانہ استعمال کرتے ہیں۔ ان پر بھی اضافی بوجھ ڈال دیا ہے۔ جان لیوا مرض کے مریض پہلے ہی زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں افسوس ہے کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ان دواؤں کو بھی لسٹ میں شامل کرلیا۔ کوکب اقبال نے کہا کہ پورے ملک میں غیر رجسٹرڈ دوائیں اور غیر معیاری دوائیں فروخت کی جارہی ہیں چھوٹے بڑے میڈیکل اسٹورز پر دوائیں فروخت کرنے والے زیادہ تر انٹر یا میٹرک پاس ورکرز ہیں ملکی اور غیر ملکی دوا ساز کمپنیوں نے زیادہ تر ڈاکٹروں کو لالچ دیکر اپنی کمپنیوں کی دوائیں زیادہ سے زیادہ فروخت کرنے کا ہدف دے رکھا ہے جس سے ڈاکٹرز مریضوں کو غیر ضروری دوائیں لکھ دیتے ہیں اس کے بدلے میں دوا ساز کمپنیوں سے بھاری مراعات حاصل کرتے رہتے ہیں۔ اس پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے کوئی نوٹس نہیں لیا انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں صارفین کی نمائندگی دی جائے تاکہ کوئی بھی فیصلہ کرتے ہوئے صارفین کے مفاد کو پہلے مد نظر رکھا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں پہلی ڈرگ پرائسنگ پالیسی کے نتائج حکومت و کمپنیوں کی ملی بھگت سے طے ہوئے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ نوٹوں سے بھرے بھاری بریف کیس پیش کرکے کمپنیوں نے اپنی مرضی کے مطابق دواؤں کی قیمتیں مقرر کروائی ہیں اگر نیب یا سپریم کورٹ تحقیقات کرائے تو میگا کرپشن کیس سامنے آئے گا۔ کوکب اقبال نے کہا کہ کنزیومر پرائس انڈیکس کے تحت شیڈول ادویات کی قیمت 1.43 فیصد بڑھادی گئی ہے جبکہ نان شیڈول ادویات کی قیمتوں میں 2.002 فی صد اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوٹیفیکیشن کے مطابق فی گولی ،کیپسول، سیرپ اور سیشن کی قیمتوں میں تین تین روپے اضافہ کیا گیا جبکہ ساشے والی ادویات کی قیمت یکدم چھ روپے بڑھادی گئی اور فی انجکشن کی قیمت میں پندرہ روپے اضافہ جبکہ کان ، ناک اور آنکھوں کے اسپرے کی قیمت بھی چار روپے بڑھادی گئی ہے۔ کنزیومر ایسوسی ایشن کے چیئرمین نے کہا کہ عوام پہلے ہی بجلی ،پانی،گیس ،اشیائے ضروریہ اور اشیائے صرف کی قیمتوں میں اضافہ سے پریشان تھے کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے رہی سہی کسر بھی پوری کردی۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں حکومتیں عوام کو صحت کی مفت سہولتیں فراہم کرتی ہیں مگر افسوس ہے کہ جمہوری دور میں یہاں عوام پر ٹیکسوں اور قیمتوں میں اضافہ کرکے مزید بوجھ ڈالا جارہا ہے۔ کوکب اقبال نے وزیر اعظم سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا دواؤں میں اضافہ کا نوٹیفیکیشن پر عمل درآمد روک کہ دوائیوں کی قیمتیں واپس کروالیں۔